Daily Mumtaz:
2025-11-07@17:04:27 GMT

پشاور برن سینٹر، مریض صحت کارڈ پر علاج سے محروم

اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT

پشاور برن سینٹر، مریض صحت کارڈ پر علاج سے محروم

پشاور(نیوز ڈیسک) پشاور برن سینٹر میں زیر علاج مریض صحت کارڈ پر علاج کروانے سے محروم ہیں۔تیمارداروں نے شکایت کی ہے کہ اپنے خرچ پر علاج کروا رہے ہیں، ساتھ ہی اپیل کی کہ صوبائی حکومت مدد کرے۔

تیمارداروں نے مزید کہا کہ اپنے خرچے پر مریضوں کی دوائیاں لے رہے اور لیب ٹیسٹ بھی کروا رہے ہیں۔برن سنٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریضوں کو مفت علاج کی سہولت دی جا رہی ہے، یکم دسمبر سے صحت کارڈ پر علاج شروع کیا جائے گا، لیکن پلاسٹک سرجری کی سہولت دستیاب نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پر علاج

پڑھیں:

پشاور، ڈرگ فری مہم میں مبینہ بے قااعدگیوں کا انکشاف

پشاور:

ڈرگ فری پشاور مہم میں مبینہ بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے اور محکمہ سماجی بہبود کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو بھی معطل کر دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ڈرگ فری پشاور مہم میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق رواں سال ستمبر میں انکوائری شروع کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق ڈرگ فری پشاور مہم پر پہلے مرحلے پر 32 کروڑ، دوسرے اور تیسرے مرحلے پر 16 کروڑ روپے کے اخراجات آئے تھے جبکہ مہم کو سابق صوبائی وزیر اور ڈپٹی کمشنرکے دور اقتدار میں شروع کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈرگ فری پشاور منصوبے میں مبینہ بے قاعدگیوں اور کرپشن پر مزید ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، ملازمین پر ڈرگ فری پشاور مہم میں من پسند نجی تنظیموں کو ٹھیکے دینے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔

سیکریٹری سماجی بہبود نذر محمد کے مطابق منصوبے کی مجموعی لاگت 515 ملین تھی، منصوبہ تین فیز پر مشتمل تھا اور اسے مالی سال 23-2022 میں شروع کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت  4 ہزار 485 افراد کاعلاج کیا گیا ہے، منصوبے میں نجی بحالی سینٹرز اور نجی اسپتالوں کے ساتھ معاہدے طریقہ کار کے تحت کیے گئے، جس کے لیے باضابطہ مختلف ڈپارٹمنٹس کے نمائندہ افراد پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی تھی، انہوں نے باضابطہ وزٹ کرکے بحالی سینٹرز اور اسپتالوں کو منتخب کیا۔

سیکریٹری کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات کے مطابق صرف ایک سینٹر میں سینیٹیشن اور وینٹیلیشن کا مسئلہ تھا تاہم کسی قسم کی سرکاری پیسوں کی ادائیگی نہیں کی گئی، ادائیگی بہت سے کیسز میں معائنہ اور تصدیق کرکے ایڈجسٹمنٹ کے بعد کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمے کا آڈٹ اور ذمہ داری کا ربوسٹ سسٹم ہے، حتمی ادائیگی عائد کردہ جرمانوں کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد کی جاتی ہے۔

سیکریٹری نے تردید کرتے ہوئے وضاحت کی کہ پیسوں کی کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی ہے تاہم صرف پروسیجرل مسئلے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاڑکانہ ،ڈینگی کے مریض کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا ہوا ہے
  • پشاور، ڈرگ فری مہم میں مبینہ بے قاعدگیوں کا انکشاف
  • اندرون سندھ، سرکاری اسپتالوں میں اربوں روپے فراہم کرنے کے باوجود بچوں کے علاج کی سہولیات ناپید
  • کالجز اور یونیورسٹیز کے سٹوڈنٹس کا پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ
  • پی ٹی آئی رہنماعلیمہ خان کی گرفتاری ایک مرتبہ پھر ٹل گئی
  • ٹھٹھہ: تھلیسیمیا کے مرض میں تشویشناک اضافہ
  • حیدر آباد ، ایک روزہ ڈینگی علاج کیلیے مفت طبی کیمپ کا قیام
  • کون سے مریض حج پر نہیں جاسکتے، سعودی وزارت نے وضاحت جاری کردی
  • پشاور، ڈرگ فری مہم میں مبینہ بے قااعدگیوں کا انکشاف