گوگل جیمینائی اب صارفین کی ای میل اور دستاویزات پڑھ سکے گا
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اعلان کیا ہے کہ کمپنی کا اے آئی ٹول جیمینائی بہتر جواب دینے کے لیے اب صارفین کی ای میلز اور نجی دستاویزات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
ڈیپ ریسرچ فیچر (جو کہ تمام جیمینائی صارفین کے لیے دستیاب ہے) پہلی بار گزشتہ برس لانچ کیا گیا تھا۔ نئی صلاحیتوں کے مطلب ہے کہ یہ اے آئی ایپ اب صارفین کی مزید نجی معلومات تک جا سکتی ہیں۔
گوگل کا کہنا تھا کہ جی میل، ڈرائیو اور چیٹ کے سیاق و سباق سے متعلق جواب کا حصول جیمینائی صارفین کا سب سے زیادہ مطلوبہ فیچر تھا۔
ایک بلاگ پوسٹ میں کمپنی کا کہنا تھا کہ اس فیچر کا مطلب ہے کہ جی میل، ڈرائیو اور گوگل چیٹ سے معلومات براہ راست اخذ کر کے مزید تفصیلی رپورٹ بنائی جا سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گوگل ٹرانسلیٹ میں بڑا اپ ڈیٹ، اب زبانوں کا ترجمہ جدید اے آئی ٹیکنالوجی سے ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گوگل نے اپنی معروف ٹرانسلیٹ ایپ میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے جیمنائی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل پر مبنی نیا ورژن متعارف کرانا شروع کردیا ہے، جو زبانوں کے درمیان ترجمے کو پہلے سے کہیں زیادہ درست اور فطری بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ 9 ٹو گوگل کی رپورٹ کے مطابق، ایپ کے تازہ ترین ورژن میں صارفین کے لیے ایک نیا آپشن شامل کیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ اے آئی ماڈل کو “فاسٹ” یا “ایڈوانسڈ ٹرانسلیشن” کے موڈ میں استعمال کر سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فاسٹ موڈ میں ترجمہ تیزی سے کیا جائے گا مگر یہ لفظی یا جزوی طور پر غلط ہوسکتا ہے، جبکہ ایڈوانسڈ موڈ میں ترجمے کی درستگی کے لیے جیمنائی ماڈل استعمال ہوگا، جو زیادہ قدرتی اور بامعنی ترجمہ فراہم کرے گا۔
ابتدائی طور پر یہ نیا فیچر آئی او ایس ایپ میں دستیاب ہے، تاہم اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ابھی متعارف نہیں کرایا گیا۔
فی الحال ایڈوانسڈ موڈ میں صرف انگلش اور فرنچ، جبکہ انگلش اور اسپینش زبانوں کے درمیان ترجمہ ممکن ہے۔
ماہرین کے مطابق، یہ اپ ڈیٹ ترجمہ جاتی ٹیکنالوجی میں ایک نیا سنگِ میل ثابت ہوسکتی ہے جو مستقبل میں عالمی سطح پر زبانوں کی رکاوٹ کو مزید کم کر دے گی۔