لوئر دیر میں ختم بخاری شریف کی ایک عظیم الشان تقریب
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251215-08-9
لوئر دیر( نمائندہ خصوصی)تحصیل بلامبٹ لوئر دیر میں ختمِ بخاری شریف کی ایک عظیم الشان تقریب منعقد ہوئی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران تقریباً 500 کے قریب مرد و خواتین علما کرام اور حفاظ کرام نے درسِ نظامی و حفظ کی تکمیل کی، جن کی دستاربندی اور چادر پوشی کی گئی۔تقریب سے جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق، امیر جماعت اسلامی لوئر دیر مولانا اسد اللہ خان، مہتمم مفتی عرفان الدین، مولانا کلیم اللہ اور مولانا احسان اللہ مخلص نے خطاب کیا۔ اس موقع پر سابق ایم پی اے ملک بہرام خان، سابق ایم پی اے اعزازالملک افکاری، صابر حسین اعوان سمیت کثیر تعداد میں علما کرام، معززین علاقہ اور عوام الناس موجود تھے۔سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے دینی مدارس میں 35 لاکھ سے زائد طلبہ زیرِ تعلیم ہیں اور یہ ادارے حکومتی معاونت کے بغیر عوام کے عطیات سے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا مستقبل اسلامی نظام کے نفاذ سے وابستہ ہے اور دینی مدارس کو دہشت گردی سے جوڑنا سراسر ناانصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے مجاہدین نے شدید حالات کے باوجود اسرائیل کا بھرپور مقابلہ کیا، حالانکہ اسرائیل کو امریکا، برطانیہ اور بھارت کی حمایت حاصل تھی۔ ان کے بقول ایران کی اسرائیل کے خلاف کامیابی اور پاکستان کی بھارت کے مقابلے میں برتری اس صدی کے معجزات ہیں۔سراج الحق نے مزید کہا کہ امریکا اور دیگر مغربی طاقتیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر کے دونوں ممالک کو لڑانا چاہتی ہیں، تاہم ان سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔انہوں نے افغان علما کرام کی جانب سے پاکستان میں مسلح کارروائیوں کے خلاف جاری کردہ فتویٰ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت اور ان کی قیادت اس پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے اور باہمی کشیدگی دونوں کے مفاد میں نہیں۔سراج الحق نے کہا کہ مغربی طاقتیں پاکستان اور افغانستان کے خوشگوار تعلقات نہیں چاہتیں اور امریکا باگرام ائرپورٹ کے حصول کے لیے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے وفاقی وزرا پر زور دیا کہ حالات کو مزید بگاڑنے کے بجائے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے عادلانہ نظام کے نفاذ میں ہے اور دینی قوتوں کا اتحاد و فرقہ واریت کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔تقریب کے اختتام پر ختمِ بخاری شریف کے موقع پر سیکڑوں طلبہ کی دستاربندی کی گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سراج الحق لوئر دیر انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
نواز شریف جدید پاکستان کے معمار ہیں، جنوبی ایشیا میں پہلی موٹروے انہی نے بنوائی: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے لاہور پریس کلب میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیاست میں آنے کے بعد نئی نسل کے ذہنوں میں ایک منظم سازش کے تحت زہر بھرا گیا اور نواز شریف کے بارے میں غلط تاثر پیدا کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ 70 اور 80 کی دہائی میں میاں نواز شریف نے ایشیا کی سب سے بڑی اسٹیل فیکٹری قائم کی، اور آج بھی تصاویر موجود ہیں جن میں ایوب خان اس فیکٹری کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چینی وزیر نے بھی اس فیکٹری کا دورہ کیا، لیکن نئی نسل کو اس کی اہمیت سے ناواقف رکھا گیا۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ نواز شریف نیشنلائزیشن کے دردناک وقت سے گزرے، اور بہت سے لوگ 1985 سے پہلے کی تاریخ بھول جاتے ہیں، یا اس کا ذکر نہیں کرتے۔ 1985 کے بعد ہی خدمت اور ترقی کی سیاست کا آغاز ہوا، اور آج پشاور سے کراچی، گلگت سے گوادر تک ہر ترقیاتی منصوبے کی تختی نواز شریف کے نام کی نظر آتی ہے۔ انہوں نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ منصوبہ نہ ہوتا تو لاہور میں دل کے مریضوں کا کیا ہوتا۔ اسی طرح راولپنڈی کا انسٹیٹیوٹ جی بی اور کے پی کے کے مریضوں کو سہولیات فراہم کر رہا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں سیاسی مخالفت ضرور ہوتی تھی، لیکن یہ کبھی دشمنی میں تبدیل نہیں ہوئی۔ کسی جماعت نے کبھی آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا، اور کسی کی خوشی یا غمی میں شریک نہ ہونے کا ایسا واقعہ بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں نفرت کے بیج بوئے گئے، ذاتی انا کی تسکین اور مفاد کے لیے دفاعی اداروں پر حملے کیے گئے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جھوٹے انصاف اور تبدیلی کے نعرے لگاکر ملک میں تباہی اور بربادی پھیلائی گئی، لیکن خوش قسمتی ہے کہ اس شخص سے نجات ملی۔ ان کی سیاست سے لسانیت اور نفرت کی بو آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 12 سالہ دور میں خیبرپختونخوا میں بنیادی ترقیاتی کام بھی نظر نہیں آئے، اور کوئی بڑا اسپتال جیسے پی آئی سی نہیں بنا۔
وزیر اطلاعات نے موٹروے کی مثال دی اور کہا کہ جب نواز شریف نے موٹروے بنائی، اس وقت جنوبی ایشیا میں ایک بھی موٹروے موجود نہیں تھی۔ یہ موٹروے اتنی مضبوط تھی کہ جنگی حالات میں جہاز بھی اتر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر ترقیاتی منصوبے پر نواز شریف اور ان کے خاندان کی چھاپ ہے، اور سیاسی حریف کی عیادت کرنا بھی ان کی انسانیت کی مثال ہے۔ اپوزیشن میں رہتے ہوئے بھی انہوں نے میثاق جمہوریت پر زور دیا۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ کسی شک کی گنجائش نہیں کہ نواز شریف جدید پاکستان کے معمار ہیں۔