محکمہ فنانس پنجاب کے 466 ارب روپے ریکور کرنے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
محکمہ فنانس پنجاب کے 466 ارب روپے ریکور کرنے میں ناکام ہوگیا۔ آڈٹ رپورٹ 2024-25 نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبائی کنسولیڈیٹڈ فنڈ کو اربوں کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ فنانس ڈیپارٹمنٹ آڈٹ 2023-24 میں بھاری مالی بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں۔ حکومتی اداروں اور کمپنیوں سے واجبات کی ریکوری نہ ہو سکی۔ ڈسکوز نے 82 ارب روپے بجلی ڈیوٹی کی ادائیگی نہیں کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف اداروں کو اضافی ٹرانسفر کی مد میں 177 ارب روپے کی عدم ریکوری کا سامنا ہے۔ کمرشل بینکوں میں 44 ارب روپے کے سرکاری فنڈز پڑے رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔ اسی طرح اداروں کو دیے گئے قرض میں 2.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہیلتھ کیئر کمشن کو پرائیویٹ لیب کی ٹیسٹ قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار ہے: ہائیکورٹ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ہیلتھ کیئر پر کیس کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ پرائیویٹ لیب اور صحت کے اداروں کی خدمات کی قیمت طے کرنے کا اختیار پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو ہے۔ پنجاب میں تشخیصی لیبارٹریاں اور صحت کی خدمات فراہم کرنے والے ادارے خرچ کا صرف 20 فیصد منافع ہی لے سکتے ہیں۔ جسٹس راحیل کامران نے کہا کہ صحت کی خدمات کو کمرشل اشیاء کی طرح قرار نہیں دیا جا سکتا۔ صحت کی خدمات کا براہ راست تعلق انسان کی زندگی کے حق سے ہے جس کی ضمانت آئین میں دی گئی ہے۔ معیاری طبی مدد سے انکار سے ایک مہذب معاشرے کی بنیادی خصوصیت کی نفی ہوتی ہے۔ ریاست صحت کے شعبے میں کام کرنے والے نجی اداروں کی فراہم کردہ خدمات کی نگرانی کا بھی اختیار رکھتی ہے۔ حکومت ایسے انداز میں نگرانی کرے کہ کوئی ناجائز منافع خوری کر کے عوام کا استحصال نہ کر سکے۔