نیویارک کے نو منتخب میئر ظہران ممدانی کی زندگی کسی فلمی کہانی سے کم نہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے وہ ایک مشہور ریپر کے طور پر پہچانے جاتے تھے، جنہیں ان کے مداح ”ینگ کارڈامم“ (چھوٹی الائچی) اور بعد میں ”مسٹر کارڈامم“ کے نام سے جانتے تھے۔

ظہران ممدانی نے ابتدا میں بطور ”فورکلوژر پریونشن کاؤنسلر“ کام کیا، لیکن موسیقی ان کا جنون تھی۔ وہ راتوں کو ریپ گانے ریکارڈ کرتے، جن میں سب سے مشہور ان کا گانا ”نانی“ تھا، جو 2019 میں ریلیز ہوا۔

یہ گانا اپنی نانی کے نام ایک مزاحیہ خراجِ تحسین تھا، جس میں مشہور اداکارہ اور کُک بُک مصنفہ مدھور جعفری نے بھی کام کیا۔ گانے کے دلچسپ بول اور ویڈیو نے یوٹیوب پر دو لاکھ سے زیادہ ویوز حاصل کیے جبکہ اس کے 43 ہزار سے زائد اسٹریمز اسپاٹیفائی پر ریکارڈ کیے گئے۔

ظہران ممدانی کا تعلق ایک تعلیم یافتہ اور فنکار گھرانے سے ہے۔ ان کے والد محمود ممدانی معروف افریقی نژاد اسکالر ہیں جبکہ والدہ میرا نائر مشہور فلم ساز ہیں جنہوں نے ہالی ووڈ فلم “کوئین آف کٹوے” بنائی۔ اسی فلم کے لیے ظہران نے اپنے دوست عبدالحسین المعروف ایچ اے بی کے ساتھ ایک گانا “اسپائس نمبر 1” بھی لکھا، جس میں معروف اداکارہ لوپیٹا نیونگ’و نے بھی حصہ لیا۔

ظہران کے ریپ گانوں میں افریقی اور جنوبی ایشیائی ثقافت کی جھلک نمایاں تھی۔ ان کے 2016 کے ایلبم “Sidda Mukyaalo” میں چھ زبانوں میں گانے شامل تھے، جو نوآبادیاتی معاشروں، رنگ و نسل کے امتیاز، اور شہری زندگی کی جدوجہد پر مبنی تھے۔ خود ظہران کا کہنا تھا کہ “میں گاؤں واپس نہیں جا سکتا، کیونکہ میں ایک ایشیائی یوگنڈن ہوں میرا گاؤں تو یہ شہر ہی ہے۔”

وقت گزرنے کے ساتھ موسیقی سے سیاست تک کا سفر طے کرنے والے ظہران نے نیویارک کے شہریوں میں اپنی عوام دوست پالیسیوں اور مزاحیہ مگر سنجیدہ اندازِ گفتگو سے جگہ بنائی۔ نیویارک کے میئر کے الیکشن میں انہوں نے سابق گورنر اینڈریو کومو جیسے قد آور حریف کو شکست دے کر تاریخ رقم کی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ حالیہ الیکشن مہم کے دوران ظہران ممدانی کے پرانے ریپ ویڈیوز دوبارہ وائرل ہو گئے، اور لوگوں نے انہیں ایک ایسے سیاستدان کے طور پر دیکھا جو عام شہریوں کی زبان میں بات کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان کا یہ منفرد پس منظر ہی انہیں نیویارک کے ووٹرز میں مقبول بنانے کا اصل سبب بنا۔

یوں ایک وقت کا “بی لسٹ ریپر” آج نیویارک شہر کا میئر ہے اور شاید یہی ظہران ممدانی کی کہانی کا سب سے حسین موڑ ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نیویارک کے

پڑھیں:

نیویارک کے میئر کا انتخاب: ظہران ممدانی کی سبقت برقرار، ووٹنگ آج متوقع

نیویارک شہر میں میئر کے انتخاب کا فیصلہ کن مرحلہ شروع ہو چکا ہے۔

قبل از وقت ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اب تقریباً 50 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز منگل کے روز شہر کے اگلے رہنما کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نیویارک کی میئر شپ: ٹرمپ کو ظہران ممدانی کی جیت کیوں یقینی نظر آنے لگی؟

نیویارک سٹی بورڈ آف الیکشنز کے مطابق گزشتہ 9 دنوں میں 734,317 افراد نے قبل از وقت ووٹ کاسٹ کیے، جو 2021 کے میئر کے انتخابات کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ہیں۔

I switched my bets from Mamdani +24 to Mamdani 50-59.99%. I think the Trump endorsement shrinks the margin but flips several undecided and lean Cuomo people to Zohran. https://t.co/9jdncyanau

— Mason Pressler (@Press4BC) November 4, 2025

تازہ ترین ریئل کلیئر پولیٹکس کے اوسط نتائج کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی 45.8 فیصد حمایت کے ساتھ آگے ہیں۔

انہیں آزاد امیدوار اینڈریو کومو پر 14.7 پوائنٹس اور ریپبلکن کے کرٹس سلیوا پر 28.5 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: ’بات نہیں مانی تو گرفتار کرلوں گا‘، ٹرمپ کی دھمکی پر ظہران ممدانی پھٹ پڑے

تاہم پیر کی رات اینڈریو کومو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی حمایت حاصل ہوئی۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ آخری لمحات کی تائید ووٹرز کے فیصلے پر کتنا اثر ڈالے گی۔

ڈیموکریٹک سوشلسٹس آف امریکا کے رکن ظہران ممدانی نے لبرل ووٹرز میں جوش پیدا کیا ہے۔

ان کے منشور میں مفت اور عالمگیر بچوں کی نگہداشت، فری بس سروس، اور کرایہ کے گھروں میں کرایہ منجمد کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ نے نیو یارک کے امیدوار برائے میئرشپ ظہران ممدانی کو ’کمیونسٹ پاگل‘ قرار دیدیا

نیویارک میں میئر کے انتخابات ہر 4 سال بعد ہوتے ہیں، اور کوئی بھی فرد زیادہ سے زیادہ 2 بار منتخب ہو سکتا ہے۔

جنوری 2022 سے عہدے فائر موجودہ میئر ایرک ایڈمز نے سال کے آغاز میں متعدد تنازعات کے بعد دوبارہ الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا۔

ان پر رشوت اور سازش کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جو بعد میں عدالت نے رواں برس اپریل میں خارج کر دیے تھے۔

اس سال کا الیکشن منفرد ہے کیونکہ اس میں ترقی پسند، روایتی اور قدامت پسند تینوں سیاسی قوتیں ایک دوسرے کے مدِ مقابل ہیں۔

پولز کتنے درست ہیں؟

تازہ ترین سروے کے مطابق ظہران ممدانی اپنے حریف اینڈریو کومو سے 3 سے 25 پوائنٹس تک آگے ہیں، اگرچہ پولز عوامی رجحان جاننے کا ذریعہ ہوتے ہیں، مگر ان میں ہمیشہ ایک غلطی کی گنجائش رہتی ہے, مختلف سرویز مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں، مثلاً غیر فیصلہ کن ووٹرز کو کس طرح شمار کیا جائے۔

متعدد پولز کے نتائج کو ملا کر دیکھنا زیادہ متوازن تصویر پیش کرتا ہے، لیکن سال کے آغاز میں ڈیموکریٹک پرائمری کے دوران پولز نے کومو کی جیت کی پیشگوئی کی تھی، جب کہ ممدانی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔

پولنگ کیسے کی جاتی ہے؟

ایمرسن کالج، میرسٹ کالج اور کوئنی پیاک یونیورسٹی جیسے ادارے عوامی رائے جاننے کے لیے سروے کرتے ہیں، یہ ادارے ووٹرز سے فون، ٹیکسٹ یا آن لائن رابطہ کرتے ہیں، ان سے امیدواروں کی ترجیحات، اہم مسائل اور کارکردگی سے متعلق سوالات پوچھے جاتے ہیں۔

سروے کے نتائج میں نمونے کے سائز اور غلطی کی حد شامل ہوتی ہے، تاکہ ان کی درستگی اور اعتبار کا اندازہ لگایا جا سکے۔

ووٹنگ کا طریقہ

پرائمری انتخابات میں رینکڈ چوائس ووٹنگ استعمال کی گئی تھی، لیکن عام انتخابات میں پہلے نمبر پر آنے والے امیدوار کو کامیاب قرار دیا جاتا ہے۔

فروری 2025 تک نیویارک سٹی میں 51 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز تھے، جن میں 65 فیصد ڈیموکریٹس اور 11 فیصد ریپبلکن شامل ہیں۔ تقریباً 11 لاکھ ووٹرز کسی پارٹی سے وابستہ نہیں۔ ووٹر رجسٹریشن 25 اکتوبر کو بند کر دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: نیویارک کے میئر امیدوار ظہران ممدانی کو ابتدائی جیت کے بعد اسلاموفوبیا کا سامنا

گزشتہ میئر کے انتخابات میں تقریباً 11 لاکھ ووٹرز نے ووٹ ڈالے تھے، جو کل رجسٹرڈ ووٹرز کا صرف 21 فیصد بنتے ہیں۔

پولنگ کے اوقات

پولنگ اسٹیشنز 4 نومبر کو نیویارک کے مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے رات 9 بجے () تک کھلے رہیں گے۔ بعض مقامات پر اوقات میں معمولی فرق ہو سکتا ہے۔

قبل از وقت ووٹنگ 25 اکتوبر سے 2 نومبر تک جاری رہی۔ ابتدائی ووٹنگ کے مراکز کی مکمل فہرست نیویارک سٹی بورڈ آف الیکشنز کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انتخابات ایرک ایڈمز ایلون مسک اینڈریو کومو ڈیموکریٹک سوشلسٹس آف امریکا ظہران ممدانی میئر نیویارک

متعلقہ مضامین

  • میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟
  • ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی کامیاب، ’کیا امریکی صدر کمزور ہورہے ہیں؟‘
  • ہم نے ایک سیاسی بادشاہت اُلٹ دی، ظہرانی ممدانی کا جیت کے بعد پہلا خطاب
  • نیویارک کے پہلے مسلم میئر ظہران ممدانی کون ہیں؟
  • امریکا میں نئی تاریخ رقم، مسلمان ظہران ممدانی میئر نیویارک منتخب ہو گئے
  • نیویارک میں میئر کے الیکشن کے لیے پولنگ جاری، ظہران ممدانی کو برتری حاصل
  • نیویارک کے ممکنہ مسلمان میئر ظہران ممدانی کی مقبولیت کی وجہ کیا ہے؟
  • ٹرمپ نے ظہران ممدانی کے جیتنے پر نیویارک کی فنڈنگ میں کٹوتی کی دھمکی دیدی
  • نیویارک کے میئر کا انتخاب: ظہران ممدانی کی سبقت برقرار، ووٹنگ آج متوقع