data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251030-08-25
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) چین اور بھارت کی افواج نے بدھ کو اپنی مشترکہ سرحد کے انتظام سے متعلق بات چیت کی، جس میں دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سرحدی سطح پر کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے موجودہ طریقہ کار کو استعمال کیا جائے گا۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق دونوں پڑوسی ممالک نے گزشتہ سال ایک اہم معاہدہ کیا تھا جس کا مقصد ہمالیائی سرحد پر عسکری کشیدگی کو کم کرنا تھا، یہ کشیدگی 2020 میں ایک خونریز تصادم کے بعد بڑھی تھی جس میں بھارت کے 20 اور چین کے 4 فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ 2024 کے معاہدے کے بعد دونوں ممالک نے تعلقات میں بہتری کے لیے متعدد اقدامات کیے، جن میں براہِ راست پروازوں کی بحالی، سرمایہ کاری میں اضافہ اور تجارتی روابط میں توسیع شامل ہیں۔ چینی وزارتِ دفاع کے مطابق بھارت کی جانب سے ملاقات کے مقام پر ہونے والے اعلیٰ سطح کے عسکری مذاکرات میں دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ فوجی اور سفارتی ذرائع کے ذریعے رابطہ جاری رکھیں گے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’دونوں فریقین نے اتفاق کیا کہ سرحدی استحکام برقرار رکھنے کے لیے موجودہ نظام کے تحت کسی بھی زمینی مسئلے کو حل کیا جائے گا‘۔ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اگست میں 7 سال بعد پہلی بار چین کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے علاقائی سلامتی اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بھارت اور چین ترقی کے شراکت دار ہیں، حریف نہیں، اور انہوں نے عالمی تجارتی محصولات میں غیر یقینی صورتحال کے دوران باہمی تجارت کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات چیت کی۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اتفاق کیا کہ پر اتفاق ممالک نے

پڑھیں:

پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان امور طے پاگئے

وزیراعلی مریم نوازشریف کا ٹرانسپورٹ کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کا خیرمقدم ٹرانسپورٹرز نے کیا۔ 

تفصیلات کے مطابق ٹرانسپورٹرز نے کہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی کے لئے وزیراعلی پنجاب کے اقدامات کی بھرپور تائید وحمایت کرتے ہیں۔ 

مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ٹرانسپورٹ کی صنعت کی بہتری، ترقی اور تمام مسائل کے حل کے لئے چار کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں۔ پنجاب کے وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر مرکزی کوآرڈینیٹر مقرر کیے گئے ہیں۔

اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں گڈز اور پبلک ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں کی بھرپور شرکت رہی۔ مسائل کے حل کے لیے چار مستقل کمیٹیاں قائم کر دی گئیں جبکہ ہڑتال کے خاتمے کا باضابطہ اعلان بھی کر دیا۔ 

قائم کردہ کمیٹیوں میں گڈز ٹرانسپورٹ کمیٹی، منی مزدا ٹرانسپورٹ کمیٹی، پبلک ٹرانسپورٹ کمیٹی اور سٹاف ڈیوٹی وہیکل کمیٹی شامل ہے۔ ٹرانسپورٹرز کی سفارشات مرتب کرکے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کو پیش کریں گی۔ 

ٹرانسپورٹرز اور حکومتی نمائندے آئیندہ بدھ کو مشترکہ پریس کانفرنس میں حتمی تجاویز سامنے لائیں گے جبکہ یہ چاروں کمیٹیاں مستقل بنیادوں پر ٹرانسپورٹ سے متعلق مسائل کی نگرانی اور سفارشات پر عمل درآمد کا جائزہ لیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • کمبوڈیا کا تھائی لینڈ سے ہر قسم کی آمد و رفت بند کرنے کا اعلان
  • کمبوڈیا نے تھائی لینڈ کے تمام سرحدی راستے بند کر دیے، کشیدگی برقرار
  • سرحدی تنازع شدت اختیار کر گیا، کمبوڈیا کا تھائی لینڈ سے ہر قسم کی آمد و رفت بند کرنے کا اعلان
  • تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپیں دوبارہ شدت اختیار کر گئیں، امریکی ثالثی بے اثر
  • رافیل اور ایس-400 کی تباہی پاکستان کی برتری کا ثبوت ہے: سابق بھارتی آرمی چیف
  • برکس رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے، ایران
  • پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان امور طے پاگئے
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، تجارت اور عوامی روابط بڑھانے پر اتفاق
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
  • وفاقی وزیر داخلہ کی عراقی ہم منصب سے ملاقات، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق