معیشت کی ترقی کیلئے اشرافیہ کے غلبے کو توڑنا ضروری ہے، مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مخصوص شعبوں کو مراعات دیں تو اشرافیہ ہی غالب ہوتی ہے، پروٹیکشن اور ٹیرف میں پیسہ بن رہا ہو تو ایکسپورٹ کیسے بڑھے گی؟، لوکل ٹریڈ میں پروٹیکشن اور ٹیرف رعایت ملے گی تو دنیا سے کون مسابقت کرے گا، رئیل اسٹیٹ آج کل مندی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا ہے کہ معیشت کی ترقی کے لیے اشرافیہ کے غلبے کو توڑنا ضروری ہے۔ مقامی ہوٹل میں دی فیوچر سمٹ کے نویں ایڈیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ اپنی سمت درست کرنے سے پہلے منزل کا تعین بہت ضروری ہے، نوجوانوں کی منزل کوئی پیچیدہ نہیں ہے، نوجوان تبدیلی پر یقین رکھتے ہیں ان کی خواہشات سادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو لاہور کی اسموگ کا اندازہ نہیں ہے، اسموگ سے زندگی کے 7 سے 8 سال عمر کم ہو جاتی ہے، میرے والد کہا کرتے تھے کہ آخری دنوں میں میری خواہش تھی کہ وہ چند گھنٹوں کے لیے ہوش میں آئیں اور میں ان کا ہاتھ پکڑ کر دل کی بات کروں، یہاں والدین کی زندگی 8 سال کم ہورہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عام فرد کو جی ڈی پی، جاری کھاتہ، بیرونی کھاتہ کچھ نہیں پتا، اسے صرف اندرونی مسائل کا پتا ہے، عوام اپنی زندگی کو بہتر گزارنے کے خواہش مند ہیں، اس منزل تک پہنچنے کا طریقہ مشکل نہیں، عوام کو پرائمری ہیلتھ کیئر دینا کوئی مشکل نہیں، محلے آبادیاں اسی وقت آباد ہوں گے جب مقامی نمائندے منتخب ہوں، لوکل باڈی سسٹم مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا کہ اچھی نوکریاں تب ملیں گی جب نجی شعبہ فروغ پارہا ہو، سرکار کہاں سے نوکری دے گی، کاروبار کی ترقی پائیدار ترقی سے ہوگی، پائیدار ترقی کا راستہ جدت اور پیداوار میں اضافے سے جڑا ہے، پیداواریت اور جدت صرف مسابقت سے آتی ہے، دنیا میں انقلاب صرف مسابقت سے آیا ہے، جتنی معاشرے میں مسابقت ہوگی اتنی ہی جدت آئے گی اور مسابقت کے لیے یکساں مواقع ملنا ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے میں سب کو یکساں مواقع نہ ملیں تو مسابقت نہیں ہوتی، اگر معاشرے پر اشرافیہ کا غلبہ ہو تو کاروبار کیسے بڑھے گا، جن کا کاروبار دنیا میں پھیلا ہے، وہ اسلام آباد میں گھوم رہے ہوتے ہیں، کسی ایک شعبے کو ہی بجلی گیس ملے تو باقی شعبے کیسے مسابقت کریں گے، جس کو فیکٹر ان پٹ میں کمائی ہو تو وہ مسابقت کیوں کرے گا؟۔ مصدق ملک نے کہا کہ مخصوص شعبوں کو مراعات دیں تو اشرافیہ ہی غالب ہوتی ہے، پروٹیکشن اور ٹیرف میں پیسہ بن رہا ہو تو ایکسپورٹ کیسے بڑھے گی؟، لوکل ٹریڈ میں پروٹیکشن اور ٹیرف رعایت ملے گی تو دنیا سے کون مسابقت کرے گا، رئیل اسٹیٹ آج کل مندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے اس غلبے کو توڑنا ضروری ہے ورنہ معیشت پائیدار بنیادوں ترقی نہیں کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پروٹیکشن اور ٹیرف انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ضروری ہے مصدق ملک
پڑھیں:
پاکستان درست سمت میں گامزن، پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن ناگزیر، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب
وفاقی وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کراچی میں 2 روزہ ’دی فیوچر سمٹ‘ کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی اس معاشی بہتری کا اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے نجی شعبے کا کردار نہایت اہم ہے، اور پاکستان کو برآمدات کا مرکز بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پیداواری بنیاد پر مبنی ترقی ہی معیشت کے استحکام کا پائیدار راستہ ہے، جبکہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو تمام سرکاری اداروں میں مربوط انداز میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگنے کی بات درست نہیں، وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب
ان کے مطابق ٹیکسیشن نظام میں مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے شفافیت لائی جا رہی ہے اور ایف بی آر میں افراد، طریقہ کار اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اصلاحات جاری ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن سے معیشت میں شفافیت اور اعتماد بڑھے گا، جس کے نتیجے میں ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے کئی ممالک اپنے معاشی نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں اور پاکستان بھی اسی سمت بڑھ رہا ہے۔ میكرو اکنامک استحکام کوئی حتمی مقصد نہیں بلکہ پُراعتماد سرمایہ کاری کا ذریعہ ہے، اور اب پاکستان ایک ایسی معیشت بن چکا ہے جو بین الاقوامی کارپوریٹ سرمایہ کاروں کے لیے قابلِ عمل ہے۔
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ گوگل پاکستان کو ایک تکنیکی اور آئی ٹی مرکز بنانے کے لیے تعاون کر رہا ہے جبکہ ایک نجی سرمایہ کار نے ایل یو ایم ایس میں بلاک چین سینٹر کے قیام کے لیے 13 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی 100 ارب ڈالر ’بلیو اکانومی‘ کی صلاحیت کو اجاگر کرنا ہوگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت میں استحکام کے لیے نجی شعبے کا متحرک کردار اور پیداوار پر مبنی ترقی ناگزیر ہے، جبکہ جیوپولیٹیکل تبدیلیاں موجودہ عالمی غیر یقینی صورتِ حال میں ایک بڑا کردار ادا کر رہی ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے یقین دلایا کہ پاکستان کی حکومت معاشی اصلاحات، شفافیت اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعے ملک کو پائیدار ترقی کے راستے پر گامزن رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دی فیوچر سمٹ کراچی وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب