سڈنی واقعے سے کس کو فائدہ ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
اسلام ٹائمز: چھٹیاں گزارنے کے لیے سڈنی جانے والے صہیونی فوجیوں پر حملہ کیوں نہیں کیا جاتا اور مسلح حملے صرف مذہبی مراکز پر ہی کیوں ہوتے ہیں۔؟ جواب واضح ہے کہ سڈنی کے واقعے سے فائدہ اٹھانے والی صرف اور صرف صیہونی حکومت ہی ہے۔ مظلوم فلسطین اور بہادر غزہ کی بہترین مدد یہ ہے کہ دنیا کی رائے عامہ میں ان کی مظلومیت اور بہادری کی تصویر کو زندہ رکھا جائے اور اس حکومت کے جرائم کی ہر ممکن عکاسی کی جائے اور ہر وہ چیز جو ان ترجیحات کو تباہ کرتی ہے، وہ صیہونیوں کی مدد میں شامل ہے۔ تحریر: محمد رضا دھقان
گذشتہ روز سڈنی میں یہودیوں کی ایک روایتی مذہبی تقریب پر مسلح حملے میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ سڈنی کے بونڈی بیچ پر پیش آنے والے حالیہ واقعے کے بعد اسرائیلی اخبار نے صیہونی سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔ اسرائیلی میڈیا میں اس خبر کی اشاعت کے ساتھ ہی، بعض اسلامی جمہوریہ مخالف میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس پر سابق شاہ ایران کے حامیوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک مربوط کمپین چلائی گئی۔ ایک ایسی تحریک جس نے کوئی معتبر دستاویز یا ذریعہ فراہم کیے بغیر اپنے وہم و خیال اور ایک باقاعدہ سازش کے تحت قطعی طور پر اعلان کیا کہ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کا کام ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس بیانیے کی پیروی بیک وقت اسرائیلی میڈیا اور فارسی زبان کے انقلاب دشمن میڈیا نے فوری طور پر کی۔ گویا اس واقعے کے فوراً بعد پہلے سے تیار شدہ خبروں کا فریم ورک فعال ہوگیا۔
حالانکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سرکاری طور پر اس حملے کی مذمت کی ہے۔ ایک ایسا مؤقف جو "ایرانی مداخلت" کے دعوے سے متصادم ہے اور درحقیقت صہیونی میڈیا میں پیش کیے جانے والے بیانیے کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے۔ بہرحال انٹیلیجنس پولیس کے اصول پر مبنی اس واقعے کی اصل وجہ جاننے کے لیے ہمیں پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ اس واقعے سے فائدہ کس کو ہوسکتا ہے۔؟ سڈنی لندن کے بعد دوسرا شہر ہے، جہاں گذشتہ دو سالوں میں غزہ کی حمایت میں سب سے زیادہ صیہونیت مخالف مظاہرے ہوئے ہیں اور ان مظاہروں میں بڑی تعداد میں یہودیوں نے بھی شرکت کی ہے۔ اس رجحان نے صیہونی حکومت کو بہت زیادہ پریشان کیا ہے اور صیہونی حکومت کے رہنماء اس سلسلے میں آسٹریلوی حکومت کو بارہا خبردار کرچکے ہیں۔ آسٹریلوی حکومت رائے عامہ کی خواہش کے باوجود کچھ نہ کرسکی۔
1۔ کیا یہ واقعہ سڈنی کے عوام کے صیہونی مخالف مظاہروں میں سہولت فراہم کرتا ہے یا اس سے آسٹریلوی پولیس کے ہاتھ صیہونی مخالف عناصر کو دبانے کے لیے مزید کھل گئے ہیں۔؟
2۔ سڈنی کے یہودیوں کے لیے سکیورٹی کے فقدان سے کس کو فائدہ پہنچتا ہے۔
سڈنی اسرائیل سے فرار ہونے والوں کی منزلوں میں سے ایک ہے اور مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے یہودیوں کی الٹی ہجرت کے لیے یہ اہم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔؟
3۔ کیا یہ واقعہ صیہونی حکومت کے جرائم اور غزہ کے عوام پر ہونے والے ظلم کو عالمی رائے عامہ میں اجاگر کرنے میں مدد کرتا ہے یا اس سے حکومت کے تنہائی سے نکلنے میں مدد ملتی ہے۔؟
4۔ سڈنی میں متعدد صیہونی کمپنیوں اور اداروں کی موجودگی اور اس حکومت کے بحری جہاز جو جائے وقوعہ کے قریب پورٹ جیکسن میں لنگر انداز ہیں اور ان پر حملہ کرنا اسرائیلی معیشت کے لیے ایک اچھا خاصا خطرہ ہے، اس کے پیش نظر سڈنی میں ہتھیار رکھنے والے عناصر ایک اچھے اور غیر محفوظ اہداف کو چھوڑ کر عام لوگوں اور عبادت گاہوں کی طرف کیوں گئے۔؟
5۔ چھٹیاں گزارنے کے لیے سڈنی جانے والے صہیونی فوجیوں پر حملہ کیوں نہیں کیا جاتا اور مسلح حملے صرف مذہبی مراکز پر ہی کیوں ہوتے ہیں۔؟
جواب واضح ہے کہ سڈنی کے واقعے سے فائدہ اٹھانے والی صرف اور صرف صیہونی حکومت ہی ہے۔ مظلوم فلسطین اور بہادر غزہ کی بہترین مدد یہ ہے کہ دنیا کی رائے عامہ میں ان کی مظلومیت اور بہادری کی تصویر کو زندہ رکھا جائے اور اس حکومت کے جرائم کی ہر ممکن عکاسی کی جائے اور ہر وہ چیز جو ان ترجیحات کو تباہ کرتی ہے، وہ صیہونیوں کی مدد میں شامل ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی حکومت واقعے سے حکومت کے جائے اور سڈنی کے کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کی سڈنی ساحل پردہشت گردی کی مذمت، ہلاکتوں پر اظہار افسوس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل بونڈی میں ہونے والے حملے پر شدید مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر اظہار افسو س کیا۔
پاکستان نے بونڈی بیچ پر ہونے والے حملے پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ سڈنی میں ہونے والے المناک دہشت گردانہ حملے کے متاثرین سے تعزیت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہم اس مشکل گھڑی میں آسٹریلیا کے عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے آسٹریلیا میں سڈنی کے ساحل پر پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہک حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میں آسٹریلوی وزیراعظم، حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا گو ہوں۔
وزیرداخلہ نے لکھا کہ دہشت گردی خالص برائی ہے اور یہ انسانیت کے خلاف ناقابل معافی جرم ہے اور اس خطرے کا پاکستان کو ہر روز سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے ہم آسٹریلوی عوام کے درد کو سمجھتے ہیں۔