سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اسماعیل راہو
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
تقریب سے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، بلاول بھٹو زرداری بااختیار ہیں، وہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر انہوں نے بہتر سمجھا ہے کہ اس اہم معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر برائے یونیورسٹیز و بورڈز سندھ اسماعیل راہو نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں آٹزم بحالی مرکز اور پیڈی ایٹرک ڈینٹسٹری یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک آغاز ہے، جسے مستقبل میں مزید وسیع پیمانے پر فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ شارع بھٹو پر 70 ایکڑ زمین اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے مختص کی گئی ہے اور سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بیل آٹ پیکیج جاری کر رہی ہے تاکہ تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل متاثر نہ ہو اور معیارِ تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں پرائمری اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی گئی ہیں اور اس پیمانے پر اساتذہ کی بھرتی پاکستان میں کہیں اور نہیں ہوئی، ایم ڈی کیٹ کے شفاف نتائج اس امر کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کی ترجیحات میں صحت، تعلیم اور صاف پانی شامل ہیں۔ انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کہا کہ اس پر فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی، جبکہ 18ویں آئینی ترمیم جمہوری قوتوں کی کامیابی ہے اور صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہیں یقین ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، بلاول بھٹو زرداری بااختیار ہیں، وہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر انہوں نے بہتر سمجھا ہے کہ اس اہم معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کرے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حکومت کے 27ویں ترمیم کے ڈرافٹ پر پارٹی سے مشاورت کریں گے: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت نے 27ویں ترمیم کا ڈرافٹ ہم سے شیئر کیا ہے، اس آئینی ترمیم پر اپنی پارٹی سے پہلے مشاورت کریں گے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرسوں پیپلز پارٹی کی سی ای سی کی میٹنگ ہے، بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ میں معاملہ عوام سے شیئر کروں گا، انہوں نے حکومت کو کہا تھا کہ معاملہ عوام اور پارٹی میں لے کر جاؤں گا۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ عوام کے حقوق پر کوئی یک طرفہ کلہاڑی تو نہیں مار سکتا، بل کے خدو خال پر سی ای سی میں مشاورت ہو گی، ہم ن لیگ کے اتحادی ہیں لیکن ہمارا الگ تشخص اور منشور ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسودے میں کافی چیزیں ہیں جن پر سینئر ممبران کی رائے لینی ہے، مسودے پر پارٹی اپنی رائے دے گی، پھر مسودہ پارلیمنٹ میں جائے گا پھر کمیٹی میں جائے گا۔
سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو سوچنا پڑے گا کہ قانون سازی کرنا چاہتے ہیں تو کمیٹیوں میں آ کر کام کریں، بلاول بھٹو زرداری کی سوشل میڈیا پر پوسٹ طے شدہ تھی کہ وہ عوام کو بتائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئینی عدالت بنانے کا معاملہ میثاقِ جمہوریت میں شامل تھا، 18ویں ترمیم سے 1973ء کا آئین اصل شکل میں بحال ہوا۔