27ویں ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 27ویں آئینی ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے۔ مجوزہ آئینی ترمیم کے ذریعے وفاق کو صوبے بنانے کا اختیار دینا، ملک میں شامل تاریخی قوموں کے وجود، ثقافت، زبان، اور تہذیب کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، امیر بخش جروار، اور خیر محمد چانڈیو نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں دولت موڑ، ابراہیم چانڈیو، اور گاؤں چا?ر چانڈیو میں کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔نہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان کے بانی صوبے سندھ اور سندھی قوم کی تاریخ، تہذیب، زبان اور شناخت کو مٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے نام پر ملک پر بدترین آمریت مسلط کر دی ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے کراچی اور حیدرآباد کو اسٹیبلشمنٹ کی پروردہ دہشت گرد جماعت ایم کیو ایم کے حوالے کرنے، اور باقی اضلاع کو اپنے وفادار جاگیرداروں، سرداروں اور وڈیروں میں انعام کے طور پر تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کروڑوں باشعور سندھیوں کا تاریخی وطن ہے، اور اس کو تقسیم کرنے والے منصوبوں کو سندھ کا عوام پُرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے ناکام بنائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے دہشت گردوں اور سرداروں کے حوالے کرنے کے خلاف 16 نومبر کو سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کی جانب سے سٹی گیٹ حیدرآباد سے پریس کلب تک ایک پُرامن احتجاجی مارچ کیا جائے گا، جس میں سندھ بھر سے ھزاروں خواتین، مرد، بچے، بزرگ، طلبہ، صحافی، وکیل، ادیب اور شاعر شریک ہوں گے۔رہنماؤں نے سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے تاریخی وطن سندھ کے وجود، قومی شناخت اور وسائل کے تحفظ کے لیے اُٹھ کھڑے ہوں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے ذریعے سندھ کے کے وجود کہا کہ
پڑھیں:
شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ شک و شبہ نہیں کہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان سے ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا پتا چلا۔
حکمران اتحاد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی بینچز بنائے تو یہ بیانیہ رکھا کہ انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی، ایک ایسا کورٹ بنانے جا رہے ہیں، جس کی مدت 70 سال ہو گی۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ وہ چیزیں جن کی آئین نے گارنٹی دی تھی، وہ سبوتاژ کردی گئیں، یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے اس کے لیے آگے موقع ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، جن کے فیصلے پسند نہیں آئیں گے ان کو ٹرانسفر کردیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن میں تقرری کے لیے نئی ترامیم لائی جائیں گی، ای سی پی ملک میں خود ایک مذاق بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹریبونل بنائے گئے تھے آپ نے انہیں سبوتاژ کیا، اس کابینہ کی میٹنگ میں کچھ کارکنان کو میں نے روتے دیکھا۔