27ویں آئینی ترمیم صوبوں کے فنڈز کم اور حکومتی اجارہ داری ہے‘ سنی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدشاداب رضا نقشبندی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٰآئین کی بالادستی قائم اور تحفظ کرنا حکمرانوں،سیاسی ومذہبی اکائیوں کی ذمہ داری ہے،آئین کے تحت عوام کو ایجوکیشن اور ہیلتھ کی سہولیات نہ ملنا افسوسناک ہے،ملک کا آئین ایک متفقہ دستاویز ہے 27ویں آئینی ترمیم صوبوں کے فنڈز کم اور حکومتی اجارہ داری ہے،عوام کو اس ترمیم سے ایجوکیشن اور ہیلتھ سمیت دیگر سہولیات سے دور کرنے کے مترادف عمل ہے،جمہویت میں تو ہر کا عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کیا جاتا ہے،حکمرانوں کے سیاسی رویے انتقام،اقرباپروری اور مفاد پرستی پر مبنی ہیں جو جمہوریت کے بنیادی اْصولوں کی نفی کرتے ہیں،پاکستان کے عوام کو مسائل کی دلدل سے نکالنے اور ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کیلئے تمام اکائیوں کو مشترکہ عملی جدوجہد کرنا ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیرسٹر گوہر نے 27ویں ترمیم کو وفاق کیلئے خطرہ قرار دے دیا
چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے 27ویں آئینی ترمیم کو وفاق کےلیے خطرہ اور پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرنا ایک سنجیدہ معاملہ ہے، پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق، صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم متفقہ طور پر منظور کی گئی، جس پر لوگوں نے خوشیاں منائیں، 26ویں ترمیم میں 4 شقوں پر ہمیں شدید اعتراض ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 27ترمیم پر بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد باقاعدہ ردعمل دیں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم وفاق کےلیے خطرہ اور پارلیمنٹ پر حملہ ہے، حکومت ایسی ترمیم نہ لائے جس سے عدلیہ مزید تقسیم ہوجائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آج تک کسی نے نہیں چھیڑا، آپ اب پورے وفاق کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم میں یقین دہانی کرائی گئی کہ این ایف سی میں حصہ گزشتہ سے کم نہیں ہوگی، کچھ لوگوں کو اختیارات دینے سے وفاق خطرے میں پڑ جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی ٹوئٹ سے سامنے آنے والی باتیں انتہائی خوفناک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے آئین میں اب تک 106 ترامیم ہوئی ہیں، شاید اس بار ہمیں مولانا صاحب کے گھر کے چکر نہ لگانے پڑیں۔ شاید اس بار ہمیں اسپیکر کے ساتھ کمیٹی میں بھی بیٹھنا نہ پڑے، ہم نے مولانا صاحب کے ساتھ مل کر کوشش کی تو آئینی عدالت سے آئینی بینچز پر آئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم آئین اور پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے، صوبے انتظار کر رہے ہیں کہ 11 واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا۔