27 ویں ترمیم کا معاملہ: آئینی عدالت کی ممکنہ تشکیل اور جگہ کے انتخاب سے متعلق بڑی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کی ممکنہ تشکیل اور جگہ کے انتخاب سے متعلق بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ممکنہ 27ویں آئینی ترمیم کے بعد آئینی عدالت کی شریعت کورٹ کی بلڈنگ میں منتقلی کی تجویز ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شریعت کورٹ کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا تھرڈ فلور خالی کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے طلب کیے جانے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی بلڈنگ کے تھرڈ فلور پر فیڈرل شریعت کورٹ کی منتقلی کا امکان ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تھرڈ فلور سے سامان دوسری جگہ منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے آج ہونے والا وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ سینیٹ کا آج ہونے والا اجلاس بھی اب ہفتے کو ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: 27ویں آئینی ترمیم
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان اسلام آباد پہنچ گئے، 27ویں آئینی ترمیم زیرِ غور
لاہور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کے لئے پنجاب کا دورہ منسوخ کرکےاسلام آبادروانہ ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم اور دیگر سیاسی معاملات پر مشاورت کے سلسلے میں لاہور کا دورہ منسوخ کر دیا۔ذرائع جے یو آئی نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان پنجاب کا دورہ منسوخ کرکے اسلام آباد روانہ ہو گئے، ان کا آج لاہور پہنچنے کا شیڈول تھا جہاں آئمہ مساجد کے حکومتی وظائف کے خلاف حکمتِ عملی پر مشاورتی اجلاس ہونا تھا۔ذرائع کا کہناتھا کہ فضل الرحمان نے چنیوٹ اور ملتان میں ہونے والے پروگراموں میں شرکت کی، تاہم لاہور میں چوہدری شجاعت حسین اور دیگر رہنماؤں سے طے شدہ ملاقاتیں بھی منسوخ کر دی گئیں۔وفاقی حکومت نے ستائیس ویں ترمیم کرنے جارہی ہے اور مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے. جس میں حکومت کی آئین کےکچھ آرٹیکلز میں ترمیم کی تجویز دی ہے۔مجوزہ مسودے میں آرٹیکل ایک سو ساٹھ اورشق تین اے میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے جبکہ تعلیم اورآبادی کےمحکمےوفاق کودینے کےاٹھارویں ترمیم کے شیڈول دو اور تین میں بھی ترمیم کی تجویز دی گئی ہے۔اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے ن آرٹیکل دوسو تیرہ چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی میں ترمیم اور آرٹیکل ایک سو اکانوے اے ختم کرکے نیا آرٹیکل شامل کرنےکی تجویزبھی دی گئی ۔ذرائع نے بتایا آئین کی آرٹیکل دوسو ججوں کی ٹرانسفر سے متعلق ہے. وفاقی حکومت نئی قانون سازی میں آئینی عدالتوں کا قیام چاہتی ہے اور آرٹیکل ایک سو ساٹھ کی شق تین اے ختم کرنا چاہتی ہے اور آرٹیکل دوسو تنتالیس میں بھی ترمیم کرنا چاہتی ہے۔