کوئٹہ میں سکیورٹی تھریٹ، پی ٹی آئی کے جلسے کی درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
مقامی اخبار نے اپنی رپورٹ میں سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کوئٹہ میں پی ٹی آئی کیجانب سے ہونیوالے جلسے کی اجازت نہیں دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے پاکستان تحریک انصاف کو کوئٹہ میں جلسے کی اجازت دینے سے گریز کر دیا۔ حکومت کا موقف ہے کہ بلوچستان بلخصوص کوئٹہ کی سکیورٹی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔ جلسے میں ناخوشگوار واقعہ رونماء ہو سکتا ہے۔ بلوچستان کے مقامی اخبار نے اپنی رپورٹ میں سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کوئٹہ میں پی ٹی آئی کی جانب سے ہونے والے جلسے کی اجازت نہیں دی ہے۔ اجازت سکیورٹی تھریٹ کے پیش نظر نہیں دی گئی۔ سیکیورٹی خدشات کے باعث کسی بھی جماعت کو جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کرکے پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہونے والی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے ان افغانیوں کے خلاف بھی سخت کارروائی ہوگی جو پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت کریں گے۔ جلسے میں شریک افغانیوں کو 24 گھنٹے میں ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے کوئٹہ میں 7 نومبر کو جلسے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم سوشل میڈیا پر سکیورٹی تھریٹ کی افواہیں زیرگردش ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جلسے کی اجازت رپورٹ میں کوئٹہ میں پی ٹی آئی نہیں دی
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
لاہور:الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔
فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔