بھارتی طیارے میں خودکش حملہ آورکی موجودگی،ہنگامی لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد: بھارتی شہر حیدر آباد میں انڈین طیارے میں خودکش حملہ آور کی موجودگی کے انکشاف پر طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی۔
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کو ہفتہ کے روز ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جدہ سے حیدرآباد جانے والی پرواز (انڈیگو) میں ایک “انسانی بم”(خودکش حملہ آور) موجود ہے، جس کے بعد ہوائی جہاز کو ممبئی کی طرف موڑ دیا گیا جہاں طیارہ نے محفوظ لینڈنگ کی۔
پولیس نے بتایا کہ شمس آباد ایئرپورٹ کے حکام نے شکایت درج کرائی اور کہا کہ انہیں صبح 5.
30 بجے کے قریب دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی جس میں انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ “حیدرآباد میں انڈیگو (پرواز) کی لینڈنگ کو روکیں”۔
ای میل میں مزید کہا گیا ہے کہ “…آن بورڈ LTTE-ISI کے کارندوں نے 1984 کے طیارہ دھماکا طرز پر منصوبہ بندی کی ہے”۔
تمام اسٹیک ہولڈرز کو الرٹ کر دیا گیا تھا اور پرواز کو ممبئی ہوائی اڈے کی طرف موڑ دیا گیا، جہاں طیارہ نے رن وے پر محفوظ لینڈنگ کی، جس کے بعد تمام سیکورٹی چیک کیے گئے اور کوئی مشکوک مسافر یااشیا نہیں ملی۔” پولیس نے شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کرلیا کرلیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔
ایک بیان میں انڈیگو کے ترجمان نے کہاکہ “یکم نومبر کو جدہ سے حیدرآباد آنے والی پرواز 6E 68 سے متعلق دھمکی موصول ہونے کے بعد ہوائی جہاز کو ممبئی کی طرف موڑ دیا گیا تھا۔”
انڈیگو کے مطابق دھمکی ملنے کے بعد پروٹوکول کے مطابق ایئر لائن نے متعلقہ حکام کو فوری طور پر مطلع کیا اور طیارے کو مزید کارروائیوں کے لیے کلیئر کرنے سے قبل ضروری حفاظتی جانچ پڑتال کرنے میں ان کے ساتھ مکمل تعاون کیا۔
ایئرلائن کے ترجمان نے کہاکہ “ہم نے اپنے صارفین کو ریفریشمنٹ کی پیشکش کی اور باقاعدہ اپ ڈیٹس کا اشتراک کیا تاکہ ان کی تکلیف کو کم کیا جاسکے۔”
ویب ڈیسک
Faiz alam babar
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دیا گیا گیا تھا کے بعد
پڑھیں:
افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا ہے،پاکستان
افغان طالبان نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا ہے،پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں افغان طالبان حکومت نے کالعدم دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے اور افغان حکام نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے۔ترجمان دفترخارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حساس نوعیت کے مذاکرات پر ہر منٹ پر تبصرہ ممکن نہیں، وزارت خارجہ کومحتاط رہنے کاحق حاصل ہے اور یہ حق استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ استنبول مذاکرات میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل تھے، مذاکرات میں تمام اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی، 6نومبر کے اگلے دورمیں مذاکرات کی جامع تفصیلات سامنے آئیں گی اور مذاکرات میں مثبت پیش رفت جاری ہے، یہ نہایت حساس اور پیچیدہ مذاکرات ہیں جن میں صبر اور بردباری کی ضرورت ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سفارت کاری میں امید برقرار رکھنا ضروری ہے، میزبان ملک کا بیان مذاکرات کا تعارفی نوٹ تھا، میزبان وزارت خارجہ کابیان مذاکرات کی تفصیلات پر مبنی نہیں تھا، تحریری یقین دہانیوں کا معاملہ مذاکرات کا حصہ ہے، یہ ایک مسلسل عمل ہے، اگلے دور میں پیش رفت کا واضح اندازہ ہوگا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ وزارت خارجہ کے قواعد کے تحت جنگ یا امن کا اعلان وزیراعظم کی صوابدید پر ہوتا ہے، وزیراعظم کو فیصلوں کے لیے وزارت خارجہ سے مشاورت اور سفارشات فراہم کی جاتی ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار مذاکراتی عمل میں مکمل طور پر شریک رہے اور سیکرٹری خارجہ بھی مذاکرات کے تمام مراحل میں متحرک کردار ادا کرتے رہے لہذا حکومت میں کسی قسم کی تقسیم یا اختلاف کا تاثر غلط ہے۔ طاہر اندرابی کا کہنا تھاکہ سرحد کی بندش کا فیصلہ سکیورٹی صورتحال کے جائزے پر مبنی ہے، سکیورٹی جائزے کے مطابق سرحد فی الحال بند رہے گی اور مزید اطلاع تک سرحد بند رکھنے کا فیصلہ برقرار رہے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان طالبان حکومت نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے، افغان حکام نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے ہیں، افغان سرزمین پردہشت گرد عناصر کی موجودگی پاکستان کے سکیورٹی خدشات کوتقویت دیتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ مذاکرات میں اعلی سطح کی نمائندگی متوقع ہے، فی الحال وفد کی قیادت سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، سیزفائر برقرار ہے، افغانستان کی جانب سے دی گئی یقین دہانیوں کا نوٹس لیا گیا ہے، امید ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اورافغان طالبان جنگ بندی برقرار رکھنے پرمتفق ہوگئے، جنگ بندی کے نفاذ کے طریقہ کار پر چھ نومبر کو استنبول میں اعلی سطح ملاقات میں فیصلہ کیا جائے گا۔استنبول میں مذاکرات کے بعد ترکیے کی وزارت خارجہ نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق فریقین نے اتفاق کیا کہ نگرانی اور تصدیقی نظام قائم کیا جائے گا جو امن کو یقینی بنائے گا اور خلاف ورزی کرنے والے فریق پر سزا لاگو کرے گا۔مذاکرات 25 تا 30 اکتوبر تک استنبول میں ترکیے اور قطر کی ثالثی میں ہوئے، ترکیے اور قطر نے دیرپا امن و استحکام کیلئے تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،سی ڈی اے اور سپارکو کے درمیان بہتر شہری منصوبہ بندی کے حوالے سے سیٹلائٹ امیجز کی فراہمی کے حوالے سے تبادلہ خیال چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،سی ڈی اے اور سپارکو کے درمیان بہتر شہری منصوبہ بندی کے حوالے سے سیٹلائٹ امیجز کی... پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو پاک افغان تعلقات کے حوالے سے نیا فورم دستیاب ہوگا،وزیر اطلاعات بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان شیخ رشید کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم