سڈنی حملہ خوفناک، حملہ آور کو روکنے والا شخص بہادر اور قابل احترام ہے: ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں کرسمس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بونڈائی بیچ پر ہونے والے حملے کو انتہائی خوفناک قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہبی تہوار منانے والوں کو کسی قسم کے خوف میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے اور لوگوں کو اعتماد کے ساتھ اپنے تہوار منانے چاہییں۔
صدر ٹرمپ نے واقعے کے دوران جان کی پروا نہ کرتے ہوئے حملہ آور کو روکنے والے شخص کو بہادر اور قابلِ احترام قرار دیا، اور کہا کہ اس شخص کی جرات مندی کے باعث کئی قیمتی جانیں بچ گئیں۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق حملے کے دوران ایک شہری نے غیرمعمولی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور کو قابو میں کیا، اس سے اسلحہ چھینا اور متعدد افراد کی جانیں محفوظ بنائیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سڈنی فائرنگ واقعہ: اپنی جان پر کھیل کر کئی جانے بچانے والے مسلمان شہری کو ہیرو قرار دیا جانے لگا
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے بونڈی بیچ پر پیش آنے والے ہولناک فائرنگ کے واقعے میں ایک مسلمان شہری نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر حملہ آور کو قابو میں کیا، جس سے کئی افراد کی جانیں بچ گئیں۔
رپورٹس کے مطابق، دو افراد نے سڈنی کے مشہور ساحل پر موجود شہریوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور تقریباً 30 زخمی ہوئے۔ پولیس نے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیا اور بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک حملہ آور بھی شامل تھا، جبکہ دوسرے حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
The civilian who tackled and disarmed one of the gunmen during the mass shooting at a Hanukkah celebration on Sydney’s Bondi Beach has been identified as 43-year-old Ahmed al Ahmed, a local fruit shop owner and father of two. Witnesses and video footage show Ahmed advancing on… pic.twitter.com/dPjoNARZtG
— ILTV Israel News (@ILTVNews) December 14, 2025
اس دوران، 43 سالہ احمد ال احمد نے نہ صرف ایک حملہ آور پر قابو پایا بلکہ اس کا اسلحہ بھی چھین لیا۔ احمد سڈنی میں پھلوں کی دکان چلاتے ہیں اور دو بچوں کے والد ہیں۔ حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کے دوران احمد کو اپنے بازو پر دو گولیاں لگیں، تاہم اسپتال ذرائع کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور وہ مکمل صحت یابی کی جانب ہیں۔
سوشل میڈیا پر واقعے کی متعدد ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں، جن میں احمد کو حملہ آور پر قابو پاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین نے احمد کی بہادری کو سراہا اور انہیں ہیرو قرار دیا۔ آسٹریلوی میڈیا بھی احمد کی کارکردگی کی تعریف کر رہا ہے، جسے نہ صرف بہادری بلکہ انسانی ہمدردی کی ایک مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: سڈنی حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی بھارتی سازش بے نقاب، فائرنگ کرنے والا ملزم افغانی نکلا
احمد مسلمان ہیں، اور ان کی عمر 43 سال ہے، جن کے 2 بچے ہیں اور وہ سڈنی میں پھل فروخت کرتے ہیں۔
یہ واقعہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ شہری اپنی ہمت اور جرات سے خطرناک حالات میں بھی دوسروں کی جانیں بچانے کی طاقت رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews جانیں محفوظ سڈنی فائرنگ واقعہ مسلمان شہری وی نیوز