غیرقانونی افغانیوں کیخلاف آپریشن تیز، اڑھائی لاکھ مشکوک شناختی کارڈز کی نشاندہی
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
ذرائع کے مطابق نادرا کے خصوصی ڈیٹا اینالسیس سسٹم نے فیملی ٹری کمپوزیشن اور دیگر ریکارڈ کا جائزہ لے کر اڑھائی لاکھ سے زائد مشکوک شناختی کارڈز کی نشاندہی کی ہے۔ سافٹ ویئر کے ذریعے پتہ چلا کہ بڑی تعداد میں غیرملکی افراد خود کو پاکستانی ظاہر کرکے ریکارڈ میں شامل ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ ملک میں مقیم غیر قانونی افغان باشندوں کیخلاف اقدامات مزید سخت کر دیئے گئے ہیں۔ حکومتی اداروں نے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے اور استعمال کرنیوالے افغان شہریوں کیخلاف بڑا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نادرا کے خصوصی ڈیٹا اینالسیس سسٹم نے فیملی ٹری کمپوزیشن اور دیگر ریکارڈ کا جائزہ لے کر اڑھائی لاکھ سے زائد مشکوک شناختی کارڈز کی نشاندہی کی ہے۔ سافٹ ویئر کے ذریعے پتہ چلا کہ بڑی تعداد میں غیرملکی افراد خود کو پاکستانی ظاہر کرکے ریکارڈ میں شامل ہوئے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق پشین، چمن اور کوئٹہ میں مقیم متعدد پاکستانی خاندانوں کی فیملی ٹری میں افغان باشندوں کو غیر قانونی طور پر شامل کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ ایجنٹس نے بھاری رقوم کے عوض غیر ملکیوں کو جعلی دستاویزات فراہم کیں اور انہیں قومی ریکارڈ کا حصہ بنایا۔ نادرا حکام کے مطابق نشاندہی کے بعد مشکوک شناختی کارڈز خودکار طریقے سے بلاک ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ بلاک شدہ کارڈ رکھنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر تصدیق کروائیں، بصورتِ دیگر ان کے شناختی کارڈز مکمل طور پر منسوخ کر دیئے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ملک بھر میں جاری بڑے آپریشن کا حصہ ہے، جس کا مقصد غیر قانونی طور پر مقیم افراد اور جعلی شناختی دستاویزات کے نیٹ ورک کو ختم کرنا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مشکوک شناختی کارڈز کے مطابق
پڑھیں:
ڈھائی لاکھ سے زائد افرادکےشناختی کارڈ جعلی،زیادہ تعدادافغان باشندوں کی نکلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک میں ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے شناختی کارڈ جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں میں زیادہ تعداد افغان باشندوں کی نکلی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ملک میں مقیم غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہوگیا، جعلی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے افغانی نادرا کے نشانے پر آگئے اور ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا ذرائع کا کہناہے کہ خصوصی سافٹ ویئر کے ذریعے مشکوک شناختی کارڈز کی نشاندہی کی گئی، سافٹ ویئر نے فیملی ٹری کی کمپوزیشن دیکھ کر مشکوک افراد کی نشاندہی کی، جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد افغان باشندوں کی نکلی۔مذکورہ افغانیوں کو پشین، چمن اور کوئٹہ میں مقیم پاکستانیوں کی فیملی ٹری میں شامل کیا گیا، شہریوں کی لاعلمی کی باعث بڑی تعداد میں غیرملکیوں کو فیملی ٹری میں ڈالا گیا، ایجنٹس نے بھاری رقوم کے عوض افغان باشندوں کو پاکستانی فیملی ٹری میں شامل کرایا۔
ذرائع کے مطابق افغان باشندوں کے جعلی شناختی کارڈ خودکار طریقے سے بلاک ہونا بھی شروع ہوگئے ہیں اور تمام بلاک شدہ شناختی کارڈ رکھنے والوں کو نادرا دفتر جاکر تصدیق کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مقررہ مدت کے بعد تصدیق نہ کرانے والے شناختی کارڈز کو منسوخ کردیا جائے گا۔
اسلام آباد میں تھانہ سبزی منڈی کے مختلف علاقوں میں گرینڈ سرچ اینڈ کومنگ آپریشن جاری ہے، ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد محمد شعیب خان کی سربراہی میں آپریشن کیا گیا۔سرچ آپریشن میں ایس پی صدر زون ، ایس پی انڈسٹریل ایر یا زون ، ایس ڈی پی او شہزاد ٹاؤن سرکل اور دیگر پولیس افسران نے بھی حصہ لیا۔
کیپٹل پولیس کے مطابق آپریشن سے قبل نفری کو آپریشن کے متعلق بریفنگ دی گئی، سرچ آپریشن کے دوران 221 افراد اور 65 دکانوں کو چیک کیا گیا۔سرچ آپریشن کے دوران 43 موٹر سائیکلوں اور 31 گاڑیوں کو چیک کیا گیا۔ دوران سرچ آپریشن غیر قانونی طور پر مقیم 69 افغانیوں کو تھانہ شفٹ کیا گیا، آپریشن کا مقصد علاقہ میں جرائم کا سدباب کرنا ہے۔آئی جی اسلام آباد نے جرائم کی بیخ کنی کے لئے ضلع بھر میں گرینڈ سرچ آپریشنز کے احکامات جاری کیے ہیں۔