پاکستان نے تقریباً 2 دہائیوں بعد ہونے والے پہلے بولی کے عمل میں 23 آف شور تیل و گیس کی تلاش کے بلاکس 4 مختلف کنسورشیمز کو الاٹ کر دیے ہیں۔

مقامی توانائی کمپنیوں کی قیادت میں قائم کیے گئے ان کنسورشیمز میں سے بعض نےغیر ملکی اداروں، خصوصاً سرکاری ترک کمپنی ٹی پی اے او کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آف شور تیل و گیس کی تلاش، معیشت کے لیے گیم چینجر قرار

مجموعی طور پر 40 آف شور بلاکس میں سے 23 کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئیں، جو تقریباً 53 ہزار 500 مربع کلومیٹر کے علاقے پر محیط ہیں۔

Pakistan awards first offshore oil exploration blocks for decades

-First offshore bidding round since 2007 draws 23 block awards
-4 local-led consortiums win exploration rights
-Turkish national oil company TPAO among foreign partnershttps://t.

co/7nmDDeAN0J

— Ariba Shahid (@AribaShahid) October 31, 2025

وزارتِ توانائی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، کامیاب کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔

وزارت کے مطابق، ترک کمپنی ٹی پی اے او نے ایک بلاک میں 25 فیصد حصص اور اس کی آپریٹنگ ذمہ داری حاصل کی ہے۔

یہ شراکت اس سال کے اوائل میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ مشترکہ بولی کے معاہدے کے تحت طے پائی تھی، جس کا مقصد پاکستان کے سمندری توانائی وسائل کی تلاش ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں تیل و گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت، یومیہ کتنے بیرل تیل حاصل ہوگا؟

دیگر بین الاقوامی شراکت داروں میں ہانگ کانگ کی یونائیٹڈ انرجی گروپ، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم شامل ہیں۔

چاروں کامیاب کنسورشیمز نے ابتدائی 3 سالہ مدت کے دوران تقریباً 8 کروڑ ڈالر کی لاگت سے ایکسپلوریشن سرگرمیاں انجام دینے کا وعدہ کیا ہے۔

وزارت توانائی کے مطابق، اگر ڈرلنگ کے مراحل آگے بڑھے تو کل سرمایہ کاری 75 کروڑ سے ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف معاہدہ طے پا گیا، وزیرِ خزانہ کا خیر مقدم

تقریباً 3 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط اور عمان، متحدہ عرب امارات اور ایران کی سرحدوں سے جڑا پاکستان کا آف شور زون 1947 سے اب تک صرف 18 کنوؤں کی کھدائی کا مشاہدہ کر چکا ہے۔

تاہم یہ سب اس کے ممکنہ تیل و گیس ذخائر کا مکمل اندازہ لگانے کے لیے ناکافی ہے۔

پاکستان اپنی خام تیل کی ضروریات کا تقریباً نصف حصہ درآمد کرتا ہے اور 2019 میں کیکڑا ون منصوبے کی ناکامی کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی تھی۔

تاہم، موجودہ اقدامات کو ماہرین توانائی کے شعبے میں نئی روح پھونکنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آف شور اورینٹ پٰیٹرولیم ایران بلاکس پاکستان تیل و گیس ڈرلنگ سرمایہ کاری عمان فاطمہ پیٹرولیم کنسورشیمز کیکڑا ون متحدہ عرب امارات ہانگ کانگ یونائیٹڈ انرجی گروپ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اورینٹ پ یٹرولیم ایران بلاکس پاکستان تیل و گیس سرمایہ کاری فاطمہ پیٹرولیم متحدہ عرب امارات ہانگ کانگ یونائیٹڈ انرجی گروپ سرمایہ کاری تیل و گیس کی تلاش کے لیے

پڑھیں:

پاکستان اور نیدرلینڈز میں تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق ہوگیا۔

وفاقی دارالحکومت میں دونوں ممالک کے حکام کے مابین ہونے والی اہم ملاقات میں دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ اور نیدرلینڈز کے سفیر کے درمیان ہونے والی اس نشست میں تجارت، سرمایہ کاری اور مختلف صنعتی شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں نیدرلینڈز کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط کو وسعت دینے کی خواہش ظاہر کی گئی۔ ڈَچ سفیر نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں تقریباً 50 ڈَچ کمپنیاں سرگرم عمل ہیں، جو خاص طور پر ٹیکسٹائل، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبوں میں اپنی سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نیدرلینڈز کے ترقیاتی و مالیاتی ادارے ایف ایم او (FMO) کی جانب سے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے منصوبوں کے لیے بھرپور تعاون فراہم کرنے کا ارادہ ہے۔

وزیر خزانہ نے نیدرلینڈز کے سفیر کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت اقتصادی اصلاحات کے نتیجے میں استحکام کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں، شفاف اقدامات اور تیز رفتار اصلاحاتی عمل نے نہ صرف ملکی سرمایہ کاروں بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی نمایاں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی مؤثر حکمت عملی کے باعث ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو نئی رفتار ملی ہے۔ ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم کے ذریعے زراعت، معدنیات، توانائی اور آئی ٹی جیسے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ پاکستان کی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کیا جا سکے۔

دونوں ممالک کے نمائندوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ باہمی تعاون کو صرف تجارتی سطح تک محدود نہیں رکھا جائے گا بلکہ نئی ٹیکنالوجی کے تبادلے، زرعی پیداوار کے فروغ اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبوں میں بھی مل کر کام کیا جائے گا۔

نیدرلینڈز کے سفیر نے پاکستان کے اقتصادی استحکام کے لیے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ دیرپا تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • پاکستان کو 20 سال بعد آف شور تیل و گیس ذخائر میں بڑی کامیابی حاصل
  •  نجی صنعتی زونز میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے زمین کی تبدیلی فیس میں رعایت کا فیصلہ
  • اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 16 ملین ڈالر کا اضافہ
  • پاکستان اور نیدرلینڈز میں تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • ڈیووس اِن ڈیزرٹ: سعودی عرب کی سرمایہ کاری کا سفر اور پاکستان کے لیے نیا موقع