ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
ویب ڈیسک :ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں مقیم غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کردیا گیا ہے۔ جعلی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے افغانی نادرا کے نشانے پر آگئے۔خصوصی سافٹ ویئر کے ذریعے مشکوک شناختی کارڈز کی نشاندہی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف ہوا ہے۔سافٹ ویئر نے فیملی ٹری کی کمپوزیشن دیکھ کر مشکوک افراد کی نشاندہی کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کل سرکاری دورے پر برازیل روانہ ہوں گی
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد افغان باشندوں کی نکلی،پشین،چمن اور کوئٹہ میں مقیم پاکستانیوں کی فیملی ٹری میں افغانیوں کو شامل کیا گیا، شہریوں کی لاعلمی کی باعث بڑی تعداد میں غیرملکیوں کو فیملی ٹری میں ڈالا گیا، ایجنٹوں نے بھاری رقوم لے کر افغان باشندوں کو پاکستانی فیملی 7ٹری میں شامل کرایا۔
ذرائع کے مطابق افغان باشندوں کے جعلی شناختی کارڈ خودکار طریقے سے بلاک ہونا بھی شروع ہوگئے ہیں ،بلاک شدہ شناختی کارڈ رکھنے والوں کو نادرا دفتر جاکر تصدیق کرانے کی ہدایت کی گئی ہے،مقررہ مدت کے بعد تصدیق نہ کرانے والے شناختی کارڈز کو منسوخ کردیا جائے گا۔
پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ اور جائیداد کی لیز پر عائد ٹیکس معطل کر دیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جعلی پاکستانی شناختی کارڈ افغان باشندوں کے جعلی
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی : شناختی کارڈ پر خون کا گروپ درج کرنے کی قرارداد منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) شناختی کارڈ پر خون کے گروپ درج کرنے کے متعلق قرارداد پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی احمد اقبال چودھری نے ایوان میں پیش کی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ خون کے گروپ کی بروقت فراہمی سے حادثات اور ایمرجنسی میں سیکڑوں جانیں بچائی جا سکتی ہیں کیونکہ مریض کا بلڈ گروپ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے اسپتالوں اور بلڈ بینکوں کو بروقت مدد کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔متن میں مزید کہا گیا کہ قومی شناختی کارڈ میں بلڈ گروپ کی معلومات دینے سے بلڈ بینکوں کو مریضوں کے لیے بروقت خون میسر کیا جا سکے گا۔قرار داد کے متن میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ عوامی مفاد میں ظفروال بلڈ سوسائٹی نے یہ معاملہ شروع کیا تاکہ اس کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔ ایوان وفاقی حکومت اور نادرا سے مطالبہ کرتا ہے کہ بلڈ گروپ کی معلومات کو شناختی کارڈ کا حصہ بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔