آزاد کشمیر کے شہریوں سے ناروا سلوک کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: طارق فضل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
وزیرِ مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے شہریوں کے ساتھ ناروا سلوک کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
جمعے کے روز طلال چوہدری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہم دل سے آزاد کشمیر کے شہریوں کی عزت کرتے ہیں، اور قائداعظم محمد علی جناح کے قول ’’کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے‘‘ پر وطنِ عزیز کا ہر بچہ ایمان رکھتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ترمیم پریس کانفرنس سوشل میڈیا طارق فضل چوہدری طلال چوہدری منفی پروپیگنڈا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پریس کانفرنس سوشل میڈیا طارق فضل چوہدری طلال چوہدری منفی پروپیگنڈا طارق فضل چوہدری
پڑھیں:
فاروق حیدر نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے بڑا مطالبہ کردیا
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما راجہ محمد فاروق حیدر خان نے موجودہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیر اس وقت بدترین انتظامی بحران کا شکار ہے، پولیس اور انتظامیہ بددل ہو چکی ہیں، جبکہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے پاس نہ اکثریت رہی ہے اور نہ ہی عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز۔
مرکزی ایوانِ صحافت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق حیدر نے کہا کہ وزیراعظم انوارالحق کو فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے یا اسمبلی تحلیل کر دینی چاہیے۔ حکومت اور انتظامیہ مکمل طور پر کنٹرول کھو چکی ہیں، اور موجودہ سیاسی کمزوری نے ریاستی نظام کو مفلوج کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر میں حکومت سازی کا حصہ نہیں بنے گی، راجہ فاروق حیدر
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی قیادت کی کمزوری کی وجہ سے عدم اعتماد کی تحریک کا معاملہ لٹک گیا، حالانکہ یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں تھی۔ ان کے مطابق، جب وزیراعظم کے خلاف 27 اراکین نے حمایت ظاہر کر دی تھی، تو انوارالحق کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود ہی مستعفی ہو جانا چاہیے تھا۔
فاروق حیدر نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے وزراء کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے صدر شاہ غلام قادر کو اپنے وزراء سے استعفیٰ لینا چاہیے، کیونکہ پارٹی نے پہلے ہی وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔
’ہمارے 2 وزراء مستعفی ہو چکے ہیں، باقی کس کا انتظار کر رہے ہیں؟ پیپلز پارٹی کے وزراء اب بھی سرکاری وسائل استعمال کر رہے ہیں، حالانکہ انہوں نے بھی وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کا اعلان کیا ہوا ہے۔‘
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو اس کے نتائج ریاست کے لیے سخت نقصان دہ ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کی سیاست میں ہلچل، آنے والے دنوں میں کیا ہونے جارہا ہے؟
’مسائل کا حل صرف نئے انتخابات ہیں۔ تاہم موجودہ حالات انتخابی عمل کو متاثر کر سکتے ہیں۔‘
فاروق حیدر نے جذباتی انداز میں کہا کہ میری سیاسی زندگی کی سب سے بڑی غلطی انوارالحق کو ووٹ دینا تھی، جس پر آج تک شرمندہ ہوں، اور اس کا میرے پاس کوئی جواز نہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، آزاد کشمیر میں جاری سیاسی عدم استحکام اور انتظامی بحران نے حکومت کے مستقبل پر گہرے سوالات کھڑے کر دیے ہیں، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کا دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چویدری انوار الحق وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر سابق وزیراعظم آزاد کشمیر