کشمیر کیساتھ ریزرویشن میں ناانصافی پر حکومت رپورٹ پیش کرے، ڈاکٹر بشیر ویری
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ ریاستی درجہ بحال کیا جائیگا مگر ابھی تک کچھ نہیں ہوا، اسکے باوجود ہماری حکومت وعدوں کی تکمیل کیلئے سنجیدگی سے کوشش کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سینیئر لیڈر اور ایم ایل اے بجبہارا ڈاکٹر بشیر ویری نے میڈیا کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں کہا کہ پارٹی نے انہیں نگروٹہ اسمبلی حلقہ میں این سی امیدوار شمیم بیگم کی انتخابی مہم کے لئے مقرر کیا ہے اور وہ اس وقت جموں میں انتخابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ڈاکٹر بشیر ویری سے جب یہ پوچھا گیا کہ وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے نگروٹہ میں انتخابی جلسے کے دوران مائیک میں خرابی کے باعث تقریر ادھوری چھوڑ کر اسٹیج کیوں چھوڑا، تو انہوں نے کہا کہ جب کوئی لیڈر عوام سے خطاب کے لئے وقت نکالتا ہے اور آخر میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے بات نہیں کر پاتا تو یہ افسوسناک لمحہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مقرر کے لئے یہ لمحہ بے حد مایوس کن ہوتا ہے جب وہ کسی خاص موضوع پر بات کرنا چاہتا ہو مگر اچانک مائیک بند ہو جائے۔
انتخابی مہم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نگروٹہ نیشنل کانفرنس کا گڑھ رہا ہے، عوام شمیم بیگم کو کامیاب بنائیں گے، ہمیں پوری امید ہے کہ این سی کو واضح جیت حاصل ہوگی۔ ریزرویشن کے مسئلے پر ڈاکٹر بشیر ویری نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے کیونکہ یہاں کی 90 فیصد آبادی جنرل کیٹیگری سے تعلق رکھتی ہے۔ حکومت کی جانب سے بنائی گئی سب کمیٹی کی رپورٹ میں تاخیر تشویشناک ہے، اگر یہ رپورٹ مزید مؤخر ہوئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ ڈیلی ویجرز کے مسئلے پر انہوں نے بی جے پی اور دیگر جماعتوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے گزشتہ 14 سالوں میں اس طبقے کے لئے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیلی ویجرز کا مسئلہ حقیقی ہے لیکن حکومت کیا کریں گی ابھی بھی جموں کشمیر کے بزنس رولز کی فائل ہوم منسٹری میں زیر التوا ہے اور لیفٹیننٹ گورنر کے پاس اختیارات موجود ہیں، مگر حکومت مؤثر فیصلے نہیں کر رہی، ڈیلی ویجرز کو باقاعدہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منتخب حکومت اور ایل جی انتظامیہ کے درمیان فاصلہ کم ہونے کے بجائے بڑھتا جا رہا ہے، جو عوامی مسائل کے حل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ انتخابی منشور پر عمل درآمد کے سوال پر ڈاکٹر بشیر ویری نے کہا کہ ہم نے انتخابات کے دوران جو وعدے کئے تھے، انہیں پورا کرنا ہماری ذمہ داری ہے، اگرچہ ہمیں امید تھی کہ ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا مگر ابھی تک کچھ نہیں ہوا، اسکے باوجود ہماری حکومت وعدوں کی تکمیل کے لئے سنجیدگی سے کوشش کر رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈاکٹر بشیر ویری انہوں نے کہا کہ کے لئے
پڑھیں:
راولپنڈی میں ڈینگی کے وار جاری، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیسز رپورٹ
راولپنڈی میں ڈینگی مچھر کے حملے تاحال نہ رک سکے، شہر کے مختلف علاقوں میں مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے مطابق شہر کے مختلف اسپتالوں میں ڈینگی کے 31 مریض زیر علاج ہیں، تاہم ڈینگی مچھر کے کاٹنے سے کسی قسم کی اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔
رواں سال 2025 کے دوران اب تک 21 ہزار 440 مریضوں کی اسکریننگ کی جاچکی ہے، جبکہ موجودہ سیزن میں 1409 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈی ایچ او راولپنڈی ڈاکٹر جواد کے مطابق انسدادِ ڈینگی مہم کے تحت ویکٹر سرویلنس ٹیمیں سرگرم عمل ہیں۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق 1361 ٹیموں نے اب تک 62 لاکھ 73 ہزار 989 گھروں کی چیکنگ مکمل کرلی ہے، جن میں سے 2 لاکھ 4 ہزار 641 گھروں میں لاروا کی موجودگی پائی گئی۔
مزید بتایا گیا کہ رواں سال 2025 میں اب تک 17 لاکھ 94 ہزار 718 مقامات کو چیک کیا گیا، جن میں سے 2 لاکھ 32 ہزار 874 جگہوں پر لاروا برآمد ہوا۔
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر احسان غنی کے مطابق اب تک 4764 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں جبکہ 1923 مقامات سیل کیے گئے۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر جواد کے مطابق 3657 چالان کیے جاچکے ہیں اور 11 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صفائی اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے روکا جا سکے۔