امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع (پینٹاگون) کو ہدایت دی ہے کہ وہ دیگر ایٹمی طاقتوں کے برابر اپنی ایٹمی تجربات کی سرگرمیاں فوراً بحال کرے۔

یہ اعلان انہوں نے جمعرات کو چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات سے قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر کیا۔

رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ دیگر ممالک کے ایٹمی تجرباتی پروگراموں کے باعث میں نے محکمہ جنگ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہمارے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات مساوی بنیاد پر شروع کرے، اور یہ عمل فوراً شروع کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس دوسرے نمبر پر ہے جبکہ چین کافی پیچھے ہے، تاہم اگلے 5 سال میں وہ بھی قریب پہنچ جائے گا۔

اس بیان سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا تھا کہ روس نے پوسیڈن (Poseidon) نامی ایٹمی توانائی سے چلنے والے سپر ٹارپیڈو کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ ہتھیار ساحلی علاقوں میں تباہ کن شعاعی سمندری لہریں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پیوٹن نے رواں ماہ 21 اکتوبر کو بوریویستنک (Burevestnik) نامی نیا ایٹمی کروز میزائل بھی آزمایا تھا، جبکہ 22 اکتوبر کو روس نے ایٹمی لانچ مشقیں بھی کی تھیں۔

امریکا نے آخری بار 1992 میں ایٹمی ہتھیار کا تجربہ کیا تھا۔ ایٹمی تجربات سے نہ صرف نئے ہتھیاروں کی کارکردگی جانچی جاتی ہے بلکہ یہ بھی معلوم کیا جاتا ہے کہ پرانے ذخیرے میں موجود ہتھیار اب بھی مؤثر ہیں یا نہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر امریکا نے دوبارہ تجربات شروع کیے تو اسے روس اور چین دونوں جانب ایک واضح اسٹریٹیجک پیغام کے طور پر دیکھا جائے گا۔

یاد رہے کہ امریکا نے پہلی بار جولائی 1945 میں نیو میکسیکو کے علاقے ’آلاموگوردو‘ میں 20 کلوٹن ایٹمی بم کا تجربہ کیا تھا، جس کے کچھ ہفتوں بعد جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملے کیے گئے تھے جن کے نتیجے میں دوسری جنگِ عظیم کا خاتمہ ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایٹمی تجربات

پڑھیں:

ٹرمپ کا بڑا اعلان: وینزویلا کے خلاف فوجی کارروائی کا خطرہ بڑھ گیا

امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وینزویلا کے خلاف منشیات اسمگلنگ کے الزام کی بنیاد پر زمینی کارروائی کی نوبت آسکتی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا وینزویلا کے راستے ہونے والی منشیات اسمگلنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات کر رہا ہے۔ ان کے مطابق وینزویلا کی صورت حال اب زمینی کارروائی کے قریب پہنچ چکی ہے۔

امریکا نے حالیہ دنوں میں وینزویلا کے ساحل کے قریب تیل بردار جہاز قبضے میں لینے کا بھی دعویٰ کیا جس پر کئی برسوں سے پابندیاں عائد تھیں۔

امریکی اٹارنی جنرل کے مطابق یہ جہاز دہشت گرد نیٹ ورکس کی مدد کرنے والی غیر قانونی شپنگ میں استعمال ہو رہا تھا اور اسے وینزویلا و ایران کے درمیان تیل کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

امریکی اقدامات کے تسلسل میں واشنگٹن نے آج مزید 6 بحری جہازوں اور وینزویلا کے صدر کے خاندان کے تین افراد پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

دوسری جانب وینزویلا نے امریکا کے ان اقدامات کو غیر قانونی دباؤ قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شام میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے، ٹرمپ
  • چین سے جنگ ہوئی تو امریکا بری طرح ہارے گا،پینٹاگون کی خفیہ رپورٹ
  • چین سے جنگ ہوئی تو امریکا بری  طرح ہارے گا ،پینٹاگون کی خفیہ رپورٹ لیک
  • امریکا پر انحصار ختم کرنے کا اعلان‘ برطانیہ نے جنگی تیاری شروع کردی
  • امریکا: 20 ریاستوں کا ڈونلڈ ٹرمپ کے 100 ہزار ڈالر H-1B ویزا فیس کیخلاف مقدمہ
  • امریکا پر انحصار ختم کرنے کا اعلان، برطانیہ نے جنگی تیاری شروع کردی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان دوبارہ جنگ بندی کرانے کا دعویٰ
  • ٹرمپ کا بڑا اعلان: وینزویلا کے خلاف فوجی کارروائی کا خطرہ بڑھ گیا
  • روس بھی جوہری ہتھیاروں میں کمی چاہتا ہے، ٹرمپ
  • امریکا پاکستان کو ایف 16 کے پرزے اور جدید ٹیکنالوجی دے گا