پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی آئینی ترمیم نہیں ہوسکتی، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بغیر کوئی بھی ترمیم نہیں ہوسکتی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں طلال چوہدری نے کہا کہ کسی بھی آئینی ترمیم کےلیے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم بھی پیپلز پارٹی کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں ہے، قومی مفاد کی کسی بھی ترمیم میں اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے مزید کہا کہ ماضی میں فضل الرحمان کے ذریعے پی ٹی آئی کو بھی آن بورڈ لیا مگر انہوں نے آخر میں ووٹ نہیں دیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ 26ویں ترمیم پر اسپیکر آفس میں اپوزیشن کے تمام تحفظات دور کیے تھے، 27ویں ترمیم کےلیے دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی آن بورڈ لیا جائے گا۔
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ بہتری کے لیے ترامیم کی ضرورت ہمیشہ رہتی ہے، پارلیمنٹ اگر قانون سازی نہیں کرے گی تو اور کیا کرے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طلال چوہدری کہا کہ
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم ، نواز شریف کے بغیر ہم سانس بھی نہیں لیتے، پرویز رشید
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر پرویز رشید نے 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اظہارِ خیال کیا ہے۔
انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کو پیش کرنے کا فیصلہ پارلیمانی لیڈرز اور سیاسی قیادت کرے گی، اطلاع کے مطابق آئندہ ہفتے سے اس عمل کو شروع کر دیا جائے گا۔
پرویز رشید کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 243 میں تبدیلیاں ہوں گی یا نہیں، اس کی تفصیلات مجھے نہیں معلوم، نظام کو بہتر کرنے کے لیے اگر تبدیلیوں کی ضرورت ہوئی تو ترمیم کر لینی چاہیے، ریاست، عوام اور حکومت کی ضروریات پورا کرنے کے لیے تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں تو کر لینی چاہئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کو استحکام ملا ہے، معیشت بہتر ہے، دنیا اس کی تعریف کرتی ہے، استحکام اور معیشت میں بہتری مضبوط بنانے کے لیے ترامیم یا اضافے کی ضرورت ہے تو کرنی چاہیے، جو بھی کچھ کرنا ہے پارلیمنٹ نے ہی کرنا ہے۔
سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اس وقت پاکستان کی تمام سیاسی سوچ موجود ہے، جو دھرنے اور یلغار کی سیاست کرتے ہیں وہ بھی پارلیمنٹ میں موجود ہیں، ہر ایک کی تعداد اتنی ہے کہ ان کو نظر انداز کر کے کچھ نہیں کر سکتے۔
انہو ں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹیوں کو پارلیمنٹ میں کوئی تجویز یا ترمیم پر پارلیمانی قوت استعمال کرنی چاہیے، سڑکوں پر قوت کے اظہار سے آپ اپنا اور ملک کا نقصان کر سکتے ہیں کوئی بہتری نہیں لا سکتے۔
پرویز رشید نے کہا کہ اگر ہر پارٹی اپنا پارلیمانی کردار ادا کرے تو آپ کو کسی ترمیم سے کوئی خوف یا خطرہ نہیں ہو گا، اگر تجاویز کے بجائے شرطیں عائد کریں تو اتفاقِ رائے نہیں ہو سکے گا، اٹھاون ٹو بی کے خاتمے کے لیے اختلافات ہونے کے باوجود سب نے اتفاقِ رائے کیا۔
ایک صحافی نے پرویز رشید سے سوال کیا کہ کیا 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق نواز شریف سے بھی مشاورت کی گئی ہے؟
سینیٹر پرویز رشید نے جواب دیا کہ نواز شریف کے بغیر ہم سانس بھی نہیں لیتے، ہماری سانس ان کے نام کے ساتھ چلتی ہے، شہباز شریف نے جس طرح بھائی کا کردار ادا کیا دنیا دعا کرتی ہے، ایسا بھائی اللّٰہ سب کو دے، دیگر سیاسی جماعتیں بھی نواز شریف کی عزت کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میثاقِ جمہوریت کی روح کو برقرار رکھنے کے لیے سب سیاسی جماعتیں ان سے مشورہ کرتی ہیں، نواز شریف کی اجازت، مشاورت، تجاویز اور رہنمائی سے ساری سیاست کرتے ہیں
پرویز رشید