data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یروشلم، نیویارک:۔ اسرائیل کے ڈائسپورا اور انسدادِ یہود مخالف تعصب کے وزیر امیخائی چِکلی نے نیویارک کے نومنتخب میئر زوہران ممدانی کو “حماس کا حامی” قرار دیتے ہوئے شہر کے یہودیوں سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل منتقل ہونے پر غور کریں۔

چکلی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ شہر جو کبھی آزادی کی علامت سمجھا جاتا تھا، اب اپنی چابیاں ایک حماس کے حامی کے حوالے کر چکا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابق ٹوئٹر) پر لکھا کہ ممدانی کے خیالات “ان جہادی انتہاپسندوں سے زیادہ مختلف نہیں” جنہوں نے 11 ستمبر 2001ءکو نیویارک اور واشنگٹن میں حملے کر کے تین ہزار افراد کو ہلاک کیا۔

34 سالہ زوہران ممدانی، جو نیویارک کے پہلے مسلم میئر بننے جا رہے ہیں، نے شہر کو زیادہ سستا اور قابلِ رہائش بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران یہود دشمنی اور اسلاموفوبیا ونوں کی مذمت کرتے رہے ہیں۔ ممدانی عرصہ دراز سے فلسطینی کاز کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کو “نسلی امتیاز پر مبنی ریاست قرار دیا اور غزہ کی جنگ کو نسل کشی سے تعبیر کیا تھا” یہی مو ¿قف ان پر یہودی برادری کے بعض حلقوں کی تنقید کا باعث بنا۔

چکلی نے مزید کہا کہ نیویارک اب پہلے جیسا شہر نہیں رہے گا، خاص طور پر وہاں کی یہودی برادری کے لیے۔ یہ شہر آنکھیں بند کیے اسی گڑھے میں گر رہا ہے جس میں لندن پہلے ہی گر چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نیویارک کے یہودیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ سنجیدگی سے اسرائیل کو اپنا نیا گھر بنانے پر غور کریں۔

 زوہران ممدانی کی فیصلہ کن انتخابی فتح اس وقت ممکن ہوئی جب انہیں کاروباری طبقے، قدامت پسند میڈیا تبصرہ نگاروں اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی نیویارک سٹی کے پہلے مسلم میئر منتخب

نیویارک ( نیوزڈیسک) امریکا میں 34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ زہران ممدانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود نیویارک سٹی کے میئر کا انتخاب جیت لیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق ظہران ممدانی نے 486,741جبکہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار نیڈریو کومو نے 396,177 ووٹ لئے، ری پبلکن کے کرٹس سلوا صرف 79,281 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

ظہران ممدانی کا مقابلہ نیویارک کے سابق گورنر اور آزاد امیدوار اینڈریو کومو اور ری پبلکن حریف کرٹس سلوا سے تھا، نیویارک میئر کے الیکشن میں نئی تاریخ رقم ہوگئی جہاں 2001ء کے بعد میئر کے انتخابات میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔

پولنگ سٹیشنز پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود رہی، 17 لاکھ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی جانب سے مخالفت کے باوجود مسلم امیدوار ظہران ممدانی پہلی بار نیویارک شہر کے میئر منتخب ہوگئے۔

واضح رہے کہ امریکا کی تمام 50 ریاستوں میں مقامی و ریاستی انتخابات کے لیے بھی ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے، ریاست ورجینیا میں گورنر اور لیفٹینینٹ گورنر کے لئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق نیوجرسی میں گورنر کے انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار میکی شیرل کو معمولی برتری حاصل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی وزیر نے نیویارک کے نومنتخب مسلم میئر کو حماس کا حامی قرار دیدیا
  • اسرائیلی وزیر نے نیویارک کے نومنتخب مسلم میئر کو حماس کا حمایتی قرار دے دیا
  • زہران ممدانی حماس کے حامی ہیں، نیویارک کے یہودی اپنے وطن واپس آجائیں؛ اسرائیل
  • ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر، ٹرمپ کے ساتھ تصادم کا خدشہ
  • ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی نیویارک سٹی کے پہلے مسلم میئر منتخب
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکنز کو بڑا دھچکا، ڈیموکریٹس کی 3 ریاستوں میں بڑی کامیابی
  • نیویارک کے پہلے مسلم میئر ظہران ممدانی کون ہیں؟
  • پولنگ اسٹیشنز پر بم دھماکوں کی دھمکیاں؛ نیویارک کے پہلے مسلم میئر کی کامیابی متوقع
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں