ایران قزاقستان تجارتی روڈ میپ تیار ہے، صدر مسعود پزیشکیان
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
بین الاقوامی اداروں اور کثیرالجہتی تعاون کے فریم ورک میں دونوں ممالک کی سرگرم شمولیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم، یوریشین اکنامک یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور بحیرہ خزر کے ڈھانچوں میں ایران اور قزاقستان کے تعلقات مستحکم اور نزدیک رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اور آستانہ کے درمیان تجارتی روابط کا روڈ میپ تیار کر لیا گیا ہے، جس کا مقصد باہمی تجارت کو 3 ارب ڈالر کی حد تک پہنچانا ہے، اور یہ پروگرام اب مکمل طور پر قابلِ اجرا ہے۔ تسنیم نیوز کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے قزاقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں ان کی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور قزاقستان کے درمیان گہری ثقافتی وابستگیاں ہیں۔ یہ پیوند صدیوں تک تاریخی شاہراہِ ریشم کے ذریعے قائم رہے، اور یہی مشترکہ پس منظر دونوں ممالک کے تعلقات کی بنیاد اور تقویت کا سبب ہے۔
پزشکیان نے کہا کہ قزاقستان کی آزادی کے آغاز سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات برقرار رہے ہیں۔ ان کے مطابق، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون ایران کے لیے دوگنی اہمیت رکھتا ہے، اور رہبر معظم انقلاب ہمیشہ اسلامی اور پڑوسی ممالک کے ساتھ برادرانہ روابط کے فروغ پر زور دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ تہران اور آستانہ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل میں ایک دوسرے کے قریب ہیں، اور دونوں ممالک نے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں مؤثر تعاون کیا ہے۔ متعدد اہم معاہدے بھی اسی تعاون کے نتیجے میں سامنے آئے ہیں۔
صدرِ ایران نے بین الاقوامی اداروں اور کثیرالجہتی تعاون کے فریم ورک میں دونوں ممالک کی سرگرم شمولیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم، یوریشین اکنامک یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور بحیرہ خزر کے ڈھانچوں میں ایران اور قزاقستان کے تعلقات مستحکم اور نزدیک رہے ہیں۔ ان کے مطابق، اس تعاون کا تسلسل دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں ہے اور اسے مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ پزشکیان نے موجودہ علاقائی و بین الاقوامی حالات کو حساس اور پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یکطرفہ رویّے عالمی روابط میں بڑھتے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بعض مغربی ممالک آزاد ریاستوں کی ہویت اور خودمختاری کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایسے حالات میں ضروری ہے کہ دوطرفہ تعلقات پہلے سے زیادہ سنجیدگی اور دقت کے ساتھ مضبوط کیے جائیں۔ صدرِ جمہور نے دونوں ممالک کی تجارت میں 40 فیصد اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ باہمی تجارت میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس سے کہیں زیادہ وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کو 3 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کا تجارتی روڈ میپ مکمل ہو چکا ہے اور اب اس پر عملدرآمد کا وقت ہے، ان کے مطابق، دونوں فریقوں کو چاہیے کہ نجی شعبے کی صلاحیتوں سے بھی بھرپور استفادہ کریں۔
پزشکیان نے بینکاری روابط کے مسائل کو حل کرنا باہمی تعاون کی ترقی کے لیے بنیادی ضرورت قرار دیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کے مکمل نفاذ سے ایران قزاقستان تعلقات میں نمایاں تجارتی اور اقتصادی پیش رفت ممکن ہو جائے گی۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں سے کہا کہ اس معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بین الاقوامی قزاقستان کے دونوں ممالک تعاون تنظیم ہوئے کہا کہ پزشکیان نے کے درمیان کرتے ہوئے ایران اور نے کہا کہ ممالک کے انہوں نے کے مطابق کے ساتھ رہے ہیں کے لیے
پڑھیں:
پاک چین تعلقات خطے کے امن اور ترقی کی بنیاد ہیں، اسحاق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251209-8-2
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے زور دیا ہے کہ پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کا موقع شایانِ شان طریقے سے منایا جائے۔وزارتِ خارجہ میں سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت پاکستان چین تعلقات کے فروغ سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان جاری تعاون کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں تمام شعبوں میں پاک چین شراکت داری، مشترکہ منصوبوں اور مستقبل کے تعاون پر بریفنگ دی گئی، کمیٹی نے اس تاریخی سنگِ میل کو بھرپور انداز میں اجاگر کرنے اور دونوں ممالک کی دیرینہ دوستی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے متعدد تجاویز بھی پیش کیں۔اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے زور دیا کہ پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کا موقع شایانِ شان طریقے سے منایا جائے، پاک چین تعلقات خطے کے امن، ترقی اور اقتصادی شراکت داری کی بنیاد ہیں اور اس اہم موقع کو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ عوامی روابط کے فروغ کے لیے بھی موثر انداز میں منایا جائے گا۔