ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج، ایسوسی ایشن کے سربراہ کی سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا جب کہ ڈمپرز ایسوسی ایشن کے سربراہ نے سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گارڈن تھانے میں نوجوان شاہ زیب کی ہلاکت کا مقدمہ اس کے والد شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس کے بعد سماجی کارکن عبدالقادر نے بھی لیاقت محسود اور ان کے ساتھیوں کے خلاف دہشت گردی اور فائرنگ کے الزامات پر علیحدہ مقدمہ درج کرایا۔
عبدالقادر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ لیاقت محسود دہشت گردوں کے ساتھ علاقے میں داخل ہوئے اور ان کے آتے ہی ہوائی فائرنگ شروع ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے نوجوانوں کو اب تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے ان عناصر کو نامزد کیا ہے تاکہ مثال قائم کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد شہریوں کو چاہیے کہ جس علاقے میں بھی ایسے سانحات پیش آئیں، وہاں فوری طور پر مقدمات درج کرائیں تاکہ مجرموں کو کھلی چھوٹ نہ مل سکے۔
واقعے پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے بھی ردعمل دیتے ہوئے شہریوں کو متحرک ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ کراچی میں قانون شکنی برداشت نہیں کی جا سکتی۔ اگر شہری متحد ہوکر ان واقعات کے خلاف آواز اٹھائیں تو انتظامیہ پر بھی دباؤ بڑھے گا کہ وہ فوری کارروائی کرے۔
دوسری جانب لیاقت محسود نے اپنے اوپر مبینہ حملے اور پولیس کی جانب سے عدم کارروائی پر احتجاجاً سپر ہائی وے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رامسوامی کے علاقے میں مشتعل افراد نے ان پر فائرنگ کی اور ان کی گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ ترجمان ڈمپرز ایسوسی ایشن نے مؤقف اختیار کیا کہ کار پر فائرنگ کے واضح نشانات موجود ہیں، لیکن پولیس نے تاحال حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔
ترجمان نے خبردار کیا کہ اگر کارروائی نہ ہوئی تو منگل کو دوپہر دو بجے سپر ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ شہر کے امن و امان کے لیے خطرناک ہے، اس لیے حکومت اور انتظامیہ فوری طور پر نوٹس لے، مقدمہ درج کرے اور ملوث افراد کو گرفتار کرے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سپر ہائی وے اور ان کہا کہ
پڑھیں:
کرک میں ہائی وے پر ناکہ بندی کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف سی ٹی ڈی اور پولیس کی کارروائی، 1 ہلاک
انسداد دہشت گردی فورس اور پولیس نے کرک میں ہائی وے پر ناکہ بندی کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی جس میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا کوہاٹ ریجن اور ڈسٹرکٹ پولیس کرک نے خفیہ اطلاع پر تخت نصرتی کے علاقے مدکی روڈ پر دہشت گردوں کے خلاف ایک کامیاب مشترکہ کارروائی کی۔
سی ٹی ڈی کو مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں مسلح دہشت گردوں نے ناکہ بندی کر رکھی ہے اور گزرنے والے مسافروں کی تلاشی لے رہے ہیں۔
اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی سوات کی ٹیموں اور پولیس کی بھاری نفری نے فوری طور پر علاقے کا گھیراؤ کیا۔ پولیس کی موجودگی کا علم ہوتے ہی دہشت گردوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
جس پر پولیس نے حقِ حفاظتِ خود اختیاری کے تحت مؤثر جوابی کارروائی کی۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ تقریباً پچیس منٹ تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے دیگر ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔
بعد ازاں سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن کے دوران علاقے سے ایک کلاشنکوف، دو میگزین، ایک دستی بم اور متعدد کارتوس برآمد ہوئے۔ پولیس نے موقع پر اضافی نفری طلب کرکے علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے جبکہ فرار دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق یہ کارروائی صوبے میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے خاتمے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جاری حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔