نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم WhatsAppFacebookTwitter 0 7 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی سیکرٹری داخلہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے مشترکہ کمیٹی قائم کر دی ،اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 8رکنی کمیٹی کی سربراہی جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ کرینگے،کمیٹی میں اے ڈی سی جی آئی سی ٹی ، ایس پی صدر ، ایس پی ڈولفن ، سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی ، سنیئر صحافی انور رضا و دیگر شامل ہونگے ، کمیٹی 7دن میں اپنی رپورٹ اور سفارشات سیکرٹری داخلہ کو پیش کرے گی تا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے ۔
CamScanner 07-11-2025 15.15 (1)Download
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکشمیریوں کیخلاف پروپیگنڈے کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں: حکومت غزہ کے لیے امریکی امن قرارداد، بین الاقوامی فوج کے اختیارات پر اختلاف کا خدشہ آئینی عدالت کی ممکنہ تشکیل اور جگہ کے انتخاب سے متعلق بڑی پیش رفت غزہ میں استحکام کے لیے بین الاقوامی فورس بہت جلد تعینات کی جائے گی، امریکی صدر سی ڈی اے کا بڑا انتظامی اقدام ،متعدد افسران کو فوری طور پر ایچ آر ڈی میں رپورٹ کرنے کی ہدایت،نوٹیفکیشن سب نیوز پر استنبول مذاکرات: افغان سرزمین سے دہشت گردی کسی صورت قبول نہیں، پاکستان سنی اتحاد کونسل کے مرکزی رہنما صاحبزادہ حامد رضا گرفتار، جیل منتقلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیشنل پریس کلب اسلام آباد
پڑھیں:
کراچی، رام سوامی میں ڈمپر حادثے نوجوان کی ہلاکت، چوتھا مقدمہ درج، دہشت گردی کی دفعات شامل
کراچی:شہر قائد کے علاقے نشتر روڈ رام سوامی میں ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کے بعد پولیس نے مختلف افراد کے خلاف چوتھا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
گارڈن پولیس نے اس واقعے میں ڈمپر کو آگ لگانے کے الزام میں ڈمپر کے مالک امیر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا۔
مقدمہ الزام نمبر 457/2025 میں دہشت گردی کی دفعات 147، 148، 149، 427 اور 453 شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کی تاریخ 6 نومبر اور وقت رات سوا بارہ بجے کا ہے۔ مقدمہ 20 سے 25 نامعلوم صورت شناس افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے، جو اس واقعے میں ملوث ہیں۔
ڈمپر کے مالک نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ اس نے ڈمپر قسطوں پر ایک کروڑ 65 لاکھ روپے میں خریدا تھا اور اس کے ساتھ ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے۔
یہ حادثہ رام سوامی میں درج ہونے والا چوتھا مقدمہ ہے، اس سے پہلے تین مختلف مقدمات درج ہو چکے ہیں:
پہلا مقدمہ جاں بحق ہونے والے نوجوان شاہ زیب کے والد شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جبکہ دوسرا مقدمہ سوشل ورکر عبدالقادر کی مدعیت میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے مالک اور ان کے گارڈز کے خلاف درج ہوا۔
تیسرا مقدمہ سرکاری مدعیت میں پیکا ایکٹ کے تحت ایم کیو ایم کے رہنما کامران فاروقی کے خلاف درج کیا گیا تھا۔