پی آئی اے انجینئرز کی کام چھوڑ تحریک غیر قانونی اور نجکاری سبوتاژ کی کوشش ہے، ترجمان
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
پی آئی اے انجینئرنگ کے بعض اہلکاروں کی جانب سے کام چھوڑنے کی کارروائی کو انتظامیہ نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تحریک کا مقصد پی آئی اے کی نجکاری، جو اپنے حتمی مراحل میں ہے، کو سبوتاژ کرنا ہے۔
ترجمان کے مطابق ’سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز‘ کسی بھی قانونی حیثیت کی حامل تنظیم نہیں۔ سیفٹی کے نام پر منصوبہ بندی کے تحت بیک وقت کام چھوڑنا ایک مذموم سازش ہے، جس کا مقصد مسافروں کو زحمت دینا اور انتظامیہ پر ناجائز دباؤ ڈالنا ہے۔
مزید پڑھیں: ایئرکرافٹ انجینئرز کے احتجاج سے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر، متعدد پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار
انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ پی آئی اے میں لازمی سروسز ایکٹ نافذ ہے، جس کے تحت ہڑتال یا کام چھوڑ دینا قانونی طور پر جرم ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایسے تمام عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جو اس سازش میں ملوث یا اس کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب پی آئی اے نے اعلان کیا ہے کہ فضائی آپریشن کی بحالی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ متبادل انجینئرنگ خدمات دوسری ایئرلائنز سے حاصل کی جا رہی ہیں، جبکہ اسلام آباد سے دمام جانے والی پرواز پی کے 245 اور اسلام آباد تا جدہ پی کے 761 روانہ کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: طیارہ انجینئرز کا احتجاج، پی آئی اے کا فضائی آپریشن معطل
ترجمان کے مطابق دیگر پروازوں کے ٹیک لاگز بھی کلیئر کیے جا رہے ہیں اور انتظامیہ ایئرپورٹس پر موجود ہے تاکہ کسی بھی طبقے کی جانب سے پروازوں کی روانگی میں رکاوٹ نہ ڈالنے دی جائے۔
انتظامیہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پی آئی اے کا آپریشن معمول پر لانے اور مسافروں کو کسی قسم کی زحمت سے بچانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز‘ پی آئی اے انجینئرز پی آئی اے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز پی آئی اے انجینئرز پی ا ئی اے پی آئی اے
پڑھیں:
ملتان کسٹمز کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام،کروڑوں کا مال برآمد
ملتان:(نامہ نگار)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ماتحت کسٹمز انفورسمنٹ ٹیم ملتان نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی اور متعدد اشیا برآمد کرلی۔ایف بی آرکے مطابق کلیکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ ملتان نےانسداد سمگلنگ کی فوری اور مربوط کارروائی کرتے ہوئےکوٹ ادو روڈ قصبہ گجرات کے قریب ایک بیڈفورڈ ٹرک سے اسمگل شدہ قیمتی سامان برآمد کر لیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ کسٹمز حکام نے ایک کروڑ 55 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی اشیا برآمدکرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ایف بی آر نے بتایا کہ اسمگل شدہ اشیا کو ریت کی تہہ کے نیچے چھپایا گیا تھا تاکہ ان کی نشان دہی نہ ہو سکے تاہم تفصیلی معائنے کے دوران انفورسمنٹ ٹیم نے بھاری مقدار میں چھالیہ، سگریٹ، چائنا سالٹ اور جے ایم گٹکا برآمد کیا۔حکام نے بتایا کہ ضبط شدہ اشیا اور گاڑی کی مجموعی مالیت کاتخمینہ تقریباً ایک کروڑ 55 لاکھ 46 ہزار روپے لگایا گیا ہے، ضبط شدہ اشیا اور گاڑی تحویل میں لے کر کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے غیر قانونی تجارت کے خلاف مسلسل کوششوں اور قانونی کاروبار کے تحفظ کے لیے سرگرم رہنے پر ملتان کسٹمز انفورسمنٹ ٹیم کی مستعدی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا ہے اور بتایا کہ ایف بی آر ہر طرح کی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات جاری ر کھنے، قومی محصولات کے تحفظ اور غیر قانونی تجارت کے معیشت اور عوام کی صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کی روک تھام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔