امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان آج تجارتی معاہدہ ہوسکتا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جو ایک گھنٹا 40 منٹ تک جاری رہی۔

ملاقات کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ چینی صدر سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی۔ امریکا اور چین کے درمیان پہلے ہی بہت سی چیزوں پراتفاق ہوچکا ہے جبکہ مزید کچھ معاملات پر آج اتفاق ہوجائے گا۔ چین کے ساتھ طویل مدتی بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں.

جنوبی کوریا کے دورے پر موجود چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکا کو ایک دوسرے کا دوست ہونا چاہیے۔ دونوں ملکوں کی تجارتی ٹیموں میں بنیادی نکات پر اتفاق رائے ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی ترقی کے لیے سازگار ماحول قائم کیا جائے۔ دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے مسائل پر کھلے دل سے گفتگو ضروری ہے۔

انہوں نے حالیہ غزہ جنگ بندی میں امریکی صدر کے اہم کردار کو سراہا۔

چینی صدر نے یہ بھی کہا کہ چین بھی دیگر تنازعات کے حل کے لیے امن مذاکرات کو فروغ دے رہا ہے، چین اور امریکا کے درمیان اختلافات معمول کی بات ہے، باہمی تعلقات کی مضبوط بنیاد کے لیے آپ کے ساتھ کام جاری رکھنے کو تیار ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی صدر کے درمیان چینی صدر اور چین چین کے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات طے، تجارتی تناؤ کم کرنے کی امید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے درمیان ملاقات طے پا گئی ہے، جسے عالمی سطح پر تجارتی تناؤ میں کمی کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق چین نے تصدیق کی ہے کہ صدر شی جن پنگ جمعرات، 30 اکتوبر 2025 کو جنوبی کوریا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنما اس ملاقات میں اسٹریٹجک اور طویل مدتی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ چین اور امریکہ ملاقات کے مثبت نتائج کو فروغ دینے اور تعلقات کی مستحکم ترقی کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کے خواہشمند ہیں۔
صدر ٹرمپ جنوبی کوریا پہنچ چکے ہیں اور دورانِ سفر ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور شی جن پنگ دونوں ممالک کے لیے بہترین معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
اس ملاقات کی توقعات نے گزشتہ ماہ مارکیٹوں کو مستحکم کرنے میں مدد دی، کیونکہ نئے تجارتی تناؤ کے خدشات تھے کہ عالمی سپلائی چینز پر اثر ڈالنے والی ٹیرف جنگ کے حل کے لیے مذاکرات رکے سکتے ہیں۔
واشنگٹن نے چین کی نئی نایاب زمینی برآمدات کے کنٹرولز کو تجارتی جنگ کی شدت میں اضافے کا سبب قرار دیا، جبکہ چین کا موقف ہے کہ یہ اقدامات امریکی پابندیوں اور چینی کمپنیوں کی امریکہ میں سرمایہ کاری کی محدود صلاحیت کے جواب میں کیے گئے ہیں۔
شی جن پنگ جمعرات سے ہفتے تک جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (APEC) میٹنگ میں شرکت اور سرکاری دورے پر ہوں گے، تاہم صدر ٹرمپ اس سربراہی اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکا کو بدلہ لینے کےخطرناک چکر میں نہیں پڑنا چاہیے: چینی صدر کا ٹرمپ سے ملاقات کے بعد بیان
  • ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات کے اثرات آنا شروع، ٹرمپ نے چین پر عائد ٹیکس میں کمی کا اعلان کردیا
  •  ٹرمپ اور شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں ملاقات، تجارتی جنگ میں سیز فائر کی امید
  • ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، تجارتی امور میں بنیادی نکات پر اتفاق
  • پاک امریکا تجارتی معاہدہ: بڑا بحری جہاز امریکی خام تیل لیکر پاکستان پہنچ گیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات طے، تجارتی تناؤ کم کرنے کی امید
  • امریکا و جاپان کے درمیان نایاب معدنیات‘ دھاتوں کی کان کنی و پراسیسنگ کا معاہدہ
  • امریکا، جاپان میں معدنی وسائل کے تبادلے کا معاہدہ مکمل
  • تجارتی کشیدگی کے باوجود چین اور امریکا میں اعلیٰ سطحی رابطوں کی تیاری