بھارت‘ مندر میں بھگدڑ‘ متعدد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت‘ مندر میں بھگدڑ‘ متعدد ہلاک
نئی دہلی: جنوبی بھارت کی ایک مندر میں بھگدڑ مچ جانے کے باعث متعدد افراد کے ہلاک اور درجنوں زخمی ہو نے کی اطلاعات ہیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی بھارت میں گزشتہ روزایک مندر میںاچانک بھگدڑ مچ گئی۔ جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی بھی ہو گئے ہیں۔ اعلیٰ حکام کے مطابق افسوسناک واقعہ آندھرا پردیش کی سری کاکولم ضلع میں واقع سوامی وینکٹیسوارا مندر میں پیش آیا، جہاں سیکڑوں عقیدت مند مذہبی تہوار میں شرکت کے لیے جمع تھے۔
انتظامیہ کے مطابق واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب بڑی تعداد میں لوگ مندر کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، جس سے بڑے پیمانے پر بد نظمی پیدا ہوگئی۔ مقامی حکام کے مطابق زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ انتظامیہ نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
امریکا نے بیچ سمندر ایک اور مشتبہ کشتی مہلک حملے سے تباہ کردی، 4 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا نے منشیات کی اسمگلنگ کرنے والی ایک اور مشتبہ کشتی پر مہلک حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا، جس میں 4 افراد ہلاک ہو گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی افواج نے مشرقی بحرالکاہل میں منشیات کی کشتی ہونے کے شبہ میں ایک اور کشتی پر میزائل داغا ہے، جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بدھ کی رات X پر جاری بیان میں کہا کہ ڈپارٹمنٹ آف وار (محکمہ جنگ) نے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ایک اور کشتی پر مہلک کارروائی کی ہے، جس میں چار مرد منشیات فروش دہشت گرد مارے گئے، کشتی ایک نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام تھی۔
انھوں نے حملے کا درست مقام نہیں بتایا، تاہم کہا کہ یہ کارروائی مشرقی بحرالکاہل کے بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی ہے۔ ہیگستھ نے مزید کہا کہ خفیہ معلومات کے مطابق مذکورہ کشتی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھی اور اسمگلنگ کے ایک معروف راستے سے گزر رہی تھی، اور نشہ آور مواد لے جا رہی تھی۔
انھوں نے اس بیان کے ساتھ فضائی حملے کی ویڈیو بھی پوسٹ کی۔ یاد رہے کہ چند ہی دن قبل امریکا نے اسی علاقے میں 3 کشتیوں پر حملوں میں 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ گزشتہ روز بدھ کے حملے میں مارے جانے والے افراد کی شناخت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
دوسری طرف ناقدین نے ان حملوں کو ماورائے عدالت قتل اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے، کیوں کہ عالمی قوانین کے مطابق کسی بھی ملک کو جنگی علاقے سے باہر غیر لڑاکا افراد کے خلاف مہلک فوجی طاقت استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے امریکی براعظموں کے لیے معاون سیکریٹری جنرل میروسلاو ینچا نے اس ماہ سلامتی کونسل کو بتایا کہ ’’ہم مسلسل اس بات پر زور دیتے رہے ہیں کہ سرحد پار منظم جرائم کے خلاف تمام اقدامات بین الاقوامی قانون کے مطابق انجام دیے جائیں۔‘‘