آئرلینڈ نے بنگلہ دیش میں جاری پولیس اصلاحاتی عمل میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شفاف اور انسانی حقوق پر مبنی طرز حکمرانی کے فروغ میں اپنا تجربہ اور مہارت شیئر کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دفاعی صنعت میں انقلاب، بنگلہ دیش کا ڈیفینس اکنامک زون قائم کرنے کا منصوبہ

یہ پیشکش جولائی 2024 کی عوامی تحریک کے بعد سامنے آئی ہے۔ یہ بات اس وقت کہی گئی جب آئرلینڈ کے غیر مقیم سفیر کیوِن کیلی اور شمالی آئرلینڈ کی پہلی پولیس محتسب بیرو نیس نیولا او لون نے بدھ کے روز اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ملاقات کی۔

بیرو نیس او لون، جو دو روزہ دورے پر ڈھاکہ میں موجود ہیں، شمالی آئرلینڈ کے پولیس محتسب کے طور پر 7 برس تک خدمات انجام دے چکی ہیں۔ وہ سنہ 1998 کے تاریخی گڈ فرائیڈے معاہدے کے بعد شمالی آئرلینڈ میں امن کی بحالی اور پولیس نظام میں اصلاحات کے عمل میں کلیدی کردار ادا کر چکی ہیں۔

انہوں نے ملاقات کے دوران کہا کہ آئرلینڈ کے بعد از تنازعہ تجربات صبر، شمولیت اور ادارہ جاتی اصلاحات کے طویل المدتی عمل کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پائیدار تبدیلی کے لیے حقیقت پسندانہ اوقات اور عملی رہنمائی فراہم کرنے آئے ہیں۔

مزید پڑھیے: بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان

بیرو نیس او لون کے ہمراہ آئرلینڈ کی وزارت خارجہ و تجارت کے ڈائریکٹر برائے امن و استحکام یونٹ فیونوئلا گلزینن بھی موجود تھیں۔

برطانیہ کی ہائی کمشنر سارہ کُک نے بھی اس ملاقات میں شرکت کی۔

چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے آئرلینڈ کی پیشکش کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش اپنے اصلاحاتی و عبوری عمل میں آئرلینڈ کی شمولیت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش عام انتخابات: چیف ایڈوائزر محمد یونس نے سیکیورٹی انتظامات کے لیے اہم ہدایات جاری کردیں

انہوں نے کہا کہ ہم آئرلینڈ کے تعاون کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں تاکہ ہمارا موجودہ عبوری عمل پُرامن، جمہوری اور (عوام کو) جوابدہ رہے۔

پروفیسر یونس نے سفیر کیلی سے درخواست کی کہ وہ آئندہ قومی انتخابات (فروری 2026) سے قبل غلط معلومات کے پھیلاؤ کے خلاف کوششوں میں بھی تعاون کریں۔

سفیر کیلی نے یقین دہانی کرائی کہ آئرلینڈ بنگلہ دیش کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: یورپی یونین کا بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے لیے بڑی مبصر ٹیم بھیجنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک امن، انصاف اور جمہوری اقدار کے فروغ میں یکساں طور پر یقین رکھتے ہیں اور آئرلینڈ بنگلہ دیش کے ساتھ اس شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئرلینڈ آئرلینڈ کی بنگلہ دیش کو پیشکش بنگلہ دیش بنگلہ دیش میں پولیس اصلاحات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئرلینڈ بنگلہ دیش آئرلینڈ کے آئرلینڈ کی بنگلہ دیش انہوں نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

دفاعی صنعت میں انقلاب، بنگلہ دیش کا ڈیفنس اکنامک زون قائم کرنے کا منصوبہ

بنگلہ دیش نے خطے میں دفاعی سازوسامان تیار کرنے والی نئی طاقت بننے کی سمت اہم پیش رفت شروع کر دی ہے۔

حکومت نے ایک خصوصی ڈیفنس اکنامک زون کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں ڈرونز، سائبر سسٹمز، ہتھیار اور گولہ بارود نہ صرف ملکی ضرورت کے لیے بلکہ برآمدات کے لیے بھی تیار کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان

حکام کے مطابق، یہ اقدام خود انحصار دفاعی صنعتی ڈھانچے کی تعمیر کے وسیع منصوبے کا حصہ ہے، حکومت کا تخمینہ ہے کہ تقریباً 1.36 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، غیر ملکی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔

???? | Breaking Analysis | #BDMilitary
???????? Bangladesh moves from consumer to producer. Dhaka’s latest policy push—anchored in the establishment of a dedicated Defence Economic Zone (DEZ)—signals a decisive stride toward self-reliance in military manufacturing and export orientation.… pic.twitter.com/WdHgoUvJ33

— BDMilitary (@BDMILITARY) November 3, 2025

چیف ایڈوائزر محمد یونس نے پہلے ہی ایسی پالیسی اقدامات کی منظوری دے دی ہے جن کے ذریعے ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیا جائے گا، بنگلہ دیش آرمی کو قومی دفاعی صنعت پالیسی کے مسودے کی تیاری کا کام سونپا گیا ہے۔

غیر ملکی دلچسپی اور برآمدی عزائم

میڈیا رپورٹس کے مطابق، کئی غیر ملکی حکومتوں اور کمپنیوں نے بنگلہ دیش کے ابھرتے ہوئے دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، اگرچہ مخصوص ممالک کے نام ظاہر نہیں کیے گئے، لیکن حکام نے تصدیق کی کہ بات چیت ’دوستانہ ممالک‘ کے ساتھ جاری ہے۔

بنگلہ دیش اکنامک زون اتھارٹی اور بنگلہ دیش انویسٹمنٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی  کے چیئرمین اشک محمود بن ہارون نے کہا کہ زون کی جگہ کا تعین ابھی باقی ہے۔ ’ہم پالیسی فریم ورک تیار کر رہے ہیں اور شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔ ہمارا مقصد دفاعی شعبے کو برآمدی بنیاد پر استوار کرنا ہے۔‘

ملکی ضرورت اور عالمی منڈی

اس وقت بنگلہ دیش کی دفاعی ضروریات کا تخمینہ 8,000 کروڑ ٹکا لگایا گیا ہے، جس میں مسلح افواج، بارڈر گارڈ، کوسٹ گارڈ، پولیس اور دیگر نیم فوجی اداروں کی ضروریات شامل ہیں۔

حکام کا خیال ہے کہ مقامی صنعت اس طلب کو پورا کر سکتی ہے اور آگے چل کر عالمی منڈی میں بھی داخل ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ

تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ملکی طلب پر انحصار کافی نہیں ہوگا، صدر بنگلہ دیش انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز اے این ایم منیر الزمان کے مطابق صنعت کو پائیدار بنانے کے لیے ہمیں برآمدی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا ہوگی۔

’عالمی دفاعی منڈی میں مقابلہ سخت ہے، اور کامیابی کے لیے ٹیکنالوجی شراکت داری اور غیر ملکی سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔‘

نجی شعبے کی شمولیت ناگزیر

فائنانس سیکرٹری ایم ڈی خیرالزمان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی طرح نجی شعبے کا کردار بنگلہ دیش کے لیے بھی اہم ہے۔

انہوں نے لاک ہیڈ مارٹن اور میک ڈونل ڈگلس جیسی کمپنیوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاری کو کئی مالیاتی سالوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

جبکہ وزارتِ خزانہ زمین کے حصول کے لیے غیر استعمال شدہ سرکاری فیکٹریوں کو بروئے کار لانے پر غور کر رہی ہے۔

علاقائی موازنہ اور چیلنجز

حکام نے تسلیم کیا کہ بنگلہ دیش ابھی پاکستان اور بھارت جیسے ہمسایہ ممالک سے پیچھے ہے، پاکستان نے گزشتہ 4 سالوں میں ہر سال تقریباً 450 ملین ڈالر دفاعی پیداوار میں لگائے۔

جبکہ بھارت کی سالانہ سرمایہ کاری 2.7 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، اس کے مقابلے میں بنگلہ دیش کی دفاعی صنعت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔

پالیسی خامیاں اور قانونی رکاوٹیں

اگرچہ غیر ملکی دلچسپی میں اضافہ ہو رہا ہے، لیکن حکام نے اعتراف کیا کہ قوانین اور خریداری پالیسیوں کی موجودہ صورت نجی شعبے کی شمولیت میں رکاوٹ ہے۔

وزارتِ صنعت کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق، غیر ملکی سرمایہ کار قانونی ضمانتیں چاہتے ہیں جو فی الحال دستیاب نہیں۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش ملبوسات کی نئی عالمی منزل، چینی سرمایہ کاری میں اضافہ

ستمبر کے اجلاس میں شرکا نے نئے قوانین، سرمایہ کاری کے تحفظ اور ایک مستقل رابطہ ادارہ قائم کرنے کی سفارش کی، اس کے علاوہ، ترکی اور پاکستان کے ماڈلز سے استفادہ کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔

کامرس سیکریٹری محبوب الرحمن نے کہا کہ اگر منصوبہ بروقت شروع کر دیا گیا تو بنگلہ دیش بھی پاکستان کی سرمایہ کاری کی سطح تک پہنچ سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ نیا زون گیزپور کے بنگلہ دیش آرڈننس فیکٹری کی طرز پر قائم کیا جا سکتا ہے۔

طویل المدتی وژن

اگرچہ ماہرین کے مطابق ایک مکمل دفاعی ایکو سسٹم قائم کرنے میں 25 سے 30 سال لگ سکتے ہیں، لیکن بنگلہ دیشی قیادت پُرعزم ہے۔

پالیسی اصلاحات، نجی شعبے کی شمولیت، اور بین الاقوامی تعاون کے امتزاج سے بنگلہ دیش مستقبل میں علاقائی اسلحہ برآمد کنندہ ملک کے طور پر ابھر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز ایکو سسٹم بنگلہ دیش بنگلہ دیش آرڈننس فیکٹری دفاعی پیداوار دفاعی سازوسامان سرمایہ کار کامرس سیکریٹری لاک ہیڈ مارٹن میک ڈونل ڈگلس

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی حکومت کو نئے این ایف سی ایوارڈ میں تکنیکی معاونت کی پیشکش
  • حمزہ علی عباسی کو سی ایس ایس کے بعد کونسے محکمے میں تقرری کی پیشکش ہوئی؟
  • حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے لبنان حکومت کو 16 ارب ڈالر کی پیشکش
  • گوگل کروم بک فیکٹری لگانے کی پیشکش، مریم نواز معاونت کی یقین دہانی
  • گوگل کروم بک فیکٹری لگانے کی پیشکش، وزیراعلیٰ پنجاب کی معاونت کی یقین دہانی
  • گوگل کی جانب سے پنجاب میں گوگل کروم بک کی فیکٹری لگانے کی پیشکش ، وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھرپور معاونت کی یقین دہانی کروادی
  • بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
  • دفاعی صنعت میں انقلاب، بنگلہ دیش کا ڈیفنس اکنامک زون قائم کرنے کا منصوبہ
  • بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان