بلوچستان: سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر 12 تا 14 نومبر بس سروس معطل، مسافروں کے لیے مشکلات
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
بلوچستان حکومت نے صوبے کے تمام اضلاع میں مسافر بس سروس 12 سے 14 نومبر 2025 تک معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق، اس دوران کسی بھی بس کمپنی کو بلوچستان سے سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں: بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ، ڈبل سواری اور اجتماعات پر پابندی
حکام کا کہنا ہے کہ بس سروس کی معطلی سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کی گئی ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں صوبے کے مسافروں کو سفر میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ متبادل ذرائع تلاش کرنے پر مجبور ہوں گے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی وی بورڈ میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے پر وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی برہم، عطا تارڑ نے وضاحت کردی
حکام نے مسافروں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور ضروری اطلاعات کے لیے بس کمپنیز اور متعلقہ حکام سے رابطے میں رہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بس سروس معطل، بلوچستان سیکیورٹی خدشات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان سیکیورٹی خدشات
پڑھیں:
ڈھاکہ میں پولیس کی حفاظتی مشق، 13 نومبر کے احتجاج سے قبل سیکیورٹی اقدامات تیز
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں پولیس نے 13 نومبر کو کالعدم جماعت عوامی لیگ کے ممکنہ احتجاجی لاک ڈاؤن سے قبل بڑے پیمانے پر سیکیورٹی مشق انجام دی۔
یہ مشق جمعے کے روز شام 4 سے 5 بجے تک جاری رہی جس میں تقریباً 7 ہزار پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا۔
پولیس کی یہ کارروائی ڈھاکہ کے 142 اہم مقامات پر کی گئی، جن میں وزیراعظم کی رہائش گاہ ’جمنا‘، بنگلہ دیش سیکریٹریٹ، ہائی کورٹ، صدارتی محل بنگبھون اور چیف ایڈوائزر آفس (تیج گاؤں) شامل تھے۔
ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی) کے مطابق، مشق کا مقصد ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل کی تیاری کو جانچنا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ مشق حالیہ سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر بھی کی گئی، جن میں گزشتہ جمعے کاک رائل چرچ کے قریب بم دھماکے اور دھان منڈی میں کالعدم جماعت کے کارکنوں کی ریلی کے دوران دھماکے شامل ہیں۔
ڈی ایم پی کے ڈپٹی کمشنر برائے میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز محمد طالب الرحمان نے کہا یہ فوری ردعمل کی مشق تھی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ہماری تیاری یقینی بنائی جا سکے۔ تمام رینکس کے افسران نے شریک ہو کر کوآرڈینیشن اور آپریشنل استعداد کا جائزہ لیا۔
یہ ڈھاکہ پولیس کی اس سال کی دوسری بڑی مشق ہے، پہلی مشق اگست میں کی گئی تھی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد نہ صرف تیاری کی جانچ بلکہ ممکنہ تشدد یا بدامنی کو روکنا بھی ہے۔
ایک سینیئر پولیس افسر نے بتایا کہ یہ مشق دراصل نمائشی نوعیت کی تھی تاکہ یہ پیغام دیا جا سکے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی ممکنہ بدامنی سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں