سانحہ بھاگ میں شہید ایس ایچ او کے اہل خانہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تعزیت، اعزازات کا بھی اعلان
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان کے ضلع کچھی میں سانحہ بھاگ کے شکار شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی جمعہ کو صحبت پور پہنچے۔
وزیراعلیٰ نے شہید کے بیٹوں سے ملاقات کی، انہیں گلے لگایا اور ان کے والد کی بہادری اور قربانی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر شہید کانسٹیبل عظیم کھوسہ کے بیٹوں سے بھی ملاقات کی گئی، جن کی قربانیوں نے بلوچستان پولیس کی شجاعت کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
واقعے کی تفصیلات کے مطابق، 27 اکتوبر 2025 کو ضلع کچھی کے تحصیل بھاگ ناڑی میں مسلح دہشت گردوں نے پولیس تھانے اور سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا، جس دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس جھڑپ میں ایس ایچ او انسپکٹر لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ نے بہادری سے مقابلہ کیا، مگر شدید فائرنگ کی زد میں آ کر دونوں شہید ہوگئے۔
ایس ایس پی کچھی کے مطابق، حملہ آوروں نے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنانے کی کوشش کی لیکن مشترکہ آپریشن کے ذریعے صورتحال کو قابو میں کر لیا گیا۔ یہ سانحہ بلوچستان میں جاری دہشت گردی کے خلاف پولیس کی جدوجہد کی ایک اور تلخ یادگار ہے، جہاں گزشتہ چند ماہ میں متعدد اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے شہیدوں کے بیٹوں کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ شہید لطف علی کھوسہ اور شہید عظیم کھوسہ نے دہشت گردوں کے مقابلے میں اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بلوچی غیرت، شجاعت اور روایات کو زندہ رکھا ہے۔ ان کی قربانیاں وطن کی سلامتی کے لیے لازمی ہیں اور قوم انہیں کبھی نہیں بھولے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ شہداء کے تمام بچوں کے تعلیمی اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، جبکہ بیواؤں اور خاندانوں کو ماہانہ وظیفہ اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
اس کے علاوہ، وزیراعلیٰ نے تھانہ صحبت پور کو شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے نام سے منسوب کرنے اور شہید کے گاؤں میں واقع اسکول کو اَپ گریڈ کرنے کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات شہیدوں کی یاد کو زندہ رکھنے اور ان کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔
وزیراعلیٰ نے شہیدوں کے خاندانوں کو یقین دلایا کہ ریاست ان کے ہر ممکن خیال کی رکھے گی، بشمول روزگار کے مواقع اور صحت کی سہولیات۔
اس موقع پر آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر صوبائی وزراء سردار فیصل خان جمالی، میر محمد خان لہڑی اور میر شعیب نوشیروانی بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ موجود تھے۔ انہوں نے شہیدوں کی فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کو صبر کی تلقین کی۔
آئی جی طاہر رائے نے کہا کہ بلوچستان پولیس دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ایسے حملوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’’حکومت بلوچستان پولیس کے شہداء کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی، یہ قربانیاں صوبے میں امن و امان کی بحالی کی بنیاد ہیں۔‘‘
انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کو جدید ہتھیار، تربیت اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مؤثر ہو سکے۔ انہوں نے حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کے لیے پولیس اور لیویز کو ہدایات بھی جاری کیں۔
مقامی عمائدین اور شہریوں نے وزیراعلیٰ کی آمد کو سراہا اور کہا کہ یہ دورہ شہیدوں کے خاندانوں کے لیے تسلی کا باعث بنا ہے۔ شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ کے جنازوں میں صوبے بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی، جو ان کی بہادری کی داستانوں سے جڑے ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ عظیم کھوسہ انہوں نے کھوسہ کے نے شہید کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ پر بمباری سے 104 شہادتوں کے بعد جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے کا اعلان
غزہ:اسرائیل کی حماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے شروع کی گئی بمباری کے نتیجے میں ایک دن میں 46 بچوں سمیت 104 فلسطینی شہید ہوئے تاہم اب اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کرے گا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کریں گے تاہم کسی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں بھرپور جواب دیا جائے گا۔
اسرائیل نے گزشتہ شب حماس پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرکے بم باری شروع کردی تھی اور مزید کہا تھا کہ ان کے فوجی اہلکار کو فلسطینیوں نے قتل کردیا ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسرائیل کی بم باری سے بچوں اور عورتوں سمیت 104 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کا اسرائیلی وزیراعظم کے حملوں کے حکم کے بعد اہم اعلان
انہوں نے بتایا کہ شہید ہونے والوں میں 46 بچے اور 20 خواتین شامل ہیں اور اس حوالے سے جاری ویڈیو میں ایک اسپتال کے اندر کئی خواتین اور بچوں کی لاشیں نظر آ رہی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ پر تازہ حملوں کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ حماس کے کمانڈر سمیت کئی ارکان کو نشانہ بنایا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ اسلحہ کے ڈپو اور حماس کی سرنگوں کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی فورسز پر حملہ کیا اور ایک فوجی کو ہلاک کردیا۔
دوسری جانب حماس نے رفح میں اسرائیلی فورسز پر حملے کی تردید کی اور کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کر رہے ہیں جس کا اطلاق 10 اکتوبر کو ہو گیا تھا۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو کے حکم کے بعد اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر بمباری، 5 فلسطینی شہید
یاد رہے کہ اسرائیل کے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر شروع ہونے والے وحشیانہ حملوں میں اب تک 69 ہزار فلسطینی شہید اور لاکھوں کی تعداد میں زخمی یا بے گھر ہوگئے ہیں۔
 ’’فیس بڑھاؤ یا اوپن بڈ میں شامل ہو‘‘ پی ایس ایل فرنچائزز کے لیے نیا آپشن
’’فیس بڑھاؤ یا اوپن بڈ میں شامل ہو‘‘ پی ایس ایل فرنچائزز کے لیے نیا آپشن