محنت کشوں کی طبی سہولت کے لیے اقدامات کیے جائیں‘ سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر محنت و انسانی وسائل سندھ /چیئرمین گورننگ باڈی سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) سعید غنی نے کہا ہے کہ مزدوروں اور محنت کشوں کو صحت کی اعلیٰ اور بروقت سہولیات کی فراہمی کے لیے اسپتالوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اقدامات کیے جائیں۔ سیسی کے تحت ایک مکمل سہولیات سے بھرپور کینسر اسپتال کی بھی فزیبلٹی بنائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیسی کی گورننگ باڈی کے 175 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری محنت اسد اللہ ابڑو، کمشنر سیسی ہادی بخش کلہوڑو، اراکین گورننگ باڈی سیسی انجینئر عبدالجبار میمن، دانش خان ، محمد خان ابڑو، عبد الوحید شورو، زہرہ خان، مختار حسین اعوان، میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر سعادت میمن، ڈائریکٹر کنٹری بیوشن اینڈ بینیفٹ ڈاکٹر غلام دستگیر، ڈائریکٹر پبلک ریلیشن وسیم جمال بھی موجود تھے۔ اجلاس میں گلشن اقبال اور ملیر میں سیسی کے دو نئے ڈائریکٹوریٹ اور اس کے ساتھ 2 ڈسپنسری کے فوری قیام کی منظوری دی گئی، عمارت کی تعمیر سے قبل کرایہ کی جگہ پر کام کا آغاز کرنے کے لیے فی الحال ان دفاتر کے کرایہ کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں سیسی سروس رولز 2023 کے گزٹ نوٹیفیکیشن میں سنگین بے ضابطگیوں پر موجودہ رولز کو فوری طور منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں سیسی ملازمین کی سینیارٹی اور ملازمت کے دیگر تمام معاملات کو سیکرٹری محنت کی سربراہی میں اپیلیٹ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا، سیسی کے ریٹائرڈ ملازمین کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کے ایجنڈے پر ارکان گورننگ باڈی نے کہا کہ اس پر سیسی کے موجودہ قانون کے مطابق انہیں سہولت فراہم کی جائے۔ اجلاس میں حکومت سندھ کے فیصلہ کے مطابق آئندہ سیسی میں جونیئر کلرک کی بھرتی کے لیے کم از کم تعلیمی قابلیت گریجویشن اور کمپیوٹر کی تعلیمی قابلیت کو لازمی قرار دیا گیا۔ اجلاس میں بینظیر مزدور کارڈز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور ارکان گورننگ باڈی کی جانب سے اس سلسلے میں مزدوروں کو درپیش مسائل پر توجہ دلائی گئی، اس موقع پر چیئرمین گورننگ باڈی و صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ بینظیر مزدور کارڈز کے اجراء میں درپیش مسائل کو فوری دور کیا جائے اور اس کام کو مزید تیز کیا جائے۔ انہوں نے کمشنر سیسی کو ہدایات دی کہ ارکان گورننگ باڈی کی جانب سے اس پر اٹھائے گئے تحفظات کو دور کرنے کے لیے آئندہ گورننگ باڈی اجلاس سے قبل نادرا کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس کیا جائے۔ گورننگ باڈی کے اجلاس میں دیگر انتظامی امور پر اہم فیصلے کئے گئے جب کہ سوشل سیکورٹی ایکٹ کی سیکشن 75 میں تبدیلی سمیت کچھ امور کو مکمل تفصیلات کے گورننگ باڈی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گورننگ باڈی اجلاس میں سیسی کے کے لیے
پڑھیں:
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں فوری حصہ دیا جائے، نواز شریف کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مطالبے کا انتظار کیے بغیر خود ہی انہیں نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) میں حصہ دینا چاہیے، دونوں خطوں کے مالی حقوق کو آئینی اور منظم طریقے سے طے کرنا ناگزیر ہے، تاکہ ہر سال ان کی ضرورت کے مطابق مخصوص بجٹ فراہم کیا جا سکے۔
گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات کے لیے ٹکٹ ہمیشہ میرٹ پر دیے جائیں گے اور اس اصول پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پارٹی کے اندرونی اختلافات نے ماضی میں کئی نشستوں پر نقصان پہنچایا، اس بار ایسے عناصر کو مکمل طور پر الگ رکھا جائے گا۔ ان کے مطابق جو رہنما پارٹی کے اندر کشیدگی یا گروہ بندی کا حصہ بنے، انہیں انتخابی عمل سے دور رکھا جائے گا۔
نواز شریف نے کہا کہ موجودہ سیاسی فضا مسلم لیگ (ن) کے لیے سازگار ہے، ٹکٹوں کے لیے آنے والے امیدواروں میں فرق کرنا ضروری ہے، اپنے اور پرائے کی پہچان رکھنا بہت ضروری ہے، اس میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے ۔
این ایف سی ایوارڈ سے متعلق گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ خود دونوں خطوں کے لیے فنڈز کا اعلان کرے کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں گلگت اسکردو ہائی وے جیسے بڑے منصوبوں پر 53 ارب روپے خرچ کیے گئے، جو کسی ممکنہ این ایف سی شیئر سے بھی کہیں زیادہ تھے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ابھی اتنی مالیاتی صلاحیت موجود نہیں کہ بڑے بجٹ کو مکمل طور پر خرچ کیا جا سکے، اس لیے وہاں استعداد بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔
نواز شریف نے وفاقی وزیر احسن اقبال کو ہدایت کی کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف تک پارٹی کا پیغام پہنچائیں کہ دونوں خطوں کو سالانہ بنیادوں پر مخصوص اور مستقل فنڈز دیے جائیں، ٹکٹوں کے فیصلے کے لیے وہ خود مظفر آباد، گلگت یاا سکردو جائیں گے اور امیدواروں سے ملاقات کے بعد حتمی رائے قائم کریں گے۔