فرح خان کیساتھ ہراسانی کا واقعہ، ٹوئنکل کھنہ نے بھی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف کوریوگرافر اور فلم ساز فرح خان نے حال ہی میں ایک ٹی وی شو میں اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں سے متعلق ایک ناخوشگوار واقعہ بیان کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرح خان نے ٹوئنکل کھنہ اور کاجول کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
فرح کے مطابق وہ اس وقت ایک فلم میں کوریوگرافی کر رہی تھیں۔ شوٹنگ کے دوران کبھی کبھی انہیں کمروں میں بیٹھنے اور آرام کرنے کی ضرورت پڑتی تھی۔ ایک روز جب وہ اپنے کمرے میں موجود تھیں تو فلم کے ڈائریکٹر نے گانے پر بات کرنے کے بہانے ان کے کمرے کا رخ کیا۔
فرح خان کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ان کے بہت قریب آکر بیڈ پر بیٹھ گیا جس سے انہیں ہراسانی محسوس ہوئی اور انہوں نے فوراً اسے کمرے سے باہر جانے کو کہا۔
فرح خان نے کہا کہ اس دور میں انہیں کام کی بہت ضرورت تھی، اس لیے ایسی صورتحال کے باوجود پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو نبھانا پڑتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس واقعے کو آج بھی ایک تلخ یاد کے طور پر یاد کرتی ہیں۔ ٹوئنکل کھنہ نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اس وقت وہیں موجود تھیں اور مذکورہ ہدایتکار فرح کے پیچھے پڑا رہتا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسٹرینجر تھنگز اسٹار نے ساتھی اداکار پر ہراسانی کا مقدمہ کردیا
مشہور زمانہ سیریز ’اسٹرینجر تھنگز‘ کے نئے سیزن کی ریلیز سے قبل کاسٹ کے دو اہم اداکاروں کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس نے مداحوں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیریز کی مرکزی اداکارہ ملی بوبی براؤن نے اپنے ساتھی اداکار ڈیوڈ ہاربر کے خلاف مبینہ طور پر ہراسانی اور دباؤ ڈالنے کی شکایت درج کرائی تھی۔
رپورٹس کے مطابق یہ شکایت جنسی نوعیت کی نہیں تھی، تاہم اس پر اندرونی سطح پر طویل انکوائری کی گئی جو کئی ماہ تک جاری رہی۔
ملی بوبی براؤن کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات میں متعدد نکات شامل تھے، جنہیں تحریری طور پر جمع کرایا گیا تھا۔ یہ شکایت مبینہ طور پر 2023 کے آخر یا 2024 کے آغاز میں سامنے آئی، جس کے بعد سیریز کے آخری سیزن کی شوٹنگ شروع ہوئی۔ اس دوران ڈیوڈ ہاربر کی اہلیہ لِلی ایلن نے مبینہ الزامات کے دوران اپنے شوہر کی حمایت جاری رکھی۔
تاہم اس انکوائری کے نتائج، اس کی نوعیت، یا شوٹنگ پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئیں۔ دوسری جانب ملی بوبی براؤن اور ڈیوڈ ہاربر کی جانب سے بھی اسٹرینجر تھنگز کے پروڈکشن ادارے نیٹ فلکس نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔