کراچی میں آج 2296 ای چالان، سب سے زیادہ کس خلاف ورزی پر؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
کراچی میں پیر کے روز سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر 1499 چالان سمیت مجموعی طور پر 2296 ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے ای چالان کا یومیہ ڈیٹا جاری کردیا گیا، سب سے زیادہ 1 ہزار 499 سیٹ بیلٹ نہ باندھنے، 402 بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے اور 152 سگنل توڑنے پر چالان کیے گئے ہیں۔
ٹریفک پولیس کے مطابق موبائل فون کےاستعمال پر 63 ڈرائیورز کےخلاف کارروائی ہوئی جبکہ تیز رفتاری پر 38، رانگ وے پر 21، کالے شیشوں پر 39 اور اوور لوڈنگ پر6 چالان کیے گئے۔
اعداد و شمار کے مطابق بس کی چھت پر مسافر بٹھانے پر 20، غلط پارکنگ کے 16 اور غیر محفوظ طریقے سے سامان رکھنے پر بھی 1 چالان کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ٹریفک قوانین کی مختلف خلاف ورزیوں پر ہیوی ٹریفک گاڑیوں کے 516 ای چالان ہوئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 8 روز میں 26 بسوں، 9 کرینوں، 25 ڈمپروں، 22 آئل ٹینکرز، 205 ٹرکوں اور واٹر ٹینکرز کے229 ای چالان کیے گئے۔
ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق ہیوی گاڑیوں میں سیٹ بیلٹ کے استعمال نہ کرنے پر 156، اسٹاپ لین کی خلاف ورزی اور چھت پر مسافر بٹھانے پر ایک، ایک چالان ہوا۔
ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق تیز رفتاری پر 352، موبائل فون کے استعمال پر 3 اور سگنل توڑنے پر 2 ای چالان ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق 24 گھنٹے میں 3 ہزار 283 سے زائد ای چالان کیے گئے، جبکہ 27 اکتوبر سے یکم نومبر کی درمیانی شب تک مجموعی طور پر 26 ہزار ایک سو باون شہریوں کو ای چالان جاری کیے جا چکے ہیں۔
سب سے زیادہ1992 چالان سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر، 7 سو61 ہیلمٹ نہ پہننے پر اور 119 سگنل توڑنے پر کیے گئے۔
شہریوں نے شکایت کی ہے کہ ہیلمٹ نہ پہننے پر پانچ ہزار روپے کا جرمانہ ان کے لیے بہت بھاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی افراد اتنی رقم تین دن میں بھی نہیں کما پاتے، اس لیے جرمانے کی رقم میں کمی کی جائے۔
دوسری جانب، ٹریفک پولیس پر خود بھی قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ ایک شہری نے ایک ٹریفک اہلکار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی ہے جس میں اہلکار کو بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل چلاتے اور آن لائن رائیڈر کمپنی کا ہیلمٹ پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں انڈیکیٹرز بھی مسلسل جل رہے ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ خود اہلکار ٹریفک ضابطوں کی پاسداری نہیں کر رہے۔
شہری نے ڈی آئی جی ٹریفک سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ عوامی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ جدید ای چالان سسٹم شہریوں کی جیبیں خالی کرنے کے لیے بنایا گیا ہے یا واقعی ٹریفک نظم و ضبط قائم کرنے کے لیے؟