کراچی:

سندھ ہائیکورت نے پولیس حراست میں نوجوان عرفان کی ہلاکت سے متعلق گرفتار پولیس افسر کی ایف آئی اے کی جانب سے درج نئے مقدمے کے خلاف درخواست ریگولر بینچ کے روبرو قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کر لیے۔

قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پولیس حراست میں نوجوان عرفان کی ہلاکت سے متعلق گرفتار پولیس افسر کی ایف آئی اے کی جانب سے درج نئے مقدمے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ اے ایس آئی عابد شاہ کی جانب سے درخواست آرٹیکل 199 کے تحت ریگولر بینچ کے روبرو دائر کی گئی۔

درخواست گزار کے وکیل عامر منصوب قریشی ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے درج کیا گیا دوسرا مقدمہ غیر قانونی قرار دیا جائے۔ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں کہ ایک واقعے کے ایک سے زائد مقدمات درج نہیں کیے جا سکتے۔

قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 199 کے تحت ریگولر بینچ کس طرح ریلیف دے سکتا ہے؟

عامر منصوب ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ریگولر بینچ ڈکلیریشن دے سکتا ہے، جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد ریگولر بینچ اس نوعیت کی درخواست پر ڈکلیریشن نہیں دے سکتا۔

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ٹھیک ہے پھر ہم 27 ویں ترمیم کا انتظار کر لیتے ہیں، وکیل کے جواب پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

عدالت نے درخواست کے ریگولر بینچ کے روبرو قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 11 نومبر تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بینچ کے روبرو ریگولر بینچ کی جانب سے

پڑھیں:

ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج، ایسوسی ایشن کے سربراہ  کی سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: شہر قائد میں  ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے سربراہ نے سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گارڈن تھانے میں نوجوان شاہ زیب کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے والد شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس کے بعد سماجی کارکن عبدالقادر نے بھی لیاقت محسود اور ان کے ساتھیوں کے خلاف دہشت گردی اور فائرنگ کے الزامات پر علیحدہ مقدمہ درج کرایا۔

عبدالقادر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ لیاقت محسود دہشت گردوں کے ساتھ علاقے میں داخل ہوئے اور ان کے آتے ہی ہوائی فائرنگ شروع ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے نوجوانوں کو اب تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے ان عناصر کو نامزد کیا ہے تاکہ مثال قائم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد شہریوں کو چاہیے کہ جس علاقے میں بھی ایسے سانحات پیش آئیں، وہاں فوری طور پر مقدمات درج کرائیں تاکہ مجرموں کو کھلی چھوٹ نہ مل سکے۔

واقعے پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے بھی ردعمل دیتے ہوئے شہریوں کو متحرک ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ کراچی میں قانون شکنی برداشت نہیں کی جا سکتی۔ اگر شہری متحد ہوکر ان واقعات کے خلاف آواز اٹھائیں تو انتظامیہ پر بھی دباؤ بڑھے گا کہ وہ فوری کارروائی کرے۔

دوسری جانب لیاقت محسود نے اپنے اوپر مبینہ حملے اور پولیس کی جانب سے عدم کارروائی پر احتجاجاً سپر ہائی وے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رامسوامی کے علاقے میں مشتعل افراد نے ان پر فائرنگ کی اور ان کی گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ ترجمان ڈمپرز ایسوسی ایشن نے مؤقف اختیار کیا کہ کار پر فائرنگ کے واضح نشانات موجود ہیں، لیکن پولیس نے تاحال حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔

ترجمان نے خبردار کیا کہ اگر کارروائی نہ ہوئی تو منگل کو دوپہر دو بجے سپر ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ شہر کے امن و امان کے لیے خطرناک ہے، اس لیے حکومت اور انتظامیہ فوری طور پر نوٹس لے، مقدمہ درج کرے اور ملوث افراد کو گرفتار کرے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: رامسوامی میں ڈمپر کی ٹکر سے نوجوان کی ہلاکت پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت چوتھا مقدمہ
  • کراچی، رام سوامی میں ڈمپر حادثے نوجوان کی ہلاکت، چوتھا مقدمہ درج، دہشت گردی کی دفعات شامل
  • فیصل آباد: چوہے پکڑنے والے نوجوان استاد قمر کو پولیس نے گرفتار کر لیا
  • شہری کو قتل کرکے لاش کو تیزاب سے مسخ کرنے والا سفاک شخص گرفتار
  • ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج، ایسوسی ایشن کے سربراہ  کی سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی
  • گورنر کی اسپیکر سندھ اسمبلی کے خلاف درخواست پر سماعت کرنیوالا بینچ ٹوٹ گیا
  • بشریٰ بی بی آڈیو لیکس کیس کی سماعت آج ہوگی، بینچ تبدیل
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس: جسٹس راجا انعام امین منہاس کی سماعت سے معذرت
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس