data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) پر کراچی کے شہریوں، سیاسی جماعتوں، سماجی رہنماؤں اور صوبائی حکومت  کے درمیان تصادم کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔

صوبائی وزرا اور ٹریفک پولیس نے اس نظام کا دفاع کرتے ہوئے اسے ایک کامیاب منصوبہ قرار دیا  ہے اور اپوزیشن جماعتوں پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنے کا الزام عائد کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جب شہر میں حادثات بڑھتے ہیں تو یہی مطالبہ کیا جاتا ہے کہ کیا گیا تھا کہ حکومت قوانین پر عمل درآمد کرائے اور اب جب حکومت نے قدم اٹھایا ہے تو تعاون کے بجائے تنقید کی جا رہی ہے۔

حکومت کی جانب سے ہمیشہ کی طرح موجودہ صورت حال میں بھی وہی روایتی یقین دہانی کرائی جا رہی ہے کہ انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں، سماجی رہنماؤں اورخود شہریوں نے  حکومت کے اس اقدام کو کراچی کے ساتھ ظالمانہ رویہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ شہر کی سڑکیں موہنجو دڑو کا منظر پیش کرتی ہیں اور آپ دبئی کا نظام یہاں نافذ کر رہے ہیں، یہ لوٹ مار کا دھندا ہے۔ اسی طرح ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ  ای چالان حاصل کرنے والے شخص کی تصویر میڈیا پر کیوں آنی چاہیے۔

جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے بھی تباہ حال انفرا اسٹرکچر کے باوجود ای چالان نافذ کیے جانے کے خلاف عوامی احتجاج کے ساتھ قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب خود بلدیاتی اداروں کے حکام نے بھی شہر کی سڑکوں میں ٹوٹ پھوٹ کی شکایات کو تسلیم کرتے ہوئے مرمت کے کام کو بتدریج آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

سندھ حکومت کراچی کے مکینوں سے ظلم و زیادتیاں بن کرے، بلال سلیم قادری

اپنے بیان میں سیکرٹری جنرل پاکستان سنی تحریک نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طور پر عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے، ای چالان کے نام پر عوام پر ظلم بند کیا جائے، اور شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کراچی کے مکینوں پر ظلم و زیادتیاں بند کرے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری شامی نے ای چالان اور کراچی والوں کے مسائل پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کی معاشی شہ رگ ہے، مگر یہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے، شہری پانی، بجلی، صفائی اور ٹرانسپورٹ کے شدید مسائل کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ حکومتی نمائندے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام ٹیکس دیتے ہیں مگر بدلے میں مسائل ہی ملتے ہیں، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، گلیاں کچرے کے ڈھیر میں تبدیل اور پینے کا صاف پانی نایاب ہے، سندھ حکومت کو چاہیئے کہ عوام دشمن پالیسیوں کے بجائے شہریوں کو ریلیف دینے کے اقدامات کرے۔ بلال سلیم قادری کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کا فوری حل نکالا جائے، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، اب مزید ناانصافیاں برداشت نہیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ای چالان کے ذریعے ان کی جیبوں پر مزید بوجھ ڈال رہی ہے، عوام پہلے ہی مہنگائی اور بے روزگاری کے ہاتھوں پریشان ہیں،ایسے میں ای چالان کا نظام عوام دشمن اقدام ہے، شہرِ قائد کے مسائل روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں، مگر کراچی کو آن کرنے والی جماعتوں کی خاموشی خود ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکی ہے، عوام مہنگائی، بے روزگاری اور بلدیاتی نااہلی کے بوجھ تلے پس چکی ہے، مگر حکومت کو صرف ریونیو بڑھانے کی فکر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا بااختیار خواتین کی جانب ایک اور قدم , پنک اسکوٹی فیز 2 کا اعلان
  • کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب
  • پہلا ون ڈے: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں آج آمنے سامنے ہوں گی
  • سندھ حکومت کراچی کے مکینوں سے ظلم و زیادتیاں بن کرے، بلال سلیم قادری
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • بنیادی  انفرا اسٹرکچر کے بغیر ای چالان سسٹم کا نفاذ: کراچی کی سڑکوں پر سوالیہ نشان
  • لشکری رئیسانی کا مائنز اینڈ منرلز بل سے متعلق سیاسی رہنماؤں کو خط
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے