لاہور:

صوبائی دارالحکومت کو اسموگ فری بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ لاہور نے سخت اقدامات اور ایکشن پلان پر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس مدثر نواز کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی جو جنگی بنیادوں پر شہر بھر کے صنعتی یونٹس کا معائنہ کرے گی۔

کمیٹی میں سیکرٹری کے فرائض ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات انجام دیں گے، جبکہ ڈائریکٹر انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی، ڈائریکٹر لیبر ڈیپارٹمنٹ، تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور ای پی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل بھی ممبران ہوں گے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صنعتی یونٹس کے بوائلرز اور فرنسز کا تفصیلی معائنہ کیا جائے گا، تاکہ اسموگ میں اضافہ کرنے والے عناصر کی نشاندہی ہو سکے۔ غیر معیاری فیول کے استعمال پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے اور غیر قانونی کاربن بیگز ضبط کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس مدثر نواز نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے یونٹس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں صنعتی یونٹس کے معائنے کی براہِ راست نگرانی کریں اور ماحولیاتی ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ، ای پی اے، لیبر اور انڈسٹری ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ مل کر فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے مربوط حکمتِ عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔ شہریوں کو صاف اور صحت مند ماحول کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

مدثر نواز نے صنعتی یونٹس کے مالکان سے اپیل کی کہ وہ ماحولیاتی قوانین کی سختی سے پابندی کریں، تاکہ لاہور کو اسموگ فری شہر بنانے کے ہدف میں کامیابی حاصل ہو۔

انہوں نے واضح کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں تمام متعلقہ ادارے آلودگی کے خلاف متحرک ہیں اور کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صنعتی یونٹس یونٹس کے کے لیے

پڑھیں:

ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے سمیت 10 افسران گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-08-10
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے اعلیٰ افسران اور اہلکاروں کے ایک بڑے گروہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اینٹی کرپشن لیاری نے نیا آباد میں غیرقانونی تعمیرات کیس میں 13 ملزمان کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے 10 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، جنہیں فوری طور پر حراست میں لے لیا گیا۔گرفتار ملزمان میںڈپٹی ڈائریکٹر امتیاز، امتیاز شیخ، آفتاب سومرو، علی خان، شکیل میمن اور دیگر افسران شامل ہیں۔ عدالت نے 3ملزمان کو مفرور قرار دیا جو فیصلے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھے۔ذرائع کے مطابق کیس میں نامزد افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے لیاری نیا آباد میں متعدد غیرقانونی عمارتوں کی تعمیر کی اجازت دی، جن میں بعض عمارتیں خطرناک زون میں تعمیر کی گئیں۔ ان کی ملی بھگت سے غیرقانونی پلاٹس پر کمرشل تعمیرات کی منظوری دی گئی، جس کے نتیجے میںسرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق، تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے جعلی دستاویزات اور جعلی نقشوں کے ذریعے تعمیرات کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق لیاری زون میں 25 سے زائد عمارتیں اسی گروہ کی ملی بھگت سے تعمیر کی گئیں۔ایک تحقیقاتی افسر کے مطابق یہ نیٹ ورک برسوں سے فعال ہے، جس میں بلڈرز، ایس بی سی اے کے اہلکار، اور بعض مقامی سیاسی عناصر شامل ہیں۔ غیرقانونی تعمیرات کے عوض فی پروجیکٹ لاکھوں روپے رشوت لی جاتی تھی۔اینٹی کرپشن ٹیم نے مزید کہا کہ ملزمان کے خلاف **رشوت ستانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری ریکارڈ میں جعلسازی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔تحقیقات کا دائرہ SBCA کے دیگر زونز تک بڑھایا جا رہا ہے، جہاں اسی نوعیت کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ تفتیشی افسران کے مطابق، اگر شواہد مضبوط ثابت ہوئے تومزید افسران کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔تاہم شہریوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی متعدد بار ایسی گرفتاریاں ہوئیں مگر چند ہفتوں بعد تمام ملزمان ’سیاسی سفارشات‘ کے ذریعے رہا ہو جاتے ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ
  • اسموگ میں اضافہ کرنےوالی انڈسٹریز کے خلاف کارروائی کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل
  • ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے سمیت 10 افسران گرفتار
  • لاہور میں ہوا کی بہتری سے اسموگ میں کمی، اے کیواٸی میں نمایاں فرق
  • لاہور میں مارکیٹیں رات 10 اور ریسٹورنٹ 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ
  • لاہور، مارکیٹیں رات 10 ، ریسٹورنٹ 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ
  • اسموگ تدارک کیس؛ لاہور کی فضا صاف رکھنے کیلیے سخت اقدامات کی تجویز
  • سپریم کورٹ: عدالت کا مقصد ماحولیات کا تحفظ یقینی بنانا ہے، اسٹون کرشنگ پلانٹس کیس کی سماعت
  • آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹ کو زمین بوس کر دیا گیا: محکمہ ماحولیات پنجاب