data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251215-5-16

 

ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)ٹنڈوجام میونسپل کارپورشن کی نا اہلی کی وجہ سے مصوم بچہ کو آوارہ کتوں نے شدید زخمی کر ڈال بچہ شدید زخمی حالت میں اسپتال میں منتقل گاوں اور شہر میں کتوں کی وجہ سے عوام پریشان تفصیلات کے مطابق گوٹھ بہادر خان چانڈیو میں دس سالہ ابرار چانڈیو اپنے گھر کے باہر کھیل رہا تھا کہ اس پر اچانک آوارہ کتے نے حملہ کر کے شدید زخمی کردیا اور اسے بری طری سے کاٹ لیا بچے کی چیخ وپکار سن کر گھر والے اور محلہ والے نکال کر آئے تو بچہ خون سے لت پت پڑا تھا اور کتا اسے کاٹ رہا تھا گاوں نے اسے کتے سے چھڑا کر اسے مار دیا اور بچے کو فوراً اسپتال پہنچایا جہاں پر بچے کو ویکسین لگائی اور اس زخموں پر ٹانکے لگائے گئے ایک روز پہلے اسی طرح کھوسہ گوٹھ میں کتوں نے ایک بچے کو کاٹ لیا تھا بچے کے والد عبدالشکور چانڈیو اور دادا عاشق چانڑیو جو معروف سماجی رہنما بھی ہیں انھوں نے کہا میونسپل کارپورشن کی نا اہلی کی وجہ سے آج ہمارا بچے کو کتوں نے کاٹا ہے ہر گاوں میں آوارہ کتے خارش ذدہ کتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے شہر میں بھی کتوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے لیکن بلدیہ اس کی جانب سے بالکل بے حس بنی ہوئی ہے انھوں نے کہا بچوں اور بڑوں کا گھر سے نکلنا روڑ پر سفر کرنا مشکل ہو گیا ہے انھوں نے میونسپل کارپورشن کے اور یونین کونسل کے چیئرمین سے مطالبہ کیا کہ وہ انھیں اور ان کے بچوں کی اور ان کی جان کی تحفظ کے لیے کتے مار آپریشن شروع کریں تاکہ ان کے بچے سکون کے ساتھ اسکول جا سکے اور باہر کھیل سکیں۔

نمائندہ جسارت.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کتوں نے بچے کو

پڑھیں:

لاہور میں بسنت کے لیے پتنگ اور ڈور بنانے والوں کی رجسٹریشن فیس مقرر

لاہور میں بسنت کے لیے ضلعی انتظامیہ نے پتنگ اور ڈور بنانے والوں کی رجسٹریشن فیس مقرر کر دی ۔  پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کی مشروط اجازت کے بعد انتظامیہ نے پتنگ سازی، ڈور کی تیاری اور کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کے لئے واضح قواعد و ضوابط جاری کر دیے۔ڈور اور پتنگ مینوفیکچررز کی رجسٹریشن فیس ایک ہزار روپے جبکہ کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن کی رجسٹریشن فیس 5 ہزار روپے ہوگی۔پتنگ اور ڈور بنانے والوں کو رجسٹریشن کے لیے فارم اے جبکہ کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز کو فارم سی جمع کرانا ہوگا۔  انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈور صرف کاٹن سے تیار کردہ دھاگے سے بنائی جائے گی اور اس میں 9 سے زائد تاریں استعمال نہیں کی جا سکیں گی۔لاہور میں بسنت چھ ،،سات اور آٹھ فروری کو منائی جائےگی۔

متعلقہ مضامین