امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان آج تجارتی معاہدہ ہوسکتا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جو ایک گھنٹا 40 منٹ تک جاری رہی۔

ملاقات کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ چینی صدر سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی۔ امریکا اور چین کے درمیان پہلے ہی بہت سی چیزوں پراتفاق ہوچکا ہے جبکہ مزید کچھ معاملات پر آج اتفاق ہوجائے گا۔ چین کے ساتھ طویل مدتی بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں.

جنوبی کوریا کے دورے پر موجود چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکا کو ایک دوسرے کا دوست ہونا چاہیے۔ دونوں ملکوں کی تجارتی ٹیموں میں بنیادی نکات پر اتفاق رائے ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کی ترقی کے لیے سازگار ماحول قائم کیا جائے۔ دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے مسائل پر کھلے دل سے گفتگو ضروری ہے۔

انہوں نے حالیہ غزہ جنگ بندی میں امریکی صدر کے اہم کردار کو سراہا۔

چینی صدر نے یہ بھی کہا کہ چین بھی دیگر تنازعات کے حل کے لیے امن مذاکرات کو فروغ دے رہا ہے، چین اور امریکا کے درمیان اختلافات معمول کی بات ہے، باہمی تعلقات کی مضبوط بنیاد کے لیے آپ کے ساتھ کام جاری رکھنے کو تیار ہیں۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکی صدر کے درمیان چینی صدر اور چین چین کے

پڑھیں:

کمبوڈیا کا تھائی لینڈ سے ہر قسم کی آمد و رفت بند کرنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251215-08-4

فنوم پین(مانیٹرنگ ڈیسک) کمبوڈیا نے تھائی لینڈ کے ساتھ جاری سرحدی کشیدگی اور حالیہ خونی جھڑپوں کے بعد ہفتے کے روز دونوں ممالک کے درمیان تمام سرحدی راستے

بند کردیے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان پرانے سرحدی تنازع کے باعث حالیہ دنوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں چار تھائی فوجی بھی شامل ہیں۔ ان جھڑپوں کے نتیجے میں دونوں جانب تقریباً پانچ لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ کمبوڈیا کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ فوری طور پر تمام کمبوڈیا-تھائی لینڈ سرحدی گزرگاہوں پر آمد و رفت معطل کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب، تھائی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر اتفاق ہو چکا ہے۔ تھائی وزیر اعظم انوتن چارن ویراکول کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں جنگ بندی پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ جبکہ صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ دونوں ممالک نے فائرنگ روکنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔ تھائی فوج کے مطابق کمبوڈین راکٹ حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جبکہ کمبوڈیا نے الزام لگایا ہے کہ تھائی فورسز نے شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے دونوں ممالک سے فوری طور پر لڑائی بند کرنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے، تاہم سرحدی علاقوں میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔

 

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • کمبوڈیا کا تھائی لینڈ سے ہر قسم کی آمد و رفت بند کرنے کا اعلان
  • تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپیں دوبارہ شدت اختیار کر گئیں، امریکی ثالثی بے اثر
  • انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات
  • طالبان اور روس کے درمیان زرعی مصنوعات کی برآمدات میں توسیع کا معاہدہ
  • تہران اور بیجنگ کے تعلقات کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے، چینی سفیر
  • ٹرمپ کا وینزویلین اسمگلروں کیخلاف زمینی کارروائی کا اعلان
  • بھارت نے چین کے تجارتی ویزوں کی رکاوٹیں ختم کردیں،تعلقات کی بہتری میں بڑی پیش رفت
  • ٹرمپ کا بڑا اعلان: وینزویلا کے خلاف فوجی کارروائی کا خطرہ بڑھ گیا
  • روس بھی جوہری ہتھیاروں میں کمی چاہتا ہے، ٹرمپ
  • منشیات اسمگلنگ کا الزام، ٹرمپ کا وینزویلا کیخلاف زمینی کارروائی کا عندیہ