کراچی میں محکمہ کسٹمز انفورسمنٹ نے اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جمعے کے روز 42 ہزار 200 لیٹر سے زائد ایرانی ڈیزل برآمد کرلیا۔

برآمد کردہ ڈیزل کی مالیت 1 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد بتائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول اور ڈیزل اسمگل کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہو گی؟

یہ کارروائی ناردرن بائی پاس کے علاقے میں غیرقانونی ذخیرہ گاہوں اور فروخت کے مراکز کیخلاف کی گئی۔

محکمہ کسٹمز کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، مستند خفیہ اطلاع پر کسٹمز کی ٹیموں نے اعلیٰ افسران کی نگرانی میں علی الصبح مشترکہ کارروائی کی۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ علی الصبح کی گئی اس کارروائی کا مقصد ممنوعہ سامان کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے روکنا بھی تھا۔

کارروائی کے دوران متعدد خفیہ ٹینک اور عارضی اسٹوریج کی جگہیں دریافت ہوئیں، جن سے تقریباً 42 ہزار 200 لیٹر ایرانی ڈیزل برآمد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کی غیر قانونی فروخت پھر شروع، حکومتی پابندی مؤثر کیوں نہ رہی؟

محکمہ کسٹمز کے مطابق، ضبط شدہ ایندھن کو کورنگی میں واقع کیسپیین اسٹیٹ ویئرہاؤس منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ اسے محفوظ تحویل میں رکھا جا سکے۔

ایف بی آر نے بیان میں کہا کہ یہ کارروائی پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ کے خلاف ایف بی آر کے عزم کی عکاس ہے۔

ان کے مطابق، اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچتا ہے اور جائز تجارت متاثر ہوتی ہے۔

ایف بی آر نے ملک بھر میں اسمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رکھنے، سخت کارروائیاں یقینی بنانے اور قانونی کاروبار و قومی محصولات کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔

گزشتہ ماہ بھی کراچی میں کسٹمز انفورسمنٹ کے میرین یونٹ نے 3 لکڑی کی لانچوں سے 1 لاکھ 32 ہزار 564 لیٹر ایرانی ہائی اسپیڈ ڈیزل برآمد کیا تھا۔

جس کی مالیت 7 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد تھی، یہ اب تک ایرانی ڈیزل کی سب سے بڑی ایک روزہ برآمدگی قرار دی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ ویئرہاؤس اسمگلنگ ایف بی آر زیرو ٹالرنس پالیسی قومی خزانے کراچی محکمہ کسٹمز انفورسمنٹ ناردرن بائی پاس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ ویئرہاؤس اسمگلنگ ایف بی ا ر زیرو ٹالرنس پالیسی کراچی محکمہ کسٹمز انفورسمنٹ ناردرن بائی پاس ایرانی ڈیزل ڈیزل برآمد کے خلاف ایف بی

پڑھیں:

پنجاب میں آگ سے جنگلات راکھ، تین سال میں 6 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ متاثر

پنجاب میں آگ لگنے کے واقعات سے جنگلات راکھ بنتے جا رہے ہیں، تین سال میں 6 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ متاثر ہو چکا ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق گزشتہ تین سال کے دوران پنجاب میں جنگلات میں آگ لگنے کے 268 واقعات پیش آئے جن میں 6117 ایکڑ رقبہ جل کر راکھ بن گیا، ملک بھر میں جنگلات کی آتشزدگی کے 479 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں مجموعی طور پر 15497 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا، جن میں پنجاب کا حصہ تقریباً 40 فیصد رہا۔اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 جنگلات میں آگ کا بدترین سال ثابت ہوا، پنجاب میں 2023 میں صرف 4 واقعات میں 25 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا جبکہ 2024 میں صورتحال سنگین ہوئی اور 165 واقعات میں 3363 ایکڑ جنگلات جل گئے اسی طرح 2025 میں اب تک 97 واقعات میں 2729 ایکڑ رقبہ تباہ ہو چکا ہے۔بلوچستان میں 2024 میں 2 واقعات میں 590 ایکڑ اور 2025 میں 14 واقعات میں 4629 ایکڑ جنگلات جلے، سندھ میں مجموعی طور پر 5 واقعات میں 63 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا، خیبر پختونخوا میں 2024 میں 60 واقعات میں 1235 ایکڑ جنگلات راکھ ہوئے جبکہ 2025 میں کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔اسلام آباد میں 2024 میں 17 واقعات میں 254 ایکڑ اور 2025 میں اب تک 31 واقعات میں 82 ایکڑ علاقہ متاثر ہوا۔ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی، غیرقانونی لکڑی کی کٹائی، لاپرواہی اور خشک موسم جنگلاتی آگ میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں، محکمہ جنگلات نے آگ سے بچاؤ کے لئے آگاہی مہمات، ٹیکنالوجی کے استعمال اور فائر لائنز کی بحالی کی سفارش کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • کراچی: پاکستان کسٹمز نے 42 ہزار لیٹر اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل برآمد کرلیا
  • کراچی میں بھاری بھرکم چالان، پنجاب میں بھی خطرے کی گھنٹی بجنے کا امکان
  • اے این ایف کا ملک گیر کریک ڈاؤن؛ 18 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
  • پنجاب میں آگ سے جنگلات راکھ، تین سال میں 6 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ متاثر
  • جعلی ای پرمٹس کے ذریعے گندم کی غیر قانونی نقل و حمل پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • رکھنی میں غیرملکی سگریٹس کی بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
  • خیبر پختونخوا میں منشیات کے بین الصوبائی نیٹ ورک سے بھاری مقدار میں چرس برآمد
  • اے این ایف کی ضلع خیبر میں بڑی کارروائی، 144 کلوگرام چرس برآمد
  • کلکٹریٹ آف کسٹمز ملتان نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی