برکس رکن ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے، ایران
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
ایتھوپیا کی مجلسِ نمائندگان کے صدر تاگسے چافو سے ملاقات کے دوران صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے اور گہرا کرنے میں گہری دلچسپی پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایران اور ایتھوپیا کی برکس میں مشترکہ رکنیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ برکس باہمی قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت، اور ممالک کی متنوع ثقافتوں و تہذیبوں کے احترام پر مبنی ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے۔ ایسنا کے مطابق مسعود پزشکیان نے ایتھوپیا کی مجلسِ نمائندگان کے صدر تاگسے چافو سے ملاقات کے دوران، ایران کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے اور گہرا کرنے میں گہری دلچسپی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقتصادی، سفارتی، ثقافتی اور سلامتی سمیت تمام ممکنہ شعبوں میں ایتھوپیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے آمادہ ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ اس ہدف کے حصول کے لیے مشترکہ تعاون کمیشن کو فعال بنانا، مشترکہ نکات کی درست نشاندہی، تکمیلی صلاحیتوں کا تعین اور باہمی مفادات کی بنیاد پر مکالمے، معاہدے اور مفاہمت کے راستے پر گامزن ہونا ضروری ہے۔ ان کے مطابق موجودہ ادارہ جاتی طریقۂ کار سے مؤثر انداز میں فائدہ اٹھانا دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے عمل کو تیز کر سکتا ہے۔ صدر پزشکیان نے ایران اور ایتھوپیا کی برکس میں مشترکہ رکنیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کثیرالجہتی فریم ورک کو باہمی تعاملات کے فروغ، اقتصادی و سیاسی روابط کے استحکام اور عالمی نظام میں بڑھتے ہوئے یکطرفہ رویّوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک قیمتی اور اسٹریٹجک پلیٹ فارم قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ برکس قومی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور مختلف تہذیبوں کے احترام پر مبنی ایک نیا رابطہ ماڈل پیش کر سکتا ہے اور عالمی سطح پر منصفانہ اور متوازن تعاون کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک ذمہ دارانہ رویّے کے ساتھ اور خطے کے تمام ممالک کی شراکت سے پائیدار امن اور سلامتی کے قیام و استحکام میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ صدرِ ایران نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا وژن ایک ایسا عالمی نظام ہے جو امن و سلامتی سے بھرپور ہو اور جنگ، تشدد اور تصادم سے پاک ہو۔
ان کے مطابق ہمارا یقین ہے کہ باخبر اور گہری انسانی سمجھ بوجھ رکھنے والے افراد کبھی جنگ کے خواہاں نہیں ہوتے اور نہ ہوں گے، بلکہ وہ تصادم کے بجائے مکالمے اور تعاون کے راستے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس ملاقات میں ایتھوپیا کی مجلسِ نمائندگان کے صدر تاگسے چافو نے بھی صدرِ ایران سے ملاقات پر مسرت کا اظہار کیا اور ایران کے ساتھ بالخصوص سفارتی، اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے میں اپنے ملک کی دلچسپی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانیں اپنی تمام قانونی اور نگرانی کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے وزارتِ خارجہ کی حمایت کریں گی اور سفارتی تعاون میں اضافے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی راہ ہموار کریں گی۔
ایتھوپیا کے پارلیمانی اسپیکر نے اقتصادی و تجارتی تعاون کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایتھوپیا ایران کے ساتھ اقتصادی تبادلے بڑھانے، مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور برکس کے فریم ورک، خصوصاً اس تنظیم کے نئے ترقیاتی بینک کی صلاحیتوں سے مؤثر فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ اقتصادی و مالی تعاون کی بنیادوں کو مضبوط کیا جا سکے۔
تاگسے چافو نے ایران اور ایتھوپیا کے عوام کے درمیان وسیع ثقافتی اور تہذیبی اشتراکات کا ذکر کرتے ہوئے مغربی ایشیا میں امن و سلامتی کے قیام اور استحکام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو نہایت اہم قرار دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی جمہوریہ ایران ایتھوپیا کی پزشکیان نے پر زور دیا کر سکتا ہے تعلقات کو نے کہا کہ انہوں نے ایران کے کے ساتھ کے صدر کے لیے
پڑھیں:
پاک ترکیہ تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون کا نیا باب
پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات میں اقتصادی و دفاعی تعاون تاریخ میں نئے باب رقم کررہا ہے۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر پالیسیوں کی بدولت پاکستان اور ترکیہ کے مابین اقتصادی تعاون کے نئے مواقع کی راہ ہموار ہو رہی ہے اور اس سلسلے میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ترکیہ کے اعلیٰ سطح کے وفد کے ساتھ اہم ملاقات کی ہے۔
اس اہم ملاقات میں ایوی ایشن، طیارہ سازی، ایرو اسپیس انجینئرنگ، ڈرون ٹیکنالوجی، دفاعی نظام، آٹوموٹیو انجینئرنگ اور ایڈوانسڈ میٹریلز کے سینئر ماہرین بھی شامل تھے۔ اس موقع پر پاکستان اور ترکیہ نے ایوی ایشن، دفاعی پیداوار اور ہائی ٹیک صنعتوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔
ملاقات میں ترک وفد کی جانب سے پاکستان میں مشترکہ منصوبوں، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور مقامی مینوفیکچرنگ میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا جب کہ دونوں ممالک کا دوطرفہ دیرینہ شراکت داری اور ایرو اسپیس، دفاعی پیداوار اور منرلز ڈیولپمنٹ میں وسیع تعاون پر اتفاق پایا گیا۔
اس موقع پر پاکستان کے مضبوط انجینئرنگ بیس اور قیمتی معدنی وسائل کو دونوں ممالک کے صنعتی تعاون کے لیے بنیادی قوت قرار دیا گیا۔
ماہرین کا کہناہے کہ ایرو اسپیس اور دفاعی پیداوار میں ترک سرمایہ کاری سے پاکستان کی ملکی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ صنعتی منصوبے ملکی ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں جدت لائیں گے۔ پاکستان کی اقتصادی و دفاعی ترقی میں ایس آئی ایف سی اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔