مالدیپ کا اسموکنگ فری ملک بننے کا کارگر منصوبہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
مالدیپ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے ایک پوری نسل کے لیے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ نئی قانون سازی ہفتے کے روز نافذ ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں ویپ کا استعمال سگریٹ نوشی سے بڑھ گیا
مالدیپ کی وزارت صحت کے مطابق یکم جنوری 2007 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے افراد پر سگریٹ یا کسی بھی قسم کی تمباکو مصنوعات خریدنے، استعمال کرنے یا فروخت کیے جانے پر مستقل پابندی ہوگی۔
اس قانون کے تحت 18 سال یا اس سے کم عمر افراد جب بڑے ہو جائیں گے تب بھی قانونی طور پر تمباکو نوشی نہیں کر سکیں گے۔
وزارت صحت نے وضاحت کی کہ یہ اقدام عوامی صحت کے تحفظ اور ’تمباکو سے پاک نسل‘ کے فروغ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
پابندی کا اطلاق مالدیپ کے شہریوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں پر بھی ہوگا۔
مزید پڑھیے: پاکستان میں سگریٹ نوشی کے رجحان میں غیرمعمولی اضافہ، روزانہ کتنے بچے سگریٹ نوش بنتے ہیں؟
تقریباً 1,200 چھوٹے مرجانی جزیروں پر مشتمل اس سیاحتی ملک میں اب تمام دکانداروں کو خریدار کی عمر کی تصدیق کرنا لازمی ہوگی۔
قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں 50,000 روفیہ (تقریباً 3,200 امریکی ڈالر) تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی خواتین میں سگریٹ نوشی کا رجحان کیوں اور کیسے بڑھنے لگا؟
اس کے علاوہ مالدیپ میں پہلے ہی ای سگریٹ اور ویپنگ ڈیوائسز کے درآمد، فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد ہے۔
جو کوئی بھی ویپ استعمال کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اسے 5,000 روفیہ (تقریباً 320 امریکی ڈالر) کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: سگریٹ نہ پینے والے افراد میں کینسر کا بڑھتا رجحان، وجہ کیا ہے؟
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیوزی لینڈ نے بھی ماضی میں اسی نوعیت کی نسلی تمباکو پابندی نافذ کی تھی تاہم اسے سنہ 2023 میں منسوخ کر دیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسموکنگ فری ملک تمباکو سے پاک نسل سگریٹ نوشی مالدیپ مالدیپ کا سگریٹ نوشی کے خلاف اقدام.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسموکنگ فری ملک تمباکو سے پاک نسل سگریٹ نوشی مالدیپ سگریٹ نوشی
پڑھیں:
ایلون مسک دنیا کے پہلے ٹریلین ڈالر کے مالک بننے کے قریب؟ اس کا دنیا پر کیا اثر پڑےگا؟
امریکی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ’ایکس‘ کے مالک ایلون مسک دنیا کے پہلے ٹریلین ڈالر کے مالک بننے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
ایک ٹریلین امریکی ڈالر کی رقم 170 ممالک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) سے زیادہ ہے، جن میں سنگاپور، متحدہ عرب امارات، سوئٹزرلینڈ، سویڈن، ناروے، ہانگ کانگ، قطر اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت تمام نوکریاں ختم کر دے گی، ایلون مسک کا انتباہ
جمعرات کو ٹیسلا کے حصص یافتگان امریکی ریاست ٹیکساس میں جمع ہوں گے تاکہ اس مجوزہ پیکج پر ووٹ دے سکیں۔ ایک ایسا فیصلہ جو ممکنہ طور پر کارپوریٹ گورننس کی تاریخ بدل سکتا ہے، اور ایلون مسک کو دنیا کا پہلا ٹریلین ڈالر کا انسان بنا سکتا ہے۔
مجوزہ ٹریلین ڈالر پیکج
دولت کی مساوات کے لیے سرگرم کارکنوں نے اس پیکج کو ناقابلِ قبول قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دنیا اس وقت جنگوں، قحط، خشک سالیوں اور بیماریوں سے دوچار ہے، اور یہ خطیر رقم اگر انسانی فلاح پر خرچ کی جائے تو بے پناہ بھلائی ہو سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے 2021 میں کہا تھا کہ دنیا سے بھوک ختم کرنے کے لیے 2030 تک ہر سال قریباً 40 ارب امریکی ڈالر درکار ہوں گے، یعنی کل 400 ارب ڈالر، جو اس پیکیج کی نصف رقم سے بھی کم ہے۔
کارکنوں کے مطابق ایلون مسک کی موجودہ دولت پہلے ہی 500 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ فوربز کے اعداد و شمار کے مطابق ٹیسلا اور ’ایکس‘ کے سربراہ کو چھوڑ کر دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی مجموعی دولت قریباً 1.7 ٹریلین ڈالر ہے۔
یہ اعداد و شمار دنیا میں بڑھتی ہوئی مالی عدم مساوات کو ظاہر کرتے ہیں۔ مختلف غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق امیر طبقہ تیزی سے مزید دولت مند ہو رہا ہے جبکہ غربت کی شرح قریباً وہی ہے جو 1990 میں تھی۔
ٹیسلا کا کہنا ہے کہ یہ پیکج کمپنی کے طویل المدتی اہداف کے مطابق ہے۔ جن میں آئندہ 10 سال میں 8.5 ٹریلین ڈالر کی مارکیٹ ویلیو اور 400 ارب ڈالر کا زیادہ سے زیادہ ای بی آئی ٹی ڈی اے حاصل کرنا شامل ہے۔
دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم
آکسفیم نے 2024 میں پیش گوئی کی تھی کہ دنیا کا پہلا ٹریلینیئر اگلے عشرے میں سامنے آئے گا۔ ایک سال بعد اس پیش گوئی میں اضافہ کیا گیا، اب کہا گیا کہ پانچ ٹریلینیئر بن سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صرف 2024 میں دنیا کے ارب پتی افراد کی دولت میں 2 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا، یعنی روزانہ قریباً 6 ارب ڈالر، اسی دوران ہر ہفتے 4 نئے ارب پتی افراد سامنے آئے۔
اس کے برعکس عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ دہائی میں غربت کے خاتمے کی رفتار سست پڑ گئی ہے، جس کی ایک بڑی وجہ وبا کے اثرات اور عالمی معاشی بحران ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق جنگیں، ماحولیاتی تبدیلی اور پالیسی کی ناکامیاں بھی اس صورتحال کی ذمہ دار ہیں۔
مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت تمام نوکریاں ختم کر دے گی، ایلون مسک کا انتباہ
دولت پر ٹیکس کا عالمی مطالبہ
دنیا بھر کی حکومتیں اب اس بڑھتی ہوئی عدم مساوات کو روکنے کے لیے پالیسی اقدامات کے دباؤ میں ہیں، اور اس بحث کا بڑا حصہ ان ارب پتی افراد پر مرکوز ہے جو یا تو ٹیکس کم دیتے ہیں یا بالکل نہیں دیتے۔
اگر حصص یافتگان نے اجلاس میں اس پیکج کی منظوری دے دی تو ایلون مسک دنیا کے پہلے ٹریلینیئر بن سکتے ہیں۔ ایک ایسا سنگِ میل جو دولت، طاقت اور مساوات کے عالمی مباحثے میں ایک نئے باب کا آغاز کرےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسپیس ایکس ایلون مسک ٹریلین ڈالر ٹیسلا سرمایہ دارانہ نظام وی نیوز