بنگلہ دیش: قومی مفاہمتی کمیشن کا اخراجات سے متعلق الزامات کی سخت تردید
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
بنگلہ دیش کے قومی مفاہمتی کمیشن نے حالیہ دعوؤں کو من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ کمیشن نے 83 کروڑ ٹکہ مہمان نوازی پر خرچ کیے۔
کمیشن، جس کی سربراہی پروفیسر محمد یونس کر رہے ہیں، نے جمعے کو جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا کہ یہ دعوے جان بوجھ کر کمیشن کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی مہم کا حصہ ہیں۔
بیان کے مطابق کمیشن کے قیام (15 فروری 2025) سے اب تک مالی سال 2024–25 اور 2025–26 کے لیے منظور شدہ کل بجٹ 7 کروڑ 23 لاکھ 31 ہزار 26 ٹکہ تھا، جس میں سے 31 اکتوبر 2025 تک صرف 1 کروڑ 71 لاکھ 31 ہزار 126 ٹکہ خرچ ہوئے، یعنی کل بجٹ کا صرف 23.
یہ بھی پڑھیے بنگلہ دیش: جبری گمشدگی کے جرائم پر سخت سزائیں دینے کا فیصلہ، آرڈیننس منظور
اس میں سے 63 لاکھ ٹکہ مہمان نوازی کے لیے مختص کیے گئے تھے، جن میں سے 45 لاکھ 77 ہزار 685 ٹکہ استعمال ہوئے اور یہ اخراجات زیادہ تر سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقاتوں اور سرکاری اجلاسوں کے دوران کیے گئے۔
کمیشن نے مختلف مرحلوں میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے اخراجات کی تفصیل بھی جاری کی:
پہلا مرحلہ (20 مارچ – 19 مئی 2025): 44 ملاقاتیں، اخراجات 4.91 لاکھ ٹکہ۔
دوسرا مرحلہ: 30 سیاسی جماعتوں کے ساتھ 23 اجلاس، اخراجات 28.83 لاکھ ٹکہ۔
(اجلاس صبح سے رات تک جاری رہتے تھے، اس لیے کھانے کا انتظام ضروری تھا۔ روزانہ اخراجات اوسطاً 1.2 لاکھ ٹکہ سے کم رہے۔)
تیسرا مرحلہ: 30 جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ 7 اجلاس، اخراجات 7.08 لاکھ ٹکہ۔
مزید بتایا گیا کہ کمیشن نے 50 اندرونی اجلاس منعقد کیے، جن پر 1.05 لاکھ ٹکہ خرچ ہوا، جبکہ 14 ماہرین کے مشاورتی اجلاسوں کی مہمان نوازی پر صرف 30,960 ٹکہ خرچ ہوئے، تمام ماہرین نے بلا معاوضہ شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیے پروفیسر یونس کے روڈ میپ کی حمایت کرتے ہیں، نئے انتخابات کے بعد استحکام آئےگا، بنگلہ دیشی فوج
غیرملکی سفارت کاروں، سیاسی رہنماؤں، صحافیوں اور ماہرین کے ساتھ ملاقاتوں پر 9 ماہ میں صرف 2 لاکھ ٹکہ خرچ ہوئے۔
کمیشن نے کہا کہ یہ تفصیلی اعدادوشمار واضح کرتے ہیں کہ 83 کروڑ ٹکہ خرچ کرنے کا دعویٰ سراسر جھوٹ اور کمیشن کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کمیشن نے اپنے تمام کاموں میں شفافیت برقرار رکھی۔ اس کے اجلاسوں کی براہِ راست نشریات، میڈیا کی آزاد رسائی اور ممبران کی باقاعدہ پریس بریفنگز اس بات کا ثبوت ہیں۔
کمیشن نے جھوٹی معلومات پھیلانے والوں سے عوامی معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے ذمہ دار میڈیا کا شکریہ ادا کیا اور عوام سے کہا کہ غلط معلومات سے گمراہ نہ ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیش قومی مفاہمتی کمیشنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بنگلہ دیش قومی مفاہمتی کمیشن جماعتوں کے بنگلہ دیش کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان نے ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کے الزامات مسترد کردیے
پاکستان نے ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کے الزامات مسترد کردیے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان ہندو برادری کے افراد کو اپنی سرزمین میں داخلے سے روکنے کے الزامات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ الزامات حقائق کو مسخ کرنے اور ایک انتظامی معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی ایک اور کوشش ہیں، نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے 2 ہزار 400 سے زائد ویزے سکھ یاتریوں کو جاری کیے تاکہ سکھ یاتریبابا گورو نانک دیو جی کی سالگرہ کی تقریبات (4تا 13 نومبر 2025)میں شرکت کر سکیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 4نومبر کو کل ایک ہزار 932یاتری اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے کامیابی سے پاکستان داخل ہوئے، تقریبا 300 ویزا ہولڈرز کو بھارتی حکام نے سرحد پار کرنے سے روکا۔
طاہر حسین اندرابی نے بتایا کہ پاکستانی جانب سے امیگریشن کا پورا عمل منظم، پرامن اور کسی رکاوٹ سے پاک تھا، چند افراد ایسے پائے گئے جن کے دستاویزات نامکمل تھے، مذکورہ افراد امیگریشن حکام کو اطمینان بخش جوابات فراہم نہیں کر سکے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس بنا پر انہیں معیاری طریقہ کار کے مطابق بھارت کی جانب واپس جانے کو کہا گیا، ان افراد کو مذہبی بنیادوں پر داخلے سے روکنے کے دعوے غلط اور شر انگیزی پر مبنی ہے۔
طاہر حسین اندرابی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے تمام مذاہب کے زائرین کو اپنے مقدس مذہبی مقامات پر خوش آمدید کہتا آیا ہے، یہ ایک منظم اور سہل نظام کے تحت ہوتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی کارروائی صرف انتظامی نوعیت کی تھی، اس معاملے کو فرقہ وارانہ یا سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے، یہ بھارتی حکومت اور میڈیا کے بڑھتے ہوئے تعصب کی عکاسی کرتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت کا نیب ترمیمی بل 2023واپس لینے کا فیصلہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاسوں کا ایجنڈا جاری حکومت کا نیب ترمیمی بل 2023واپس لینے کا فیصلہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاسوں کا ایجنڈا جاری پی ٹی آئی کے سابق رہنما متحرک، اسحاق ڈار، ایاز صادق اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ ستائیسویں ترمیم، آئینی بینچ کی جگہ 9رکنی عدالت، ججز کی مدت 70سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز قومی اسمبلی سیکرٹیریٹ نے پارلیمنٹ ہائوس میں تعینات سی ڈی اے سٹاف کی واپسی کیلئے خط لکھ دیا معروف امریکی سیاستدان محمد عارف کی زہران ممدانی کو میئر نیوریاک منتخب ہونے پر مبارکباد وزیراعظم سے ایشئن فٹبال کنفڈریشن کے صدر اور فیفا کے سینئیر نائب صدر شیخ سلمان ابراہیم حماد الخلیفہ کی ملاقاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم