ڈاکٹر باقر قالیباف کراچی پہنچ گئے، اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے استبال کیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
اسپیکر سید اویس قادر شاہ نے کہا میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلسِ شورائے اسلامی کے معزز اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف اور ایرانی پارلیمنٹ کے دیگر اراکین کا کراچی میں استقبال کر رہا ہوں، سندھ کے عوام اور ایران کے عوام کے درمیان صدیوں پرانے مذہبی و ثقافتی تعلقات قائم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلسِ شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف کا کراچی پہنچنے پر اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ کی جانب سے پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی سندھ سید اویس قادر شاہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلسِ شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف کا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر پُرتپاک استقبال کیا۔ سید اویس قادر شاہ نے اسلامی مجلسِ شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف کو خوش آمدید کہتے ہوئے گلدستہ پیش کیا۔ کراچی میں قیام کے دوران ایرانی پارلیمانی وفد بانیِ پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر حاضری دیں گے۔ اسپیکر صوبائی اسمبلی سندھ سید اویس قادر شاہ کی جانب سے ایرانی اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائیگا جس میں اراکین سندھ اسمبلی اور کاروباری برادری کی نمایاں شخصیات شرکت کریں گی۔
ایرانی اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ کا دلی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمیں بھرپور محبت، احترام اور مہمان نوازی سے خوش آمدید کہا۔ اسپیکر سید اویس قادر شاہ کے ہمراہ اراکین صوبائی اسمبلی میر طارق تالپور منسٹر سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سندھ، قاسم سومرو اور محمد آصف موسیٰ موجود تھے جنہوں نے معزز مہمانوں کا پُرتپاک استقبال کیا۔ ایرانی اسپیکر اسلام آباد میں اپنے سرکاری دوروں کے بعد کراچی پہنچے۔ اسپیکر سید اویس قادر شاہ نے کہا میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلسِ شورائے اسلامی کے معزز اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف اور ایرانی پارلیمنٹ کے دیگر اراکین کا کراچی میں استقبال کر رہا ہوں، سندھ کے عوام اور ایران کے عوام کے درمیان صدیوں پرانے مذہبی و ثقافتی تعلقات قائم ہیں۔
اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی کے ہمراہ سیکریٹری صوبائی اسمبلی جی ایم عمر فاروق اور ڈائریکٹر جنرل عرفان احمد میمن بھی موجود جب کہ ایرانی وفد میں ڈاکٹر محمد باقر قالیباف کے ہمراہ ایران کے پارلیمانی وفد میں مسٹر فدا حسین ملکی (چیئرمین ایران پاکستان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ/رکن مجلسِ شورائے اسلامی ایران)، محمد نور دہانی (نائب چیئرمین ایران پاکستان پی ایف جی/رکن مجلسِ شورائے اسلامی ایران)، رحمدل بمیری (رکن ایران پاکستان پی ایف جی/رکن مجلسِ شورائے اسلامی ایران)، مہرداد گودرزوند چگینی، فضل اللہ رنجبر، ابوالفضل عمویی، وحید جلال زادہ، محمد سعید احدیان، مہدی محمدی اور مہدی مسکینی سمیت دیگر اراکین اور عہدیداران شامل تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس سید اویس قادر شاہ نے اسپیکر سندھ اسمبلی شورائے اسلامی کے صوبائی اسمبلی اور ایران کے عوام
پڑھیں:
نیویارک نے نیا جوان میئر چنا، کراچی کی تبدیلی نیویارک تک پہنچ گئی‘ وزیراعلیٰ سندھ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251106-01-24
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آج نیویارک نے 34 سالہ مسلمان میئر ظہران ممدانی کو منتخب کیا ہے، کراچی سے شروع ہونے والی تبدیلی کی لہر نیویارک تک پہنچ گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دی فیوچر سمٹ 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند سال پہلے کراچی نے بھی ایک نوجوان میئر مرتضیٰ وہاب کو منتخب کیا تھا ، آج نیویارک نے بھی 34 سالہ مسلمان میئر ظہران ممدانی کو منتخب کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی نے نوجوان قیادت کو موقع دیا، اب نیویارک نے بھی تبدیلی کی راہ اپنائی، کراچی سے شروع ہونے والی تبدیلی کی لہر نیویارک تک پہنچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان قیادت ہی مستقبل کی ضمانت ہے ، تبدیلی کا آغاز ہمارے کراچی سے ہوا تھا، دنیا بھر میں اقوام اپنے ترقیاتی ماڈلز اور ترجیحات کا ازسرنو جائزہ لے رہی ہیں۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، رابطوں میں اضافے سے ہی ترقی کی راہیں کھلتی ہیں، کاروباری سرگرمیوں کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے، سندھ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شب کو فروغ دے رہی ہے۔ واضح رہے کہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ امیدوار ظہران ممدانی نے نیو یارک کے میئر کے الیکشن میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے پہلے مسلمان اور کم عمر ترین میئر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ 34 سالہ ظہران ممدانی نے غیر سرکاری نتائج کے مطابق 49 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف سابق گورنر اینڈریو کومو کو 41 اعشاریہ 6 فیصد ووٹ ملے۔