باقر قالیباف کی پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
دورے کے دوران محمد باقر قالیباف لاہور اور کراچی کا بھی جائیں گے، ان شہروں میں وہ ثقافتی و مذہبی شخصیات، دانشوروں، تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلسِ شورائے اسلامی کے سربراہ محمد باقر قالیباف تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان آئے ہیں۔ انہوں نے چند اسلام آباد میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات کی ہے۔ اسلام آباد پہنچنے پر محمد باقر قالیباف اور ان کے وفد کا ایاز صادق اور پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس دورے کے دوران ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اسپیکرز اور ارکانِ پارلیمان کے علاوہ اعلیٰ حکومتی شخصیات، بشمول وزیرِاعظم محمد شہباز شریف، سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔ قالیباف اپنے قیام کے دوران لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کریں گے، جو پاکستان کے ثقافتی اور اقتصادی مراکز ہیں۔ ان شہروں میں وہ ثقافتی و مذہبی شخصیات، دانشوروں، تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات کریں گے۔ اس سرکاری وفد میں قالیباف کے ہمراہ فدا حسین مالکی، محمد نور دہانی، رحمدل بامری، مهرداد گودرزوند اور فضل الله رنجبر بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: باقر قالیباف سے ملاقات
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق—فائل فوٹوپارلیمنٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر اتفاقِ رائے کے لیے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اسپیکر ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلا لیا، اجلاس شام 4 بجے اسپیکر لاؤنج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پی ٹی آئی، جے یو آئی ایف، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اور پارلیمانی لیڈرز کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں آئینی ترمیم کی منظوری سے متعلق حکمتِ عملی طے ہو گی، شرکاء کو آئینی ترمیم کے خدوخال سے آگاہ کیا جائے گا، اسپیکر پارلیمانی رہنماؤں سے چیمبر میں الگ الگ بھی ملیں گے۔
سینیٹر فیصل واؤڈا کا کہنا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم نومبر کے اختتام سے پہلے پاس ہو جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اتفاقِ رائے نہ ہوا تو حکومت اپنی نمبرز گیم پر انحصار کرے گی، مسلم لیگ ن کی اپنے اور اتحادی اراکینِ اسمبلی کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جبکہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں۔