امریکا میں شٹ ڈاؤن سے ہزاروں پروازیں تاخیر کا شکار،لاکھوں مسافر متاثر
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
امریکی حکومت کے ملکی تاریخ کے طویل ترین 36 روزہ شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم بھی شدید متاثر ہے۔ امریکی سیکرٹری ٹرانسپورٹیشن شان ڈفی نے کہا ہے کہ ایئر ٹریفک کنٹرول سیفٹی کے پیش نظر امریکا کے 40 بڑے ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی کرنے جا رہے ہیں، اس بیان کے بعد ایئر لائنز کو 36 گھنٹوں کے اندر پروازوں کے شیڈول میں تبدیلی کرتے ہوئے فلائٹس کم کرنا پڑیں۔
خبرایجنسی کے مطابق شان ڈفی نے کہا کہ فلائٹس کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جا سکتا ہے اگر ڈیموکریٹس شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے پر آمادہ ہو جائیں۔امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے باعث 13 ہزار ایئر ٹریفک کنٹرول عملہ اور 50 ہزار ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی کا عملہ بغیر تنخواہوں کے کام کرنے پر مجبور ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ڈیموکریٹس پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ فنڈنگ بل پر تنازعے کو ختم کریں ،تاہم اپوزیشن جماعت کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئر پر سبسیڈیز کے حوالے سے ریپبلکنز بات کرنے کو تیارنہیں ۔شٹ ڈاؤن کے بعد سے ہزاروں کی تعداد میں پروازیں تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں جبکہ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ 32 لاکھ مسافر متاثر ہوئے ہیں ۔
سیکرٹری ٹرانسپورٹیشن شان ڈفی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنی فضائی حدود کو محفوظ رکھنے کے لیے یہ فیصلہ کرنا پڑا ہے۔اگرچہ حکومت نے متاثرہ 40 ہوائی اڈوں کی شناخت نہیں کہ لیکن 30 مصروف ترین ہوائی اڈوں کے حوالے سے امکان ظاہر کیا گیا ہے جن میں نیو یارک سٹی، واشنگٹن، ڈی سی، شکاگو، اٹلانٹا، لاس اینجلس اور ڈیلاس شامل ہیں۔ ایوی ایشن ماہرین کے مطابق اس اقدام سے 1800 پروازوں کم ہو جائیں گی،اس کا مقصد ایئر ٹریفک کنٹرول عملے پر دباؤ کم کرنا ہے۔
ایف اے اے کو پہلے ہی اپنے ہدف سے 3500 عملے کی کمی کا سامنا ہے جبکہ شٹ ڈاؤن سے قبل بھی کئی اہلکار اپنے اوقات سے زیادہ اور ہفتے میں چھ روز کام کرنے پر مجبور تھے۔یکم اکتوبر سے شروع ہونے والے اس شٹ ڈاؤن کے باعث کم آمدنی والے امریکیوں کو امدادی خوراک نہیں مل رہی، سروسز فراہم کرنے والے اکثر سرکاری ادارے بند ہیں جبکہ تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار وفاقی ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایئر ٹریفک کنٹرول شٹ ڈاؤن کے
پڑھیں:
ایئر کرافٹ انجینیئرز کا احتجاج، قومی ایئر انتظامیہ آپریشن بحال رکھنے میں کامیاب
—فائل فوٹوایئر کرافٹ انجینیئرز کے احتجاج کے باوجود بھی قومی ایئر انتظامیہ آپریشن بحال رکھنے میں کامیاب ہو گئی۔
ایئر لائن ذرائع کے مطابق قومی ایئر لائن انتظامیہ آپریشن کی بحالی کے لیے متبادل ذرائع استعمال کر رہی ہے، ملک بھر سے قومی ایئر کی 16 مقامی اور بین الاقوامی پروازیں روانہ کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بحرانی صورتِ حال کی وجہ سے ملک بھر کی 12 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں جبکہ قومی ایئر لائن کی 40 سے زائد پروازیں شدید متاثر ہیں۔
دوسری جانب ترجمان قومی ایئر لائن کا کہنا ہے کہ انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے گزشتہ رات جہازوں کی کلیئرنس روکنا شروع کی گئی، سازش کا مقصد آپریشنز کو روک کر فضائی نظام کو مفلوج کرنا تھا اور انتظامیہ پر دباؤ ڈالنا تھا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پروازوں کو بحال رکھنے کے لیے متبادل ذرائع استعمال کر رہے ہیں
ترجمان نے کہا کہ شعبہ انجینئرنگ کے کلیدی عہدیداروں کے ساتھ مل کر متبادل ذرائع سے آپریشنز کو کامیابی سے بحال کیا ہے، غیرقانونی کام چھوڑنے سے قومی ایئر لائن کی کچھ پروازوں کو تاخیرم اور منسوخی کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ پی کے 783 کراچی تا ٹورنٹو اور پی کے 701 اسلام آباد تا مانچسٹر بروقت روانہ ہو گئیں۔ لاہورسے مدینہ کی پرواز پی کے 747 کو 14 گھنٹے کی تاخیر کے بعد روانہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح کراچی سے جدہ کی پرواز پی کے 761 بارہ گھنٹے تاخیر سے روانہ ہو گئی۔ اسلام آباد سے دبئی کی پرواز پی کے 233 کو 9 گھنٹے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، اسلام آباد سے دمام پی کے 245، سیالکوٹ سے ریاض پی کے 755 کی پروازیں7، 7 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد سے جدہ کی پرواز پی کے 741 چھ، کراچی سے اسلام آباد کی پرواز پی کے 300چار گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔
قومی ایئر لائن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آپریشنل بوجھ کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے مجموعی طور پر 5 پروازیں منسوخ کی گئیں، تمام مسافروں کو متبادل پروازوں کی پیشکش کر دی گئی ہے۔