عمران خان قوم کی حقیقی آزادی اور مستقبل کیلئے قید میں ہیں، حلیم عادل شیخ
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
عمران خان ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی سندھ نے کہا کہ ہر طرف سندھ میں کرپشن کے سوا کچھ نظر نہیں آتا، عمران خان نے سکھر تا حیدرآباد موٹروے کے لیے 300 ارب روپے رکھے تھے لیکن سندھ حکومت نے ایم پی ایز اور ایم این ایز کے ساتھ مل کر وہ پیسہ کھا لیا، یہ سندھ پر پیپلز پارٹی کی بدترین مصیبت مسلط ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ گزشتہ روز کراچی سے اپنے تین روزہ تنظیمی و عوامی دورے پر سکھر پہنچے۔ ایئرپورٹ پر پارٹی عہدیداران و کارکنان نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔ اپنے دورے کے دوران حلیم عادل شیخ سکھر، گھوٹکی، کشمور، کندھ کوٹ، شکارپور اور جیکب آباد کے مختلف شہروں میں پارٹی اجلاسوں، کنونشنز اور عوامی ملاقاتوں میں شرکت کی۔ سکھر میں منعقدہ ریلیز عمران خان ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم اپنی چھت پر بیٹھے ہیں تو نیچے پولیس آجاتی ہے، بلاول بھٹو کو جواب دینا پڑے گا کہ کیا ایک سیاسی جماعت کو اپنے ہی گھر کی چھت پر اجازت نہیں؟ انہیں معلوم ہے کہ یہی نوجوان کل انہیں اسمبلیوں سے باہر نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کپتان عمران خان چھ بائی آٹھ کی جیل کی کوٹھڑی میں ناحق قید ہیں، حقیقی خاتون اول بشری بی بی، شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری، عمر چیمہ سمیت بے شمار بہادر کارکنان جیلوں میں ہیں، عمران خان اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ قوم، عوام کے مستقبل اور ملک کی حقیقی آزادی کے لیے جیل میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں آبادگار تباہ ہو چکے ہیں، فصلوں کے ریٹ نہیں ملتے زرعی پانی چوری کیا جاتا ہے، اسکولوں میں کتابیں نہیں، اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ملتیں، اور سڑکوں کا حال بدترین ہے، ہر طرف سندھ میں کرپشن کے سوا کچھ نظر نہیں آتا، عمران خان نے سکھر تا حیدرآباد موٹروے کے لیے 300 ارب روپے رکھے تھے لیکن سندھ حکومت نے ایم پی ایز اور ایم این ایز کے ساتھ مل کر وہ پیسہ کھا لیا، یہ سندھ پر پیپلز پارٹی کی بدترین مصیبت مسلط ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حلیم عادل شیخ کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
عمران خان کے کیسز سماعت کیلئے مقرر نہ ہونے پر پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں احتجاج
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی کے کیسز سماعت کے لیے مقرر نہ ہونے پر تحریک انصاف رہنماؤں اور کارکنوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کیا، وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ تین ججز نے فیصلہ دیا پھر بھی عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی جارہی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظاہرین میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی بھی پہنچ گئے اور بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے نعرے لگائے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، انہوں ںے عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انہوں نے عدالت میں بائیو میٹرک کرالیا۔
بعدازاں وزیراعلیٰ چیف جسٹس ہائیکورٹ کے سیکریٹری کے آفس پہنچے۔ اس دوران
پولیس اہلکار سب انسپکٹر ناصر نے سینیٹر فلک ناز کو سیکریٹری آفس جانے سے روک دیا اور کہا کہ آپ اندر نہیں جاسکتیں۔
سینیٹر فلک ناز کا کہنا تھا کہ آپ کیسے روک سکتے ہیں مجھے میں سینیٹر ہوں، انسپکٹر نے کہا کہ میں ڈیوٹی افسر ہوں، فلک ناز نے کہا کہ میں آپ کو کمیٹی میں بلواؤں گی۔
سوال یہ ہے کہ انصاف کیوں نہیں ہو رہا؟ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
میڈیا سے گفت گو میں وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ تمام پارلیمیٹینرز بیٹھے ہیں کیسز نہیں لگائے جارہے ہم چاہ رہے ہیں کہ وجوہات سامنے آجائیں، سوال یہ ہے کہ انصاف کیوں نہیں ہو رہا؟ ہم احتجاج کریں گے، تین ججز نے فیصلہ دیا ملاقات ہونی چاہیے مگر عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کسی نے نہیں دیکھا، معلوم نہیں حکومت نے بھی خود 27 ویں ترمیم کا مسودہ دیکھا ہے یا نہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ آئے تھے آج کے چیف جسٹس سے ملے ہیں اور کیسز فکس کروانے کے حوالے سے بات کی، ہمارے کیسز فکس نہیں ہو رہے، آئین مجھے پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، عدالتی فیصلے کے باوجود میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی گئی، عدالتیں بتا سکتی ہیں کہ ان پر کس کا پریشر ہے؟
وزیراعلی کے پی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا میں وہ کام کریں جو آج سے پہلے نہ ہوئے ہوں۔
دریں اثنا تحریک انصاف کی قیادت کی سیکرٹری ٹو چیف جسٹس سے ملاقات کے باوجود تحریک انصاف کو بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی تاریخ نہ مل سکی۔