سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
سابق وزیر اعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی علالت کے باعث انتقال کر گئے، اہل خانہ نے آفتاب شعبان میرانی کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ آفتاب شعبان میرانی کی نماز جنازہ آج رات 10 بجے مسجد بیت الاسلام ڈیفنس فیز فور میں ادا کی جائے گی، آفتاب شعبان میرانی کی تدفین گذری قبرستان میں کی جائے گی۔
آفتاب شعبان میرانی کا تعلق ضلع شکارپور سے تھا، وہ طویل عرصے سے کراچی میں مقیم تھے، انہیں ایک ہفتے قبل اسپتال سےگھر منتقل کیا گیا تھا، آفتاب شعبان میرانی کا شمار پیپلز پارٹی کے سینیئر ترین رہنماؤں میں ہوتا تھا۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے آفتاب شعبان میرانی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے قریبی رفقاء میں شامل تھے۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور اسپیکر صوبائی اسمبلی اویس قادر شاہ نے بھی آفتاب شعبان میرانی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ ہفتے کراچی کے ساؤتھ سٹی اسپتال میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سندھ آفتاب شعبان میرانی کی عیادت کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے، امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ امن و استحکام کے قیام کے لیے ایک مشترکہ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور قائدین شریک ہوں گے۔ یہ جرگہ صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت منعقد کیا جائے گا تاکہ مکالمے اور اتفاقِ رائے کے ذریعے پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس میں صوبے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلۂ خیال ہوا۔ گفتگو کے دوران وزیرِاعلیٰ نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ سینیٹر ایمل ولی خان نے اس پر کہا کہ وہ پارٹی مشاورت کے بعد شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کریں گے۔
ساتھ ہی وزیرِاعلیٰ نے دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔ ان تمام رہنماؤں کے ساتھ صوبے میں بڑھتے ہوئے سیکورٹی خدشات، دہشت گردی کے واقعات اور عوامی تحفظ کے لیے مشترکہ اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
وزیرِاعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام امن و استحکام چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر ایک صف میں کھڑا ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن و امان ایسا قومی مقصد ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔