پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان سیاسی محاذ آرائی نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔

صوبائی وزیر مواصلات صہیب بھرتھ نے پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کے مسلم لیگ ن کے ساتھ اختلافات ہائی لیول پر چلے گئے ہیں، گورنر پنجاب

ذرائع کے مطابق، صہیب بھرتھ نے اس حوالے سے اپنے وکلا سے قانونی نکات پر مشاورت مکمل کر لی ہے اور وہ جلد ہی ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کرنے والے ہیں۔

صوبائی وزیر کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ندیم افضل چن نے سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے منصوبوں میں کمیشن لینے کے جھوٹے الزامات عائد کیے۔

ان کے مطابق، ان الزامات کے ذریعے صہیب بھرتھ کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

مزید پڑھیں: پاور شیئرنگ فارمولا، کیا مسلم لیگ ن نے پنجاب کی حد تک پیپلزپارٹی کے تمام مطالبات مان لیے؟

صہیب بھرتھ کے مطابق، وہ اس طرح کے بے بنیاد الزامات کو برداشت نہیں کریں گے اور معاملہ عدالت میں لے جایا جائے گا۔

دوسری جانب، ندیم افضل چن کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیپلز پارٹی تعمیر و مرمت سیاسی ساکھ صہیب بھرتھ قانونی مشاورت مشاورت ندیم افضل چن ہتک عزت وزیر مواصلات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی سیاسی ساکھ صہیب بھرتھ قانونی مشاورت مشاورت ندیم افضل چن ہتک عزت وزیر مواصلات ندیم افضل چن پیپلز پارٹی صہیب بھرتھ پارٹی کے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی کا 27ویں ترمیم میں اٹھارویں ترمیم کے رول بیک کے کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے اراکین سے آئینی ترامیم میں این ایف سی اور صوبائی خود مختاری سے متعلق رائے لے گی اور این ایف سی کے متعلق ترمیم کی مخالفت کرے گی، صوبائی سبجیکٹ واپس لینے کی ترمیم کی مخالفت بھی کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے 27 ویں ترمیم میں اٹھارویں ترمیم کے رول بیک کے کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے آئینی ماہرین نے 27 ویں آئینی ترامیم پر غور شروع کر دیا ہے، پی پی کو ان ترامیم کی چند شقوں پر اعتراض ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ اور تعلیم اور پاپولیشن پلاننگ پر سخت مقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے اور آئینی ماہرین کو ہدایت کی گئی ہے کہ پی پی پی کو مجوزہ ترامیم کے خلاف مقف تیار کیا جائے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے اراکین سے آئینی ترامیم میں این ایف سی اور صوبائی خود مختاری سے متعلق رائے لے گی اور این ایف سی کے متعلق ترمیم کی مخالفت کرے گی، صوبائی سبجیکٹ واپس لینے کی ترمیم کی مخالفت بھی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے 27 ویں ترمیم میں اٹھارویں کے رول بیک کے کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے حتمی منظوری سی ای سی سے لے جائے گی اور ملکی مفاد میں ہونے والے دیگر بیش تر ترامیم کو سپورٹ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • 18ویں ترمیم رول بیک کی کسی شق پر سمجھوتا نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی کا فیصلہ
  • حیدر آباد ، سندھیانی تحریک کا 27ویں ترمیم کیخلاف احتجاج کا اعلان
  • پیپلز پارٹی کا 27ویں ترمیم میں اٹھارویں ترمیم کے رول بیک کی کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ
  • پیپلز پارٹی کا 27ویں ترمیم میں اٹھارویں ترمیم کے رول بیک کے کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ
  • 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کیخلاف ہیں، آئین کو یکطرفہ تبدیل کرنا قبول نہیں، نثار کھوڑو
  • سنگین الزامات کیخلاف ایکشن، صبا قمر نے صحافی نعیم حنیف کو 10 کروڑ روپے کا قانونی نوٹس بھیج دیا
  • ای چالان سسٹم پر تحفظات: سیاسی جماعتیں اور سندھ حکومت آمنے سامنے
  • پہلا ون ڈے: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں آج آمنے سامنے ہوں گی
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا