سینیٹ میں ستائیسویں آئینی ترمیم پیش ہونے کے دن سینیٹرز کے اعزاز میں خصوصی ناشتہ ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
سینیٹ میں ستائیسویں آئینی ترمیم پیش ہونے کے دن سینیٹرز کے اعزاز میں خصوصی ناشتہ ہوگا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی ہونے کے باعث سینیٹ میں ستائیسویں آئینی ترمیم آج پیش نہیں کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق، ترمیمی بل کو اب پیر یا منگل کے روز سینیٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم پیش کیے جانے کے روز سینیٹرز کے اعزاز میں خصوصی ناشتہ کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرقازقستان نے اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی، ٹرمپ کا اعلان قازقستان نے اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی، ٹرمپ کا اعلان پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کا معاملہ، اسلام آباد پولیس کے پی ہاؤس پہنچ گئی سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار سی ڈی اے کے پارلیمنٹ میں تعینات سٹاف کو نکالنے کی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں،ترجمان قومی اسمبلی چمن بارڈرپر فائرنگ، پاکستانی فورسز نے افغانستان کو بھر پورجواب دیا: وزارتِ اطلاعات افغانستان کی جانب سے چمن بارڈ ر پر سرحدی خلاف ورزی ، فورسزنے جارحیت کا موثر جواب دیا ، وزیر اطلاعاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ستائیسویں آئینی ترمیم سینیٹ میں
پڑھیں:
ستائیسویں آئینی ترمیم پر مشاورت کیلیے جے یو آئی کا اہم پارلیمانی اجلاس طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر ہنگامی طور پر پارلیمانی پارٹی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ اجلاس سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر آج منعقد ہوگا، جس میں پارٹی کے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینیٹرز شریک ہوں گے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس اہم اجلاس میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال اور 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق تفصیلی مشاورت کی جائے گی۔ مولانا فضل الرحمان پارٹی ارکان سے ترمیم پر مؤقف طے کرنے کے حوالے سے رائے لیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں سے حالیہ ملاقاتوں اور سیاسی رابطوں پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جے یو آئی (ف) موجودہ سیاسی تناظر میں اپنی پارلیمانی حکمتِ عملی طے کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کرے گی۔ پارٹی قیادت کی خواہش ہے کہ ترمیم کے معاملے پر کوئی بھی فیصلہ پارلیمانی مشاورت اور اتفاقِ رائے سے کیا جائے تاکہ بعد ازاں کسی سیاسی الجھن کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
واضح رہے کہ حکومت کی مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم نے حالیہ دنوں میں سیاسی حلقوں میں ہلچل مچادی ہے۔ گزشتہ شب کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ترمیم کے مسودے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی صوبوں کے اختیارات میں کمی کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتی ہے۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ 27 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کے مالی و انتظامی اختیارات میں کمی کی سفارش ناقابلِ قبول ہے۔ پارٹی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 243 میں مجوزہ تبدیلیوں کی حمایت کرے گی۔
بعد ازاں پیپلز پارٹی کی سی ای سی کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی اور اس سسسلسلے میں آج دوبارہ اجلاس طلب کیا ہے تاکہ مجوزہ ترمیم پر پارٹی کے حتمی مؤقف کو واضح کیا جا سکے۔